بریڈ فورڈ کی لاء فرم نے پاکستانی خاتون کو ادارے کے فنڈز میں خورد برد کرنے کے الزام میں برطرف کر دیا،فنڈز اپنے خیراتی ادارے اوربچوں کو منتقل کرنے کے الزامات ثابت، موصوفہ نے اپنی شہرت اور خیراتی ادارہ کے لئے شاہد آفریدی اور وسیم اکرم جیسے بڑے کھلاڑیوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا

پیر 21 اپریل 2014 07:44

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل ۔2014ء)بریڈ فورڈ کی ایک لاء فرم نے انجم طاہر خیلی نامی خاتون کو ادارے کے فنڈز میں خورد برد کرنے کے الزام میں برطرف کر دیا ہے ، موصوفہ نے جس کا ایک بڑا خیراتی ادارہ بھی برطانیہ اور پاکستان میں متحرک ہے اپنی شہرت کے لئے شاہد آفریدی اور وسیم اکرم جیسے بڑے کھلاڑیوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے ۔برطانوی میڈیا کے مطابق انجم طاہر خیلی کے خلاف فرم نے مقدمہ درج کیا تھا جس پر جج نے انہیں بددیانت اور خورد برد کا مرتکب قرار دیتے ہوئے برطرف کرنے کے اقدام کو جائز قرار دیا ۔

انجم طاہر خیلی جو محمد سرور خان نامی پاکستانی کی اہلیہ ہیں ان پر لاء فرم کے فنڈز سے اپنے بچوں اور خیراتی ادارے کو رقوم منتقل کرنے کے الزامات ثابت ہوئے ہیں تاہم خاتون نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کا بھی عندیہ دیا ہے اور دعوی کیا ہے کہ ان کا اکاؤنٹس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا اور وہ انسانی وسائل اور دیگر شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہی تھی تاہم عدالت نے انہیں ہزاروں پاؤنڈ منتقل کرنے کا مرتکب قرار دیا ہے اور لاء فرم کا کہنا ہے کہ یہ رقم واپس لینے کے لئے بھی قانونی کارروائی کرے گی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا کہ ہے کہ انجم طاہر خیلی اجو ایڈوکیسی تھرو ڈویلپمنٹ کے نام سے ادارہ چلا رہی ہیں پاکستانی کھلاڑیوں کی برطانیہ آمد کے موقع پر انہیں تقریبات میں بلاتی ہیں تا کہ ان کی شہرت سے فائدہ اٹھا سکیں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ شاہد آفریدی کے سماجی میڈیا پر اکاؤنٹ پر پیغامات کی ترسیل کی بھی ذمہ دار ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ شاہد آفریدی پاکستان میں اس خیراتی ادارے کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے ذمہ دار ہیں اور اس خیراتی ادارے سے تعلق رکھنے والے بہت سے ارکان پاکستان میں سیلاب سے متاثرین کی امداد کے لئے بھی آتے رہے ہیں۔ان لوگوں نے شاہد آفریدی لمیٹڈ کے نام سے ایک کمپنی بھی قائم کررکھی ہے جس میں شاہد آفریدی بھی ڈائریکٹر ہیں۔

متعلقہ عنوان :