جنوبی سوڈان،مویشی چوری واردات پر جھڑپیں، 100ہلاک

پیر 21 اپریل 2014 07:28

جوبا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل ۔2014ء)جنوبی سوڈان کی وارپ ریاست میں مویشی چوری کی ایک واردات کے دوران جھڑپوں میں 100سے زائد افراد ہلاک ہوگئے،یہ بات مقامی وزیراطلاعات نے اقوام متحدہ ریڈیو کو بتائی،جنگ زدہ ملک میں یہ تازہ ترین پرتشدد واقعہ سامنے آیا ہے۔وارپ ریاست کے وزیر اطلاعات بول ڈھل نے اقوام متحدہ کے حامی میرایا ایف ایم ریڈیو کو بتایا کہ دور افتادہ شمالی ریاست میں مویشیوں چرواہوں کے کیمپ میں 28کے قریب عام شہری مارے گئے اور مزید کہا کہ پولیس اور فوجیوں نے پھر حملہ آوروں کا پیچھا کیا اور85کو ہلاک کردیا۔

ڈھل نے مزید کہا کہ حملہ آوروں میں سے کچھ کو یونٹی سٹیٹ جانے والے دلدل والے علاقوں میں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔جنوبی سوڈان فائرنگ اور حریف کمیونٹیز کے درمیان لڑائی کی زد میں ہے اور نسلی گروپوں کے درمیان تنازعہ معمول کا حصہ ہیں تاہم ملک وسط دسمبر کے بعد سے خونریز خانہ جنگی کا شکار بھی رہ چکا ہے،جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ مارے جاچکے ہیں اور10لاکھ کے قریب افراد اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

لڑائی صدر سلواکیر کے حامیوں اور باغی فوجیوں کے درمیان ہورہی ہے،جنہوں نے ریک مچار کا ساتھ دیاتھا،جنہیں2013ء میں نائب صدر کے طور پر برطرف کردیاگیا تھا۔تنازعہ نسلی رخ بھی اختیار کرچکا ہے،جس کے دوران کیر کا ڈنکا قبیلہ مچار کے نیور پیپل سے تعلق رکھنے والی ملیشیاء فورسز کے خلاف برسرپیکار ہے تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا ہے کہ مویشی چوری کی کارروائی کا تعلق جاری تنازعے سے ہے۔