قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کا پرنٹنگ کارپوریشن ،آئی پی او اور نیشنل کالج آف آرٹس میں طویل عرصہ سے سربراہوں اور گورننگ باڈیز کی عدم تشکیل پر تشویش کا اظہار، فوری بورڈ کی تشکیل اور سربراہ مقرر کرنے کی ہدایت، پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کا خسارہ دو ارب سے بڑھ چکا ہے ،بلدیاتی انتخابات کیلئے پانچ لاکھ بیلٹ پیپر روزانہ چھاپنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،حکام کی بریفنگ

جمعہ 18 اپریل 2014 06:51

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اپریل۔ 2014ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ نے پرنٹنگ کارپوریشن ،آئی پی او اور نیشنل کالج آف آرٹس میں طویل عرصہ سے سربراہوں اور گورننگ باڈیز کی عدم تشکیل پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری بورڈ کی تشکیل اور سربراہ مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کا خسارہ دو ارب سے بڑھ چکا ہے ۔

بلدیاتی انتخابات کیلئے پانچ لاکھ بیلٹ پیپر روزانہ چھاپنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کمیٹی کااجلاس جمعرات کو چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ پرنٹنگ کارپوریشن نیشنل آر ٹی ایچ اور آئی پی او کے حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ایم ڈی نے کمیٹی کو بتایا کہ گیارہ سو آسامیوں میں سے 695 ملازمین میں 26ٹیکنیکل آسامیاں خالی ہیں،یہاں حکومتی حساس معاملات کی پرنٹنگ ہوتی ہے ادارے کو دو ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے جس کو پورا کرنے کے لئے لاہور میں سولہ کنال اراضی فروخت کی جائے گی، ادارے میں 150 ملازمین کی ڈاؤن سائزنگ کرنا چاہتے ہیں، بلدیاتی انتخابات کیلئے پانچ لاکھ بیلٹ پیپر روزانہ چھاپنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ پرنٹنگ کارپوریشن میں جدید ٹیکنالوجی لا کر ادارے کو منافع بخش بنایا جائے ۔ آئی پی او حکام نے بتایا کہ 2011ء سے ادارے کا بورڈ مکمل نہیں ہے اور کئی سالوں سے ادارہ بغیر کسی چیئرمین کے چل رہا ہے ، چودہ اپریل 2010ء سے کوئی بورڈ میٹنگ نہیں ہوئی ادارے میں ملازمین کی تعداد 290ہے جس میں سے 89 آسامیاں خالی ہیں ادارے کو خسارے کا سامنا نہیں گزشتہ سال 19کروڑ روپے کی آمدن ہوئی نو کروڑ کے اخراجات کئے ۔

کمیٹی نے کہا کہ ادارو ں کے بورڈ چیئرمین کی عدم تعیناتی اور قوانین کی تشکیل نہ ہونا قومی نقصان ہے۔ نیشنل کالج آف آرٹس کے پرنسپل نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سالانہ 152ملین کی امداد دی جاتی ہے جو کہ ناکافی ہے ، دو ممالک کے ساتھ سٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام چل رہا ہے چوراسی اساتذہ ہیں، گورننگ باڈی کیلئے سمری وزیراعظم کو بھجوادی ہے اس پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تینوں اداروں میں مینجمنٹ کی کمی ہے کسی کو احساس ہی نہیں کہ اہم اداروں میں چیئرمین اور گورننگ باڈی بھی نہیں ہے کمیٹی نے بورڈ کی تشکیل جلد کرنے کی سفارش کی ہے ۔