انوشہ رحمان اور فہمیدہ مرزا کے درمیان مکان کے حصول کیلئے جنگ شدت اختیار کرگئی ، وزارت ہاؤسنگ نے فہمیدہ مرزا کو منسٹرز کالونی میں رہنے پر18 لاکھ اور مولانا فضل الرحمان کو اڑھائی لاکھ روپے کا بل بھجوا دیا

جمعرات 24 اپریل 2014 07:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان اور سابق سپیکر فہمیدہ مرزا کے درمیان مکان کے حصول کیلئے جنگ شدت اختیار کرگئی ۔ وزارت ہاؤسنگ نے فہمیدہ مرزا کو منسٹرز کالونی میں رہنے کے باعث اٹھارہ لاکھ کا بل بھجوا دیا جبکہ دوسری جانب حکومت نے وزارت ہاؤسنگ کے ذریعے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو منسٹرز کالونی میں رہنے پر اڑھائی لاکھ روپے کا بل بھجوا دیا ۔

وزارت ہاؤسنگ کے ذرائع کے مطابق حکومت نے منسٹر زکالونی میں بغیر کسی عہدے کے رہنے والوں کیخلاف سخت رویہ اپنا لیا ہے اور اس حوالے سے سابق سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور انوشہ رحمان کے درمیان جنگ شدت اختیار کرگئی ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع وزارت ہاؤسنگ کے مطابق انوشہ رحمان بضد ہیں کہ سابق سپیکر فہمیدہ مرزا والا گھر ہی لیں گی جبکہ سابق سپیکر فہمیدہ مرزا نے وزیراعظم کو خط لکھ کر رہائش گاہ انہیں الاٹ کرنے کیلئے بھی کہا مگر وزیراعظم نے فہمیدہ مرزا کے خط کا کوئی جواب نہیں دیا دوسری جانب وزارت ہاؤسنگ نے فہمیدہ مرزا کو اٹھارہ لاکھ روپے کا بل بھی بھجوادیا ہے جبکہ وزارت ہاؤسنگ نے چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمان کو بھی اڑھائی لاکھ روپے کا بل بھجوا دیا ہے کیونکہ وہ اب موجودہ حکومت میں وفاقی حکومت کا درجہ نہیں رکھتے اس لئے وہ منسٹرز کالونی میں رہائش پذیر ہونے کا اختیار بھی نہیں رکھتے ۔

متعلقہ عنوان :