عدلیہ، پارلیمنٹ اور فوج کے درمیان کوئی تناؤ نہیں، سب نے آئین کے دائرے میں رہ کر کام کرنا سیکھ لیا ہے،احسن اقبال، حکومت طالبان کے ساتھ محتاط پالیسی کے تحت کام کر رہی ہے کیونکہ ملک میں امن ہماری خواہش ہے،میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 19 اپریل 2014 07:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔ 2014ء)وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور فوج کے درمیان کوئی تناؤ نہیں، سب نے آئین کے دائرے میں رہ کر کام کرنا سیکھ لیا ہے۔ حکومت طالبان کے ساتھ محتاط پالیسی کے تحت کام کر رہی ہے کیونکہ ملک میں امن ہماری خواہش ہے۔ جو عناصر دہشت گردوں کی مدد کر رہے ہیں وہ پاکستان اور اسلام کے دشمن ہیں۔

معیشت کے حالات بہتر ہو رہے ہیں، ہماری اولین ترجیح ہے کہ ملک کو کرپشن سے بچایا جائے۔ کابینہ نے ایل این جی کے ٹرمینل کی منظوری دے دی ہے۔ جس سے ملک میں گیس کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ آئندہ بجٹ میں نئے ترقیاتی منصوبے شامل کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں لاہور سٹاک ایکسچینج کے زیر اہتمام ہونے والی تقریب سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کیا۔

(جاری ہے)

اس موقعہ پر کراچی سٹاک ایکسچینج کے منیر کمال لاہور سٹاک ایکسچینج کے آفتاب چوہدری اور ماہر معاشیات ڈاکٹر سلمان شاہ بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چند ناکام سیاستدان اور میڈیا کا ایک حلقہ حکومت اور فوج کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن حکومت اور فوج کے درمیان کوئی خلیج نہیں ہے بلکہ عدلیہ، حکومت اور فوج آئین کے دائرے میں رہ کر کام کر رہے ہیں۔

تحفظ پاکستان بل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک غیر معمولی بل ہے جن ممالک میں وقت کی ضرورت کے تحت ایسے بل آئے تو ان پروہاں بھی تحفظات پیدا ہوئے۔ یہ بل مختصر دورانیے کا ہے جو دو سال کے بعد خود بخود اپنی طبعی عمر پوری کرنے کے بعد ختم ہو جائے گا۔ چونکہ ملک میں اس وقت امن کی ضرورت ہے۔ اس لئے یہ بل لایا گیا۔ طالبان کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت نے محتاط پالیسی اختیار کی ہوتی ہے۔

کیونکہ امن ہماری خواہش ہے اور مذاکرات سے ہی یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ جو عناصر دہشت گردی کی مدد کر رہے ہیں وہ پاکستان اور اسلام کے دشمن ہے۔ لہٰذا ہر سطح پر ان کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے۔ معیشت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ بری طرح خراب معیشت راتوں رات درست نہیں ہو سکتی۔ اس کو صحیح ہونے میں وقت تو لگے گا اس کے علاوہ ہماری کوشش ہے کہ ملک کو کرپشن سے پاک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارتی راہ داری پر کام شروع ہے جبکہ گیس کے بحران پر قابو پانے کیلئے کابینہ نے ایل این جی ٹرمینل قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ جو ملک کی معاشی استحکام اور ترقی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :