روس، یوکرین، امریکہ اور یورپی یونین مشرقی یوکرین کے تنازع کے حل پر تیار،سمجھوتے کے تحت بحران پر قابو پانے کے لیے وہاں سرگرم گروہوں کو غیر مسلح اورمبصرین کو تعینات کیا جائے گا، یوکرائن کے مسئلے کا فوجی حل قابل عمل نہیں، جنیوا میں روس اور مغربی طاقتوں کے درمیان مذاکرات اچھا اقدام ہے، امر یکی صدر

ہفتہ 19 اپریل 2014 07:25

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔ 2014ء )جنیوا میں امریکا ، روس، یوکرائن اور یورپی یونین کے درمیان اعلیٰ سفارتکاروں کے درمیان سمجھوتا طے پا گیا ہے جس کے تحت یوکرائن کے بحران پر قابو پانے کے لیے وہاں سڑکوں پر سرگرم گروہوں کو غیر مسلح کیا جائے گا اورمبصرین کو تعینات کیا جائے گا۔ جنیوا میں چار فریقی مذاکرات کے اختتام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرائن کے تنازع پر تناو میں کمی لانے کے لیے، یوکرائن، روس، یورپی یونین اور امریکا نے کئی اقدامات پراتفاق کر لیا ہے جس کے تحت غیر قانونی طور پر مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنا اور ان تمام مظاہرین کو عام معافی دینا شامل ہے، جو پرامن طور پر عمارتوں کا قبضہ خالی کر دیں گے جبکہ بڑے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ یوکرائن کے مسئلے کا فوجی حل قابل عمل نہیں، جنیوا میں روس اور مغربی طاقتوں کے درمیان مذاکرات اچھا اقدام ہے تاہم اگر روس صورت حال کو بہتربنانے میں ناکام رہتا ہے تو اس پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کاکہناہے کہ روس یوکرائن میں فوجی مداخلت کاخواہاں نہیں، ایک دوست ملک جہاں روسیوں کے بھائی رہتے ہیں، فوجی کارروائی روسی فیڈریشن کے بنیادی مفادات کے خلاف ہے۔

اس سے قبل ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ روس یوکرائن میں فوج بھیجنے کا حق محفوظ رکھتاہے ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اتفاقِ رائے کی وجہ سے مغربی ممالک کی جانب سے تیار کردہ روس کے خلاف ممکنہ اقتصادی پابندیاں منسوخ کی جا سکتی ہیں۔