اٹلی کے سابق وزیراعظم سلویو برلیسکونی کو ٹیکس فراڈ کے الزام میں سزا کے طور پر ایک سال کے لیے سماجی خدمات انجام دینی ہو گی،میلان عدالت

بدھ 16 اپریل 2014 06:39

روم (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔2014ء)میلان کی ایک عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ اٹلی کے سابق وزیراعظم سلویو برلیسکونی کو ٹیکس فراڈ کے الزام میں سزا کے طور پر ایک سال کے لیے سماجی خدمات انجام دینی ہو گی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برلیسکونی پر گذشتہ سال فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ ان کی فرم میڈیا ایسٹ نے 1990 کے عشرے میں ٹی وی حقوق خریدنے کے دوران ٹیکس فراڈ کیا۔

اگر سابق وزیر اعظم سماجی خدمات نہ کرنا چاہیں تو ان کو گھر میں قید کیا جا سکتا ہے۔ ابھی تک یہ واضع نہیں ہو سکا کہ سماجی کام کس نوعیت کا ہو گا۔ ستتر سالہ ارب پتی کو عدالت میں کئی الزامات کا سامنا ہے۔میڈیا ایسٹ کے کیس میں انھیں جیل نہیں جانا پڑا کیونکہ اطالوی عدالت ستر سے اوپر افراد کو سزا دینے میں نرمی برتی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اطالوی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق سابق وزیرداعظم میلان میں اپنے محل کے قریب ہر ہفتے آدھے دن کے لیے بزرگوں اور معذور افراد کے لیے مختص ادارے میں کام کریں گے۔

مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان پر کرفیو عائد ہوگا اور انھیں جرائم پیشہ افراد سے ملنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ یہ پابندی کم از کم ان کے ایک ذاتی اہلکار پر عائد ہوتی ہے۔برلیسکونی نے ہمیشہ خود پرالزامات کی تردید کی ہے اور بائیں جماعت کے ججوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان سے ناانصافی کر رہے ہیں تاکہ بحیثیت ایک سیاسی لیڈر کے ان کا اثر و رسوخ کو ختم کیا جا سکے۔

برلیسکونی اب بھی حزب اختلاف کی قدامت پسند جماعت فوراً اطالوی کے سربراہ ہیں مگر اگلے مہینے ہونے والے یورپی الیکشن میں ان کے حصہ لینے پر پابندی عائد ہے۔ وہ کم عمر بچی کے ساتھ اپنے جنسی تعلقات پر عدالت میں اپنا دفاع کر رہے ہیں۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انھوں نے بائیں طرف کی سیاسی جماعت کے ایک سینیٹر کو پارٹی بدلنے کے لیے رشوت دی تھی۔

متعلقہ عنوان :