سپریم کورٹ نے مولانا احمد لدھیانوی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا، فریقین کو نوٹسز جاری ،الیکشن کمیشن دوبارہ سے 3 ماہ کے اندر ووٹوں کی گنتی کے معاملے کا جائزہ لے، سپریم کورٹ، سپریم کورٹ نے انصاف دیا کالعدم جماعتوں کے لیڈر بغیر الیکشن لڑے پارلیمنٹ میں آنا چاہتے ہیں‘شیخ محمد اکرم

بدھ 23 اپریل 2014 08:12

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اپریل۔2014ء) سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبونل کی جانب جھنگ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 89 سے ااہل سنت والجماعت کے رہنما مولانا محمد احمد لدھیانوی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہو ئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ دوبارہ سے 3 ماہ کے اندر ووٹوں کی گنتی کے معاملے کا جائزہ لے، پاکستان مسلم لیگ کے رہنما شیخ محمد اکرم نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ ٹریبونل نے بغیر کوئی وجہ بتائے مولانا محمد احمد لدھیانوی کو فاتح قرار دے دیا تھا۔

سپریم کورٹ کے جسٹس ظہیر انور جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے منگل کے روز کیس کی سماعت کی عدالت نے الیکشن ٹربیونل کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رکن شیخ محمد اکرم کا انتخاب کالعدم قرار دینے اور اہل سنت والجماعت کے سربراہ احمد لدھیانوی کو فاتح قرار دینے کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے نوٹیفیکیشن معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

عدالت نے یہ معاملہ دوبارہ الیکشن ٹربیونل کو بجھوا دیا ہے اور کہا ہے کہ اس معاملے کو تین ماہ کے اندر نمٹایا جائے۔درخواست گْزار شیخ محمد اکرم کے وکیل مخدوم احمد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن ٹربیونل نے وجوہات کا زکر کیے بغیر ان کے موکل کی کامیابی کانوٹیفکیشن منسوخ کرتے ہوئے اْن کے مخالف حریف مولانا احمد لدھانوی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جو کسی بھی طور پر انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا۔

مخدوم احمد کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹربیونل نے اْن کے موقف کو بھی نہیں سْنا اور ثبوتوں کے بغیر اْن کے موکل کی بطور رکن پارلیمنٹ رکنیت منسوخ کردی۔یاد رہے کہ فیصل آباد کے الیکشن ٹربیونل نے نو اپریل کو مولانا احمد لدھیانوی کی درخواست پر فیصلہ سْناتے ہوئے حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی شیخ محمد اکرم کو نااہل قرار دے دیا تھا۔

اس فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے اٹھارہ اپریل کو مولانا احمد لدھانوی کی بطور رکن قومی اسمبلی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔نوٹیفیکیشن کی معطلی کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز کے رکن شیخ محمد اکرم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان کو انصاف دیا ہے۔ اْنھوں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کے لیڈر بغیر الیکشن لڑے پارلیمنٹ میں آنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ مئی 2013 کے انتخابات کے دوران اہل سنت والجماعت کے کئی امیدواروں نے انتخابی مہم میں حصہ لیا تھا جس میں جماعت کے سربراہ احمد لدھیانوی نے جماعت کے گڑھ جھنگ کی قومی اسمبلی کی نشست 89 سے الیکشن میں حصہ لیا تھا جس میں شیخ اکرم کامیاب قرار پائے تھے۔ ان انتخابی نتائج کے خلاف اس وقت اہل سنت والجماعت نے نتائج کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

جماعت کا دعویٰ تھا کہ اس شکست میں بین الاقوامی طاقتوں کا ہاتھ تھا۔تاہم اہل سنت والجماعت نے نتائج پر سوال اٹھائے اور اس الیکشن ٹربیونل کیسامنے چیلنج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کو درخواست دی تھی۔اور الیکشن ٹریبونل کے جج جاوید یوسف کی جانب سے اہل سنت والجماعت کے رہنما کی کامیابی اور الیکشن ٹریبونل کے نوٹی فکیشن کو معطل کر دیا ہے۔