تیل و گیس کی تلاش اور ڈسکوز کی نجکاری اور غیر روایتی برآمدات پر توجہ دی جائے، سماجی تحفظ کے لئے خصوصی ٹاسک فورس بنائی جائے،زرعی شعبے کے لئے سستے قرضے اور ضروری خوردنی اشیاء کی مارکیٹ قیمتوں میں مناسب سطح پررکھنے کیلئے اقدامات کئے جائیں،اقتصادی مشاورتی کونسل میں سفارشات پیش، قابل عمل سفارشات کو آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائے گا اسحاق ڈار کی یقین دہانی، مئی کے دوسرے ہفتے کونسل کا اجلاس بلا کر ان سفارشات کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ

اتوار 27 اپریل 2014 08:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اپریل۔2014ء) اقتصادی مشاورتی کونسل میں سفارشات پیش کی گئی ہیں کہ تیل و گیس کی تلاش اور ڈسکوز کی نجکاری اور غیر روایتی برآمدات پر توجہ دی جائے، سماجی تحفظ کے لئے خصوصی ٹاسک فورس بنائی جائے،زرعی شعبے کے لئے سستے قرضے اور ضروری خوردنی اشیاء کی مارکیٹ قیمتوں میں مناسب سطح پررکھنے کیلئے اقدامات کئے جائیں جبکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے یقین دلایا ہے کہ قابل عمل سفارشات پر آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائے گا اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ مئی کے دوسرے ہفتے کونسل کا ایک اور اجلاس بلا کر ان سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔

اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی) کا اجلاس ہفتہ کو وزارت خزانہ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ہوا جو ساڑھے چھ گھنٹے تک جاری رہا جس میں قومی معیشت کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے اقتصادی مشاورتی کونسل کے ارکان کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اجلاس میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کے امور پر اہم پیشہ ور شخصیات سے تبادلہ خیال کا موقع ملے گا۔

وزیر خزانہ نے کونسل کے پانچ ذیلی گروپوں کو دعوت دی کہ وہ اپنی آرا دیں۔ توانائی کے بارے میں فاروق رحمت الله کی کی سربراہی میں قائم گروپ نے تیل اور گیس کے شعبے سے متعلقہ تجاویز پیش کیں جن کا مقصد کم لاگت توانائی اور ضروریات کے حوالے سے خود کفالت حاصل کرنا تھا۔ ان تجاویز میں پیٹرولیم مصنوعات کے سٹریٹجک ذخائر کی تعمیر‘ تیل کی مارکیٹنگ اور تقسیم کو ڈی ریگولیٹ کرنا‘ ایندھن کے حوالے سے قیمتوں میں توازن لانا‘ تیل و گیس اور قدرتی گیس کی تلاش‘ سرمایہ کار کمپنیوں کی اس حوالے سے حوصلہ افزائی اور بجلی کی پیداوار و صنعت کے شعبے میں قدرتی گیس کو ترجیح دینے کی تجاویز شامل تھیں۔

ذیلی گروپ نے ضلعی کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری کیلئے جامع منصوبہ تیار کرنے اور توانائی کے شعبے کیلئے حکومتی سبسڈی میں کمی کی سفارش کی۔ صنعت اور تجارت کے بارے میں عبدالرزاق داؤد کی سربراہی میں قائم ذیلی گروپ نے برآمدات کو بڑھانے ‘ ٹیکسٹائل اور چاول پر خصوصی توجہ دینے‘ انجینئرنگ ‘ آئی ٹی‘ کیمیکلز اور فوڈ پراسیسنگ سمیت غیر زرعی برآمدی صنعت کے فروغ کی سفارش کی۔

سب گروپ نے واضح کیا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ صرف ٹیکسٹائل کیلئے نہیں بلکہ اس میں تمام مصنوعات شامل ہیں انہوں نے سفارش کی کہ پاکستان کو انجینئرنگ اور کیمیائی برآمدات کا مرکز بنایا جائے۔ ذیلی گروپ نے ایس آر او کی روایت کے مرحلہ وار خاتمے اور سب کو مساوی مواقع دینے کی حکمت عملی کو سراہا۔ ڈاکٹر عبدالقیوم سلہری کی سربراہی میں تحفظ خوراک اور زراعت کے بارے میں قائم ذیلی گروپ نے تفصیلی بریفنگ دی اور سفارش کی کہ سماجی تحفظ کے لئے خصوصی ٹاسک فورس بنائی جائے جو سماجی تحفظ کے اجتماعی اثر کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کیلئے اصلاحات تجویز کرے۔

ذیلی گروپ نے یہ بھی سفارش کی کہ سکولوں میں خوراک پروگرام‘ خصوصی غذائیت پروگرام‘ کھیتوں کے فروغ اور مارکیٹ تک رسائی سمیت اہم خوردنی اشیاء کے ذخیرے ‘ تیل کی فصلوں کی کاشت‘ زرعی شعبے کے لئے سستے قرضے اور ضروری خوردنی اشیاء کی مارکیٹ قیمتوں میں مناسب سطح پررکھنے کیلئے اقدامات کئے جائیں ذیلی گروپ نے ای سی سی کی طرف سے آلو کی قیمت میں کمی کیلئے اٹھائے گئے مالیاتی اقدامات کو سراہا۔

وسائل پیدا کرنے اور اخراجات کے انتظام کے بارے میں ارشد زبیری کی سرابراہی میں قائم سب گروپ نے وسائل کی پیداوار اور شفافیت سمیت اخراجات کو منظم بنانے کیلئے تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ اس موقع پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ذیلی گروپ قلیل اور درمیانی مدت اقدامات تجویز کرے گا جنہیں آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائے گا اور یہ تین سال کیلئے ہوں گے۔

سماجی شعبے کے بارے میں ثانیہ نشتر کی سربراہی میں قائم سب گروپ نے تعلیم ‘ صحت اور سماجی تحفظ کے شعبے میں سفارشات تجویز کیں اور آئندہ بجٹ میں درمیانی مدت اصلاحات کو شامل کرنے پر زور دیا سب گروپ نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے نتیجے میں صوبوں کو مختلف اختیارات کی تقسیم سے بعض ایسے امور سامنے آئے ہیں جن میں وفاقی حکومت عوامی مفاد میں اقدامات اٹھا سکتی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ سماجی تحفظ کو حکومت بڑی اہمیت دیتی ہے اور اس مقصد کیلئے حکومت نے گزشتہ بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے مختص رقم کو چالیس ارب سے بڑھا کر پچھتر ارب کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے آئینی اور قانونی اختیار میں رہتے ہوئے ان سفارشات کو آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائے گا ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں ہم نے ٹیکسوں کے نظام میں کئی اصلاحات تجویز کی تھیں اور تین سالوں میں ضروری اصلاحات پر عمل درآمد کیلئے منصوبہ بنایا گیا ہے۔

وزیر خزانہ نے کونسل کو گزشتہ نو ماہ میں حکومت کی کارکردگی اور اقتصادی اشاریوں کے بارے میں کونسل کو آگاہ کیا گیا کونسل کے وزیر خزانہ کو سپیکٹرم کی نیلامی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس کا ملک میں سماجی شعبے کی ترقی پر گہرا اثر ہوگا۔ کونسل نے دو ارب ڈالر کے یورو بانڈ لانے کو بھی سراہا اور کہا کہ معیشت مثبت راہ پر چل رہی ہے اور اگر اصلاحات اور تنظیم نو کے منصوبوں پر عملدرآمد کیا گیا تو معیشت کیلئے فائدے مند ہوگا۔

کونسل کے کنونیئر ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ آج کا اجلاس انتہائی مفید رہا ہے ہر سب گروپ کے کنونیئر کو چاہیے کہ وہ آئندہ بجٹ کیلئے سفارشات کو ٹھوس شکل دے اور مئی کے پہلے ہفتے میں خزانہ ڈویژن کو یہ سفارشات بھیج دی جائیں۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کونسل کا آئندہ اجلاس مئی کے دوسرے ہفتے میں ہوگا جس میں ذیلی گروپوں کی سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔ پٹرولیم و قدرتی وسائل کے وزیر شاہد خاقان عباسی ‘ وفاقی سیکرٹریوں ‘ ایڈوائزری کونسل کے ارکان اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔