درجنوں اراکین پارلیمنٹ کو رہائش گاہیں الاٹ نہ کی جاسکیں سپیکر پر دباؤ بڑھانا شروع کردیا، سپیکر قومی اسمبلی کا پارلیمنٹ لاجز تعمیر کرنے والی کمپنی پر برہمی کا اظہار، جلد از جلد نئے لاجز کا تعمیراتی کام مکمل کرنے کی ہدایت

جمعرات 24 اپریل 2014 07:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اپریل۔2014ء) اٹھارہ سے بیس اراکین پارلیمنٹ کو تاحال رہائش گاہیں الاٹ نہیں کی جاسکیں جس کی وجہ سے انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی پر اپنا دباؤ بڑھانا شروع کردیا ہے اس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ لاجز تعمیر کرنے والی کمپنی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جلد از جلد تعمیراتی کام مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے اور دوسری جانب نئے لاجز تیار ہونے کی صورت میں الاٹمنٹ کیلئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے سب سے پہلے ان لوگوں کو نئے لاجز الاٹ کئے جائینگے جن کو تاحال کوئی لاج الاٹ نہیں کیا گیا ۔

وزارت ہاؤسنگ کے ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ لاجز کی تعمیر کرنے والی کمپنی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تعمیراتی کام جلد از جلد مکمل کیا جائے کیونکہ سپیکر پر ان اراکین کا دباؤ ہے جن کو تاحال گھر الاٹ نہیں کئے گئے یا جن کیلئے رہنے کی جگہ مناسب نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے نئے لاجز تعمیر ہونے کے بعد الاٹ ہونے کی حکمت عملی بھی بنالی گئی ہے اور سب سے پہلے ان لوگوں کو لاج الاٹ کئے جائینگے جن کے تاحال لاج الاٹ نہیں کئے گئے اس کے بعد ایم این اے ہاسٹل اور بیسمنٹ میں رہنے والے اراکین کو لاجز الاٹ کئے جائینگے ۔

وزارت ہاؤسنگ کے ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی کی رہائش کی تزئین کیلئے دو کروڑ سے زائد کا بجٹ رکھا گیا تھا مگر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پرانا فرنیچر رکھ کر اور دیگر سستا کام کرانے کی وجہ سے تزئین و آرائش پر صرف 45لاکھ روپے کا خرچ آیا ہے ۔