پاکستان میں بڑھتی ہوئی غربت، بے روزگاری اور عدم تحفظ کے باعث انسانی اسمگلنگ کی صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے‘ غیر قانونی ہجرت کرنے والے افراد کی شرح گذشتہ سال کے مقابلے میں 18 فیصد بڑھ چکی ہے‘اقوام متحدہ کی رپورٹ

ہفتہ 19 اپریل 2014 07:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔ 2014ء)پاکستان میں بڑھتی ہوئی غربت، بے روزگاری اور عدم تحفظ کے باعث انسانی اسمگلنگ کی صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے۔ پاکستان سے غیر قانونی ہجرت کرنے والے افراد کی شرح گذشتہ سال کے مقابلے میں اٹھارہ فیصد بڑھ چکی ہے۔اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شماردنیاکے ا ن ممالک میں ہوتا ہے،جہاں دیگر جرائم کے ساتھ ساتھ انسانی اسمگلنگ کا گھناؤنا کاروبار بھی خوب پھل پھول رہا ہے۔

بے روزگاری سے تنگ معصوم عوام اپنے کنبہ کی کفالت اور بہتر مستقبل کے لیے آئے دن انسانی اسمگلرز کا شکار بن کر جہاں اپنی عمر بھر کی جمع پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں‘وہیں دیار غیر میں صعوبتیں بھی برداشت کرتے ہیں‘ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف بین الااقوامی قوانین کے معیار پر پورااترنے میں دشواریوں کا سامنا ہے، اگر صورتحال میں تبدیلی نہ آئی تو خدشہ ہے کہ پاکستان کو ملنے والی بین الااقوامی امداد میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جعلی ویزہ اسکینڈل کے علاوہ حج اسکیم میں بھی کرپشن سامنے آئی ہے،جس میں ہزاروں افراد کے مذہبی جذبات مجروح کرکے ان سے خلیجی ممالک جانے کے لیے جعلی کاغذات کے بدلے لاکھوں روپے اینٹھے جاچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کو اس بات پر تشویش ہے کہ پاکستان میں انسانی اسمگلنگ کے جرائم میں ملوث افراد کے وسائل بڑھتے جارہے ہیں جبکہ ان کی روک تھام کرنے والے اداروں کے وسائل میں کمی واقع ہورہی ہے۔ اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے وسائل کی کمی ایک بنیادی وجہ ہے جبکہ پاکستانیوں کو ان اسمگلرز سے بچانے کیلئے بروقت اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :