ہاکی فیڈریشن اور اولمپیئنز میں ناراضگی ختم،قومی کھیل کودوبارہ بلندیوں پر لے جانے کا عز م ،پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سلیکشن کمیٹی کوبحال کردیا گیا، سابق کپتان اصلاح الدین چیف سلیکٹر‘ شہنازشیخ منیجر‘ منظورالحسن جونئیرٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر

جمعرات 17 اپریل 2014 06:32

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اپریل۔2014ء ) ناراض اولمپیئنزاورپاکستان ہاکی فیڈریشن کے درمیان آخرکار ہوگیا ہے یارانہ، دشمنیاں ہوگئیں ختم، سابق اولمپیئنز لے جائیں گے قومی کھیل کودوبارہ بلندیوں پر۔سابق اولمپئینز وہ جنہوں نے پاکستان کو بنایا تھا ہاکی کی دنیا کابے تاج بادشاہ ، وہ جو تھے ناقابل شکست ، وہ جو میدان میں اترتے تھے تو مخالفین کے اکھڑ جاتے تھے قدم ، وہ اولمپئین گلے شکوے بھلا کر، ہوگئے ہیں تیار، ہاکی فیڈریشن کے ساتھ چلنے کوہاکی فیڈریشن اورسابق اولمپیئنزکے درمیان تلخیاں ہوئیں ختم جو کسی وقت میں ایک دوسرے پر چلاتے تھے نشتر، ہوگئے ہیں اب باہمی شیر و شکر اوراٹھایا ہے بیڑہ قومی کھیل کودوبارہ بلندیوں پر لے جانے کا۔

اب سابق اولمپئینز دیں گے مشورے، سکھائیں گے جیت کے گر اور پی ایچ ایف حکام بنائیں گے نئی حکمت عملی، نیا ایکشن پلان اور نئے منصوبے تو امید کیجئے ہاکی میں بھی بجے گا پھر پاکستان کا ڈنکا اور قومی ٹیم حاصل کرے گی کھویا ہوا مقام، امید ضرور کیجئے کہ امید پر ہی قائم ہے۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان ہاکی فیڈریشن گذشتہ کئی برسوں سے زبردست مخالفت کرنے والے سابق اولمپینز کو منانے میں کامیاب ہوگئی ہے اور اس کے ساتھ ہی ان سابق اولمپینزمیں سے چند کو اہم ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں۔

سابق اولمپین اصلاح الدین کو چیف سلیکٹر مقرر کردیا گیا ہے جبکہ شہناز شیخ سینئر ہاکی ٹیم کے منیجر اور ہیڈ کوچ بنا دیے گئے ہیں۔منظور الحسن کو جونیر ٹیم کا منیجر اور ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔شہباز احمد اور اخترالاسلام کو ایگزیکٹیو بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ اصلاح الدین اور شہناز شیخ بھی ایگزیکٹیو بورڈ میں شامل کیے گئے تھے تاہم اب ان کی جگہ دو نئی تقرریاں کی جائیں گی۔

ان تمام فیصلوں کا اعلان بدھ کے روز پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت پی ایچ ایف کے صدر اختر رسول نے کی۔اصلاح الدین اس سے قبل بھی چیف سلیکٹر رہ چکے ہیں۔ بیجنگ اولمپکس میں ٹیم کی آٹھویں پوزیشن آنے پر انھوں نے اس عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔شہناز شیخ اور منظور الحسن بھی ماضی میں کوچ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔یاد رہے کہ اصلاح الدین شہناز شیخ سمیع اللہ اور کئی دوسرے قابل ذکر سابق اولمپینز ایک عرصے سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی پالیسیوں سے اختلاف رائے رکھے ہوئے تھے اور ٹیم کی متواتر مایوس کن کارکردگی پر تنقید اور احتجاج کرتے رہے تھے۔

تاہم قاسم ضیا کی جگہ اختر رسول کے صدر بننے کے بعد پی ایچ ایف نے ناراض اولمپینز کو منانے کی کوششیں تیز کردی تھیں جس کے نتیجے میں سمیع اللہ اور قمر ضیا کے سوا دیگر تمام سابق کھلاڑیوں نے اپنے سخت موقف میں تبدیلی لاتے ہوئے فیڈریشن کی حمایت کا اعلان کردیا۔سابق اولمپین سمیع اللہ موجودہ فیڈریشن کی آئینی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل کبھی ایسا نہیں ہوا کہ فیڈریشن کا صدر منتخب ہوا ہو۔ وہ اس الیکشن کو بھی بوگس قرار دیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :