سابق فرسٹ کلاس کرکٹر پیٹر مورس کو دوسری بار انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں

اتوار 20 اپریل 2014 06:54

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اپریل۔2014ء) انگلش کرکٹ بورڈ نے سابق فرسٹ کلاس کرکٹر پیٹر مورس کو دوسری بار انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔انگلش کرکٹ ٹیم کے سابقہ کوچ اینڈی فلاور کو رواں سال جنوری میں آسٹریلیا کے ہاتھوں پانچ میچوں کی ایشز سیریز میں وائٹ واش کے بعد کوچنگ سے ہٹا دیا گیا تھا۔انگلش کرکٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر پال ڈاوٴن ٹون نے مورس کی تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس عہدے کے لیے موزوں ترین شخصیت ہیں تاہم انہوں نے ہیڈ کوچ سے کیے گئے معاہدے کی مدت یا اس حوالے سے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

\'پیٹر عالمی سطح پر کوچ کی حیثیت سے جانی مانی شخصیت ہیں اور مزید تجربے کے ساتھ ہیڈ کوچ کے عہدے پر واپس آئے ہیں اور موجودہ حالات میں چیلنجز کو سمجھنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں\'۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ پیٹر مورس اس سے قبل بھی 2007 سے 2009 کے درمیان انگلش ٹیم کی کوچنگ کر چکے ہیں تاہم ان کا دور مایوس کن رہا تھا اور پھر اس وقت ٹیم کے کپتان کیون پیٹرسن سے اختلافات کے باعث انہیں کوچنگ چھوڑنا پڑی تھی۔

تاہم اب جبکہ ناکام آسٹریلین سیریز کے بعد پیٹرسن کا کیریئر کا ختم ہو چکا ہے تو ایسی صورت میں ماضی میں کی نسبت ان کے لیے کام کرنا قدرے آسان ہو گا۔مورس اس سے قبل انگلش کاوٴنٹی کلب لنکاشائر کی کوچنگ سے وابستہ تھے جہاں ان کی زیر تربیت لنکاشائر نے 77 سال کے طویل عرصے بعد دو ہزار گیارہ میں کاوٴنٹی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔مورس نے لارڈز کے تاریخی گراوٴنڈ پر منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بحیثیت کوچ واپسی انتہائی بہترین ہے، میں انتہائی پرجوش اور یہ موقع ملنے پر انتہائی فخر محسوس کررہا ہوں، میرے خیال میں یہ ایک بہترین موقع ہے۔

کپتان ایلسٹر کک جیسے بہترین کھلاڑی کے ساتھ کام کرتے ہوئے ٹیم بنانا ایک ایسا موقع ہے جس کا میں ہمیشہ حصہ بننا چاہوں گا۔اس عہدے کے لیے اس سے قبل سابق انگلش اسپنر اور ایک روزہ ٹیم کے کوچ ایشلے جائلز کو مضبوط ترین امیدوار تصور کیا جا رہا تھا تاہم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں انگلش ٹیم کی خراب کارکردگی اور ہالینڈ کے ہاتھوں شکست سمیت پہلے راوٴنڈ سے باہر ہونے کے باعث ان کی کوششوں پر پانی پھر گیا۔

تاہم اس موقع پر مورس کے لیے انگلینڈ کی ٹیم تیار کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں جہاں پیٹرسن کا عالمی کرکٹ کیریئر ختم، اسپنر گریم سوان ریٹائر جبکہ ٹیم کے سب سے مستند بلے باز جوناتھن ٹروٹ ذہنی دباوٴ کے باعث کرکٹ سے کنارہ کشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔پال ڈاوٴن ٹون نے تسلیم کیا کہ مورس کا انتخاب ایک بہت مشکل فیصلہ تھا لیکن پینل نے متفقہ طور پر انہوں نے کوچ بنانے کا فیصلہ کیا اور مجھے یقین ہے کہ انہیں مکمل بھر سے حمایت حاصل ہو گی۔

متعلقہ عنوان :