سندھ ہائی کورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے بارے درخواست کی سماعت، دلائل سننے کے بعد سماعت 7 مئی تک ملتوی ، آئندہ سماعت تک وفاق اس حوالے سے اپنا جواب داخل کرے گا

جمعرات 24 اپریل 2014 07:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اپریل۔2014ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس مظہر علی مظہر اور جسٹس شاہنواز طارق کی سربراہی میں قائم 2 رکنی بینچ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست کی سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی ہے۔ آئندہ سماعت تک وفاق اس حوالے سے اپنا جواب داخل کرے گا۔

(جاری ہے)

بدھ کو عدالت نے وفاق کی جانب سے اٹارنی جنرل پاکستان سلمان اسلم پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں اس کیس کے حوالے سے ایک روز قبل ہی نوٹس ملا ہے لہذا عدالت تیاری کیلئے 10 سے 15 روز دے۔

عدالت میں پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے درخواست دائر کی تھی کہ ان کے موکل تمام مقدمات میں ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں تاہم اس کے باوجود حکومت نے ان کا نام ای سی ایل میں رکھا ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی والدہ کی عیادت کیلئے بیرون ملک نہیں جا پارہے ہیں، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ حکومت کو پابند کرے کہ حکومت سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرے۔ بدھ کو دلائل سننے کے بعد عدالت نے سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی ہے۔