سعودی عرب میں10افرادکرونا وائرس سے جاں بحق ، وائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 102 ہوگئی،سعودی عرب میں ستمبر2012ء سے اب تک 339 افراداس وائرس میں مبتلا ہوئے سعودی وزارت صحت

منگل 29 اپریل 2014 10:35

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اپریل۔2014ء )سعودی عرب میں سانس کی نالی کی بیماری کرونا وائرس سے مزید 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔ وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 102 ہوگئی۔سعودی وزارت صحت کے مطابق سعودی عرب میں مزید 26افرادمیں کروناوائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ان میں سے 15افرادکاتعلق جدہ،6 کاتعلق تبوک ،4کاتعلق ریاض اورایک کاتعلق مکہ مکرمہ سے ہے۔سعودی عرب میں ستمبر2012ء سے اب تک 339 افراداس وائرس میں مبتلا ہوئے۔

جبکہ 102افرادہلاک ہوچکے ہیں۔حکام کے مطابق صرف رواں ماہ کروناوائرس کے 143کیس رجسٹرڈ ہوئے ہیں ادھر سعودی عرب میں اپریل کے آغاز کے بعد سے مرس سے متاثرہ ستائیس نئے کیسوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ان میں سے سات جدہ اور دو الریاض میں سامنے آئے ہیں۔سعودی عرب کے وزیرصحت عادل فقیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ انھوں نے الریاض ،جدہ اور دمام میں مرس وائرس کے علاج کے لیے تین اسپتال نامزد کیے ہیں۔

(جاری ہے)

ان تینوں اسپتالوں میں ایک سو چھیالیس مریضوں کو انتہائی نگہداست میں رکھا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ مرس کو 2003ء میں ایشیا میں پھوٹنے والے سارس وائرس سے زیادہ مہلک خیال کیا جاتا ہے لیکن یہ اس کے مقابلے میں ایک مریض سے دوسروں میں کم منتقل ہوتا ہے۔یہ مہلک وائرس دوسال قبل مشرق وسطیٰ اور یورپ کے بعض ممالک میں پھیلا تھا اور اس کے نمونوں کے جینیاتی تجزیے کے بعد سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ یہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔

اس سے سعودی عرب کے علاوہ فرانس ،جرمنی، اٹلی ،تیونس اور برطانیہ میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔کرونا وائرس کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کا تعلق بھی ایک عشرے قبل پھیلنے والے سارس وائرس کے خاندان سے ہے۔برطانوی اور سعودی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس جانور سے متعدد مرتبہ انسانوں میں منتقل ہوا ہے مگر یہ وبائی شکل اختیار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

تاہم اس تجزیے سے سائنسدانوں کو یہ پتا نہیں چل سکا تھا کہ یہ مہلک وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں کیسے منتقل ہوتا ہے۔سائنسدانوں کے مختلف گروپ اس وائرس کے بکریوں ،بھیڑوں ،کتوں ،بلیوں ،اونٹوں اور دوسرے جانوروں میں پائے جانے کی بھی تحقیقات کررہے ہیں۔بعض سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ وائرس ایک فرد سے دوسرے فرد تک پھیل سکتا ہے۔تاہم اس کا بآسانی وبائی انسانی بیماری کے طور پر پھیلنا بظاہر ممکن نظر نہیں آتا ہے۔

مرس یا این کوو یا ناول کورنا وائرس (این کوو) وائرسوں کے اسی خاندان سے تعلق رکھتا ہے جن کے نتیجے میں متاثرہ شخص کو شدید سردی لگتی ہے۔اسی نسل کا سارس (سویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سینڈروم ) وائرس سب سے پہلے 2003ء میں ایشیا بھر میں پھیلا تھا اور اس سے سے دنیا بھر میں آٹھ ہزار افراد متاثر ہوئے تھے۔ان میں دس فی صد یعنی آٹھ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :