حماس ، فتح معاہدہ، اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی سے امن مذاکرات معطل کر دیے

ہفتہ 26 اپریل 2014 07:45

یرو شلم (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اپریل۔2014ء ) فلسطینی مزحمتی دھڑوں حماس اور فتح کے درمیان معاہدے کے بعد اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مذاکرات معطل کر دیے ، میڈیا رپورٹ کے مطابق ۔اسرائیل نے یہ اقدام محمود عباس کی قیادت میں تنظیم آزادی فلسطین اور غزہ کی حکمراں حماس کے درمیان مصالحتی معاہدے کے ایک روز بعد کیا ہے۔غزہ میں متحارب فلسطینی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے بعد بدھ کو ایک مفاہمتی معاہدہ طے پایا تھا۔

اس کے تحت آیندہ پانچ ہفتوں میں غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں حماس ،فتح اور دوسری چھوٹی جماعتوں پر مشتمل ایک مشترکہ عبوری حکومت قائم کی جائے گی اور اس کے چھے ماہ کے بعد فلسطینی علاقوں میں عام انتخابات کرائے جائیں گے۔انتہا پسند اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت فتح اور حماس کے درمیان مصالحتی معاہدے کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ امن کے بجائے اس کی دشمن جماعت حماس کے ساتھ امن کو ترجیح دی ہے۔

(جاری ہے)

ان کے اس سخت ردعمل سے عیاں ہے اسرائیل فلسطینیوں کے درمیان اتحاد کا مخالف ہے اور صہیونی نہیں چاہتے کہ فلسطینی اکٹھے مل بیٹھیں۔انتہا پسند صہیونی ماضی میں بھی حماس اور فتح کی قیادت میں پی ایل او کے درمیان مصالحتی کوششوں کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :