کراچی: پرانی سبزی منڈی کے قریب دھماکہ معطل ایس ایچ او شفیق تنولی سمیت 4 افراد جاں بحق،20 سے زائد زخمی،دھماکہ کے نتیجے میں شفیق تنولی کے علاوہ ان کے چچا اور کزن بھی جان بحق ہوئے،ڈیرہ مراد جمالی میں مسلح افراد کی پولیس موبائل پر اندھا دھندفائرنگ، اے ایس آئی،ہیڈکانسٹیبل سمیت چار افراد جابحق

جمعہ 25 اپریل 2014 08:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2014ء) کراچی کی پرانی سبزی منڈی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ماچھکو تھانے کے معطل ایس ایچ او شفیق تنولی سمیت 4 افراد جاں بحق اور20 سے زائد زخمی ہو گئے۔ تفصیلا ت کے مطابق پرانی سبزی منڈی کے قریب واقع ماچھکو تھانے کے معطل ایس ایچ او شفیق تنولی کے گھرکو نشانا بنایا گیا جس کے نتیجے میں شفیق تنولی جاں بحق اور20 سے زائد افراد زخمی ہو گئے، امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے دھماکے کے نتیجے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق متعدد افراد کی افراد نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

شفیق تنولی کے بھائی رشید تنولی کا کہنا ہے کہ دھماکہ کے نتیجے میں شفیق تنولی کے علاوہ ان کے چچا اور کزن بھی جان بحق ہوئے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ان کے بھائی نوید تنولی کو بھی گلشن 13 ڈی میں قتل کر دیا گیا تھا۔ ۔شفیق تنولی کے بھائی نے بتایا کہ میں اعلیٰ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کراؤں گا ،دھمکیوں کے باوجود میرے بھائی کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی ادھر ڈی ایس پی ناصر لودھی کے مطابق شفیق تنولی اپنے گھر کے قریب تھے کہ خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو اڑا لیا۔

دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔خود کش حملہ آور کی عمر 30 سے 35 برس تھی۔ علا وہ ازیں ایس ایس پی آ پریشن پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ دھما کہ خودکش ہے یا پلا نٹڈ اس با رے تحقیقا ت کی جا رہی ہیں ، پو لیس کے مطا بق شفیق تنو لی نے سوگوران میں دو بچے اور ایک بیو ہ چھوڑی ہے،واضح رہے کہ معطل انسپکٹر شفیق تنولی پر اس سے قبل سات حملے ہو چکے ہیں ایک حملہ اسی جگہ ان کے گھر کے قریب ہوا تھا جس میں وہ بچ گئے تھے۔

معطل انسپکٹر شفیق تنولی طالبان کیخلاف کارروائی میں اہمیت کے حامل تھے۔پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو حراست میں لے کر واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔واضح رہے کہ شفیق تنولی کو کچھ عرصے قبل ہی آئی جی سندھ نے انھیں ڈیفنس میں ایک بنگلے پر چھاپا مارنے پر معطل کر دیا تھا جب کہ گزشتہ برس بھی سبزی منڈی کے قریب نشانا بنایا گیا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔

دوسری جانب چھتر کے علاقے شہنشاہ کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی پولیس موبائل پر اندھا دھندفائرنگ جس کے نتیجے میں اے ایس آئی کریم بخش بھنگر ہیڈکانسٹیبل صدوراخان کانسٹیبل راوت خان اور واحد بخش بروہی موقع پر ہی جابحق ہوگئے اور حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے واقعہ کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار پہنچ گئے علاقہ کی ناکہ بندی کردی واضع رہے کہ تین روز قبل اسی مقام پر نامعلوم افراد نے ریمورٹ کنڑول بم دھماکہ سے پولیس موبائل کو نشانہ بنایا تھا جس میں ڈی ایس پی سمیت تین پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :