سینٹ میں پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،اتحادیوں کو اعتماد میں لئے بغیر سابق صدر کی میاں نواز شریف سے ملاقات پر شدید تنقید،سندھ کے کچھ معاملات پر بات کیلئے ملاقات کی، پی پی ارکان وضاحت کرتے رہے،متحدہ اپوزیشن کی جانب سے تحفظ پاکستان بل پر مشترکہ طور پرترامیم پیش کرنے کافیصلہ،تحفظ پاکستان بل کالا قانون ہے،موجودہ صورت میں قابل قبول نہیں،رضاربانی

جمعہ 18 اپریل 2014 06:48

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اپریل۔ 2014ء )سینٹ میں پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ، اتحادیوں کو اعتماد میں لئے بغیر سابق صدر آصف علی زرداری کی میاں نواز شریف سے ملاقات پر شدید تنقید ،کیا پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں کوئی مک مکا ہوگیا ہے ؟ جس کی وجہ سے اتحادیوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا پیپلز پارٹی کے اراکین وضاحت کرتے رہے کہ سندھ کے حوالے سے کچھ معاملات پر بات کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے نواز شریف سے ملاقات کی۔

اجلاس میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے تحفظ پاکستان بل پر مشترکہ طور پرترامیم پیش کرنے کافیصلہ کیا گیا ۔ پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل کالا قانون ہے یہ موجودہ صورت میں کسی طرح قابل قبول نہیں،ترامیم لانے کے بعد حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اتحادیوں نے صدر آصف علی زرداری کی میاں نواز شریف سے ملاقات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی میاں نواز شریف سے ملاقات میں اتحادیوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا،کیا پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ (ن) سے مک مکا ہوگیا ہے؟ سابق صدر آصف علی زرداری پیپلز پارٹی کے دو رہنماؤں کو لیکر میاں نواز شریف سے ملنے چلے گئے وہ اپنی پارٹی کی جگہ اتحادیوں کے نمائندوں کو بھی لے جا سکتے تھے اب پیپلز پارٹی نے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کا عمل ختم کردیا ہے اور اتحادیوں سے مشاورت کے بعد خود فیصلے کررہی ہے یہ عمل درست نہیں اس طرح تو اتحاد نہیں چلتے ، پیپلز پارٹی اگر اتحاد قائم رکھنا چاہتی ہے تو اتحادیوں کو اہم امور پر اعتماد میں لیا جائے گا ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحفظ پاکستان بل پر اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ ترامیم لائی جائینگی ترامیم کو تیار کرنے کیلئے پیر کے روز اجلاس ہوگا جس میں تمام اتحادی جماعتوں کے دو دو اراکین شرکت کرینگے اور اپنی تجاویز دینگے ۔ اجلاس کے بعد خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل کالا قانون ہے جس میں بہت ساری خرابیاں ہیں موجودہ بل قبول نہیں ہم اپنی ترامیم لائینگے ترامیم منظور ہونے کی صورت میں بل کی حمایت کرنے یا نہ کرنے کا معاملہ قبل ازوقت ہوگا ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اتحادی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا تو رضا ربانی نے کہا کہ اتحادی جماعتوں نے کسی قسم کے تحفظات کا اظہار نہیں کیا ۔