خاتون اول کی فضول خرچی، ایرانی صدر کو شدید تنقید کا سامنا

جمعرات 24 اپریل 2014 07:35

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اپریل۔2014ء ) یوم خواتین کے موقع پر ایران کی خاتون اول کی طرف سے شمالی تہران کے '' پوش'' علاقے میں رکھے گئے عشائیہ پر ایرانی شدت پسند صدر روحانی کو مسلسل سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ تقریب '' آل ویمن پارٹی '' کے نام سے سابق شاہ ایران کے محل میں منعقد کی گئی تھی۔ایران میں یوم خواتین نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی حضرت فاطمتہ الزہرا کے یوم ولادت کے حوالے سے ہفتے کے روز منایا گیا تھا۔

روحانی کے مخالفین نے اس مہنگے عشائیے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی عوام مالی مشکلات کا شکار ہیں جبکہ صدر نے خود کو نازو نعم کے ماحول میں رکھا ہوا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے '' کیا کوئی ایسا شخص عوام کو سادگی مالی قربانی کی تلقین کر سکتا ہے جو سرکاری افسران کو ایسی پر تعیش پارٹی میں آنے کی دعوت دیتا ہو۔

(جاری ہے)

ایرانی پارلیمنٹ کے رکن کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے گیارہ ارکان نے ایک درخواست پر دستخط کیے ہیں جس میں ڈاکٹر حسن روحانی کو اس فضول خرچی پر سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے، تاہم صدر روحانی کے دفتر کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اس تنقید کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

صدراتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ ایک معصومانہ تقریب کو بھی سیاست کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ اس تقریب میں تمام مسلمان شرکاء کے علاوہ غیر ملکی سفارتکاروں کے اہل خانہ بھی شریک ہوئے تھے۔