فلسطینی جماعتوں کی مفاہمت پر اسرائیلی تنقید ،امن مذاکرات معطل کردئیے ،محمود عباس امن مذاکرات کو پیچیدہ بنا رہے ہیں، حماس قاتل دہشت گرد تنظیم ہے جو اسرائیل کی تباہی چاہتی ہے،اسرائیلی وزیر اعظم ،مصالحتی معاہدے سے صدر عباس کی اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے لیے کوششوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا،فلسطینی وزیر خارجہ

جمعہ 25 اپریل 2014 08:26

یروشلم (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2014ء)اسرائیلی وزیر ِ اعظم نے ا لفتح اور حماس کے درمیان ہونے والے معاہدے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ، ’فلسطینی صدر محمود عباس جن کا تعلق الفتح جماعت سے ہے، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات کو پیچیدہ بنا رہے ہیں‘۔اسرائیلی وزیر ِاعظم کے الفاظ، ’اسرائیل کے ساتھ امن کرنے کی بجائے وہ حماس کے ساتھ امن کی باتیں کر رہے ہیں۔

صدر عباس کو ان دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ کیا وہ حماس کے ساتھ امن کرنا چاہتے ہیں یا کہ اسرائیل کے ساتھ‘۔ نیتن یاہو نے حماس کو ’قاتل دہشت گرد تنظیم قرار دیا جو اسرائیل کی تباہی چاہتی ہے‘۔اسرائیل، امریکہ اور یورپی یونین بھی حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 2007ء میں حماس اور فتح نے اپنی راہیں الگ کر لی تھیں۔

دریں اثناء اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ امن مذاکرات معطل کردئیے ہیں اور مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کی سربراہی میں فلسطینی اتھارٹی کی حکومت پر اقتصادی پابندیاں عاید کردی ہیں۔اسرائیل نے یہ اقدام محمود عباس کی قیادت میں تنظیم آزادی فلسطین اور غزہ کی حکمراں حماس کے درمیان مصالحتی معاہدے کے ایک روز بعد کیا ہے۔غزہ میں متحارب فلسطینی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے بعد بدھ کو ایک مفاہمتی معاہدہ طے پایا تھا۔

اس کے تحت آیندہ پانچ ہفتوں میں غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں حماس ،فتح اور دوسری چھوٹی جماعتوں پر مشتمل ایک مشترکہ عبوری حکومت قائم کی جائے گی اور اس کے چھے ماہ کے بعد فلسطینی علاقوں میں عام انتخابات کرائے جائیں گے۔ ادھرفلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''مصالحتی معاہدے سے صدر محمود عباس کی اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے لیے کوششوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔انھوں نے بتایا:''حماس کے ساتھ مفاہمت میں یہ بھی طے پایا ہے کہ صدر ہی کو تمام فلسطینی عوام کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کا مینڈیٹ حاصل ہوگا۔