آدم خوری کے الزام میں گرفتار دو بھائیوں کا عدالت نے سات روزہ جسمانی ریمانڈ دیا ، مزید تحقیقات کے لئے انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ،ملزمان سے مزید انکشافات کی توقع ،وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی رپو رٹ طلب کر لی ،مردہ خور بھائیوں کے گھر سے ملنے والے بچے کے سر کے نمونے ملتان اور لاہورکی لیبارٹریز کو بھجوا دئیے گئے

بدھ 16 اپریل 2014 06:32

حیدر آباد ٹاؤن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔2014ء) آدم خوری کے الزام میں گرفتار دو بھائیوں کو دریا خان پولیس کی طرف سے گرفتار کرنے کے بعد سرگودھا کی عدالت میں پیش کر دیا گیا‘ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے‘ عدالت نے ملزمان کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ دے کر انہیں پولیس کے حوالے کر دیا‘ملزمان مردہ خوری کے الزام میں دوسری مرتبہ گرفتار ہوئے ہیں‘ قبل ازیں بھی انسانی گوشت کھاتے پکڑے گئے تھے‘ بتایا گیا ہے کہ دریا خان ضلع بھکر کے علاقہ میں دو حقیقی بھائی عارف اور عرفان کے بارے میں پولیس کو گزشتہ روز اطلاع ملی جس پر پولیس نے دونوں کو گرفتار کر کے ان کے گھر سے ایک انسانی بچے کا سر برآمد کر لیا اور ملزمان کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا.

تا ہم منگل کے روز زیر حراست دونوں بھائیوں کو انسداد دہشتگردی کی عدالت سرگودھا لایا گیا جہاں پر جج موجود نہ ہونے پر انہیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگودھا ہمایوں امتیاز کی عدالت میں پیش کیا گیا‘ جس پر عدالت نے مختصر سماعت کے بعد انکا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دریا خان پولیس کے حوالے کر دیا‘ ملزمان کو دوبارہ 7 روز بعد عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے‘ قائمقام ڈی پی او بھکر امیر عبدالله خان روکھڑی نے بتایا ہے کہ ملزمان عادی مجرم ہیں‘ 2011 میں بھی مردے کھاتے ہوئے پکڑے گئے اور ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا.

جیل میں دو سال سزا کاٹنے کے بعد واپس آئے تو پھر آدم خوری کا سلسلہ شروع کر دیا‘ جب علاقہ کے لوگوں نے ان کے گھر سے بدبو آنے پر پولیس کو بتایا تو پولیس نے بدبو آنے پر چھاپہ مار کر ملزمان کو حراست میں لے لیا اور ان کے گھر سے ایک کھوپڑی ملی جس کو قبضہ میں لے لیا‘ مزید تحقیقات کے لئے انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو اس بارے میں تحقیقات کرے گی اور ملزمان سے مزید انکشافات کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور آئی جی پولیس پنجاب خان بیگ ملک نے دریا خان ضلع بھکر کے علاقہ میں مردہ خور بھائیوں کی گرفتاری کے بعد اس کی رپورٹ طلب کر لی ہے‘ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے اس بارے 24 گھنٹوں کے اندر رپورٹ طلب کی گئی ہے‘ ادھرمردہ خور بھائیوں کے گھر سے ملنے والے بچے کے سر کے نمونے ،ڈی این اے ٹیسٹ ،جنس اور جاں بحق ہونے کے وقت کے تعین کیلئے ملتان اور لاہورکی لیبارٹریز کو بھجوا دئیے گئے ، ،ایم ایس ٹی ایچ کیو ڈاکٹر عبد الر زا ق غو ری تفصیلا ت کے مطا بق ایم ایس ٹی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر عبد الرزاق غوری کے مطابق مردہ خور بھائیوں کے گھر سے ملنے والے بچے کے سر کے حصوں کے نمونے لے کر ڈی این اے ٹیسٹ ،بچے کی عمر اور جنس کے تعین اور اس بات کے تعین کیلئے کہ بچے کو مردہ حالت میں قبر سے نکال کر کھایا گیا یا کہ بچہ زندہ حالت میں ان دونوں مردہ خور بھائیوں کے ظلم کا نشانہ بنا ،ملتان اور لاہور کی تین مختلف لیبارٹریز کو بھیج دئیے گئے ہیں جن کی رپورٹس آنے کے بعد مفصل رپورٹ جاری کردی جائے گی

متعلقہ عنوان :