دنیا بھر میں مسیحی برادری نے ایسٹر کا تہوار مذہبی عقیدت واحترام سے منا یا ،مسیحی اپنے عقیدے کی اساس کا دوبارہ کھوج لگائیں، پوپ فرانس کا شب بیداری کے موقع پر خطاب

پیر 21 اپریل 2014 07:26

ویٹی کن سٹی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل ۔2014ء) دنیا بھر میں مسیحی برادری نے اتوار کو ایسٹر کا تہوار مذہبی عقیدت واحترام سے منا یا ۔ اس تہورا کو حضرت عیسیٰ کے مصلوب ہونے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ ایسٹر کو ’عید پاشکا‘ یا ’عید قیامت المیسح‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ایسٹر سنڈے کے روز مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں خصوصی دعائیہ تقریب سے خطاب کیا۔

اس خطاب کو ویٹیکن میں "Urbi et Orbi" یعنی شہر اور دنیا سے خطاب کہا جاتا ہے۔ ا س موقع کی مناسبت سے مختلف تقاریب منعقد کی گئیں ۔اس سے قبل ہفتہ و اتوار کی درمیانی شب پوپ فرانسس نے ایسٹر کے موقع پر ہونے والی شب بیداری کے موقع پر بھر کے مسیحیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے عقیدے کی اساس کا دوبارہ سے کھوج لگائیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پوپ فرانسس جب سینٹ پیٹرز بیسیلیکا میں عوام کے سامنے آئے تو اس وقت مکمل اندھیرا کر دیا گیا تھا۔

تاہم جیسے ہی دعائیہ تقریب شروع ہوئی لائٹس دوبارہ جلا دی گئی تھیں۔ پوپ نے اپنے ایسٹر کے واعظ میں انتہائی منکسر المزاجی کے ساتھ مسیحیوں کو تلقین کی کہ وہ گلیلی کا تصور کریں، جہاں مقدس انجیل کے مطابق یسوع المسیح اپنے پہلے عقیدت مند سے ملے تھے اور یہی ملاقات مسیحی عقیدے میں قوت کا منبع ہے۔” گلیلی کا تصور کرنے سے مراد اپنے عقیدے کے لیے نئی توانائی حاصل کرنا ہے“۔

مسیحی عقیدے کے مطابق یسوع المسیح کو صلیب پر چڑھائے جانے کے تین دنوں کے بعد دوبارہ حیات ملی تھی اور اسی دن کی مناسبت سے ایسٹر منایا جاتا ہے۔ ایسٹر روزوں کے ایام کے بعد منایا جانے والا مسیحی تہوار ہے۔ اس سے قبل 40 روزے رکھے جاتے ہیں۔ ایسٹر سے تقریباً چھ ہفتوں قبل سے خصوصی عبادت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ انہیں لینٹ (Lent) ایام کہا جاتا ہے۔

ایسٹر جمعرات سے شروع ہو کر پیر تک جاری رہتا ہے۔ ان پانچ دنوں کے دوران مقدس جمعہ (Good Friday) اور ایسٹر سنڈے کی عبادات خصوصی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔دنیا بھر میں ایسٹر کی تقریبات کا آغاز نصف شب کی عبادات سے ہوتا ہے اور مرکزی اجتماعات ویٹیکن سٹی اور یروشلم میں منعقد ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے مشرقی یروشلم کے قدیمی و تاریخی گرجا گھر ’سِیپْولکر‘ میں بھی خصوصی تقریب منعقد کی گئی۔

اس میں بھی ہزاروں عقیدت مندوں کی شرکت کی ۔ مسیحی دنیا میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تاریخی گرجا گھر اسی جگہ تعمیر کیا گیا، جہاں یسوع المسیح مصلوب ہونے کے بعد دفن کیے گئے اور پھر دوبارہ زندہ بھی ہوئے۔ ہفتے کے روز بھی اسی چرچ میں مسیحی عقیدت مند جوق در جوق پہنچے تھے اور رات میں مقدس آگ روشن کی گئی۔ اس آگ کے شعلوں کے دیدار کے لیے کئی ملکوں سے مسیحی زائرین مشرقی یروشلم پہنچتے ہیں۔ آتش روشن کرنے کی قدیمی روایت یسوع المسیح کے دوبارہ جی اٹھنے کی یاد میں چوتھی صدی عیسوی سے ایسٹر کے موقع پر کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :