بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 2کھرب ہوگا ، 45 ارب روپے ترقی ، باقی رقم نان ڈویلپمنٹ پر خرچ ہوگی ،تعلیم صحت کے بعد سوشل سیکٹر کی بحالی ، پیداواری مدات ، زراعت ، ایریگیشن ، جنگلات ، لائیو سٹاک اہم ترجیحات میں شامل ہیں، بلوچستان میں جنگلات اور لائیواسٹاک کے شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے مقامی لوگوں کوآن بورڈ لینا ہوگاماحول کو بہتربنانے کیلئے جنگلات کی بے دریغ کٹائی کوروکنا ہوگا ، صوبائی وزیرعبدالرحیم زیارتوال کا اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 29 اپریل 2014 10:21

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اپریل۔2014ء) بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 2کھرب ہوگا جس میں 45 ارب روپے ڈویلپمنٹ جبکہ باقی رقم نان ڈویلپمنٹ پر خرچ ہوگی ، تعلیم صحت کے بعد سوشل سیکٹر کی بحالی ، پیداواری مدات ، زراعت ، ایریگیشن ، جنگلات ، لائیو سٹاک اہم ترجیحات میں شامل ہیں محکمہ لائیواسٹاک کو فراہم کئے جانیوالے ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کا فنڈز ناکافی ہے گزشتہ ادوار میں بہتر منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے اداروں کو نقصان پہنچا ہے اب ہمیں ماہرین کی مدد سے بہتر اور مستقل پلان بنانا ہوگا بلوچستان میں جنگلات اور لائیواسٹاک کے شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے مقامی لوگوں کوآن بورڈ لینا ہوگاماحول کو بہتربنانے کیلئے جنگلات کی بے دریغ کٹائی کوروکنا ہوگا ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر قانون پارلیمانی امور و اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال نے مالی سال 2014-15 کی مجوزہ بجٹ میں حکومت کی ترجیحات سے متعلق بحث کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت 30 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا اجلاس میں اراکین اسمبلی اور وزراء کی عدم موجودگی کے باعث متعدد سوالات کو اگلے اجلاس تک کیلئے موخر کردیا جس کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال نے وزیر وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی کی طرف سے بلوچستان پبلک سروس کمیشن 2012 کا سالانہ رپورٹ ایوان میں پیش کیا جبکہ یاسمین لہڑی نے خصوصی ہاؤس کمیٹی کی رپورٹ پیش کی رپورٹ کو ایوان میں زیر غور لانے کے بعد رپورٹ کی توثیق کی منظوری دی گئی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ پولیس کا عام عوام سمیت عوامی نمائندوں کے ساتھ بھی رویہ ٹھیک نہیں رہتا ، وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر پولیس نے عوامی نمائندوں کو روک کر ان کا استحقاق مجروح کیا پولیس عوام اور عوامی نمائندوں کے ساتھ اپنا رویہ درست رکھے انہوں نے کہا کہ کسی بھی وی آئی پی موومنٹ کے دوران تجربہ کار آفیسران کو تعینات کیا جائے تاکہ وہ عام لوگوں اور عوامی نمائندوں میں تمیز کرسکے کمیٹی کے چیئرپرسن یاسمین لہڑی نے کہا کہ کمیٹی کی4 نشستیں ہوئی جس میں وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ کے دوران پولیس کی جانب سے اراکین اسمبلی کے ساتھ نامناسب رویہ کا جائزہ لیا گیا اس دوران انتظامی آفیسران نے کمیٹی کے ساتھ بھر پور تعاون کی خاص کر سی سی پی او کوئٹہ نے اس حوالے سے ہر ممکن تعاون اور مدد کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس نے اپنی کوتاہیوں کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ یقین دہانی کرائی کہ وہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے اجتناب کریں گے پولیس کے معذورت کے بعد ہم نے قبائلی ، انسانی اور اسلامی روایات کو دیکھتے ہوئے انہیں معاف کردیا راحیلہ درانی نے کہا کہ اراکین اسمبلی کا اپنا وقار ہے مگر بدقسمتی سے معاشرے کا ہر گند سیاستدانوں پر اچھالا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے انتہائی موثر انداز میں کام کیا پولیس نے نہ صرف تعاون کیا بلکہ اپنی غلطی پر بھی معذرت کی اگر کوئی شخص غلطی تسلیم کرکے معذرت کرے تو انہیں معاف کرنا ہی بہتر ہے ۔

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ اداروں کا احترام ہم سب پر لازم ہے سیکورٹی اہلکار ہماری ہی حفاظت کے لئے ہوتے ہیں لیکن ان کا عوامی نمائندوں کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی اس بار چونکہ کمیٹی نے معافی کی سفارشات پیش کئے ہیں اس لئے ایوان اسے قبول کرتی ہے لیکن آئندہ اس طرح کا واقعات کا سدباب ہونا چاہیے ۔

اجلاس میں مالی سال 2014-15 کے مجوزہ بجٹ پر حکومت ترجیحات سے متعلق عام بحث شروع ہوئی ۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے مشیر جنگلات و امور حیوانات عبیداللہ بابت نے کہا کہ یہ صوبہ رقبے اور وسائل کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے جہاں نہ صرف معدنیات بلکہ قدرتی صحرا ، سمندر بھی موجود ہیں لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے عوام کو ان سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہمیں بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے جنگلات کی بے دریغ کٹائی کی گئی ۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہماری خطے پر بہت زیادہ اثرات مرتب ہوئے خشک سالی کی وجہ سے نہ صرف ہماری جنگلات بلکہ چراگاہیں ، زراعت کو شدید نقصان پہنچا ۔ جنگلات کی کٹاہی کی وجہ سے جب بھی کوئی بارش ہوتی ہے تو پہاڑوں سے پانی سیلاب کی شکل میں آتا ہے جس کی وجہ سے بہت سے نقصانات کا سامنا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی زندگی کا دارومودار جنگلات سے کافی حد تک وابستہ ہے جہاں درخت ہوں گے وہاں بارشیں ہوگی ۔

اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو جو اختیارات منتقل ہوئے اس کے بعد وفاق نے جنگلات اور حیوانات سے متعلق ترقیاتی مدات میں ہاتھ کھینچ لیا ۔ 2014-15 کے بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچاؤ کا پروجیکٹ چراگاہوں کو ترقی دینے کا پروگرام ، جنگلات کو کاٹنے سے بچانے کے لئے لوگوں میں شعور پیدا کرنے کے منصوبے شامل ہیں زیارت ، لسبیلہ ، حب سمیت مختلف علاقوں میں ہائی ویز کے ساتھ درخت لگانے کی تجویز زیر غور ہیں جن سے نہ صرف لکڑی حاصل کی جاسکے گی بلکہ ماحولیات پر بھی زبردست اثرات مرتب ہوں گے ان لکڑیوں سے آمدن بھی ہوگی اور زمین بھی زرخیز بن جائے گی ۔

انہوں نے کہاکہ غیر قانونی شکار کے باعث جنگلی حیات ناپید ہوگئی ہے عرب شیوخ شکار کے لئے آتے ہیں این او سی اسلام آباد سے جاری کیا جاتا ہے یہ اختیار اب صوبائی حکومت کے پاس ہونا چاہیے تاکہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے اقدامات کئے جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں لاکھوں درخت لگائے گئے آئندہ بجٹ میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹروں میں بھی مزید درخت لگائے جائیں گے ۔

لیاقت آغا نے کہا کہ زراعت کے بعد انسانی زندگی میں جنگلات کی اہمیت بہت زیادہ ہے بارشیں کم ہونے کی وجہ بھی ہماری ہاں جنگلات کی کمی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں پانی کا لیول ایک ہزار فٹ تک گر گیا ہے کوہلو ، بارکھان ، ژوب جیسے علاقوں میں جہاں بارش زیادہ ہوتی ہے پانی سٹوریج نہ ہونے کی وجہ سے ہمیشہ ضائع ہوجاتا ہے ۔ صوبائی حکومت کم بارش والی علاقوں میں ایسی درختوں کو متعارف کرائے جو کم سے کم پانی پر اگ سکے ۔

انہوں نے کہاکہ زیتون واحد ایسا درخت ہے جو پانی کم جبکہ پھل زیادہ دیتا ہے اور ان کی لکڑی سے صوبے کو بڑی تعداد میں آمدن بھی حاصل ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ چراگاہوں پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے جب ہرنائی اولن مل فعال تھی تو خاران اور پنجپائی سے مصنوعات کیلئے اون ہرنائی لائی جاتی تھی انہوں نے تجویز پیش کی کہ بیرونی ممالک سے اعلیٰ نسل کی گائے اور بھیڑیں درآمد کی جائیں اور زمینداروں میں تقسیم کرکے انہیں پابند بنائے کہ وہ ان کی نسل کو مزید بڑھائے نواب ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ جنگلات نہ ہونے کی وجہ سے زرخیز مٹی محفوظ نہیں رہی جہاں جنگلات ہوتے ہیں وہاں زمین میں سپنج موجود ہوتا ہے جو پانی کو از خود جذب کرلیتا ہے جس سے ایک فائدہ تو یہ ہوتا ہے کہ پہاڑوں سے مٹی کی بجائے صاف پانی بہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جنگلات نہ ہونے کی وجہ سے پہاڑوں سے زرخیر مٹی بہہ گیا ہے وہاں صرف پتھر رہ گئے ہیں ۔ مٹی بہہ جانے کی وجہ سے ڈیم بھر گئے ہیں جس کی وجہ سے جمع ہونے والا پانی زمین کے اندر جانے کی بجائے ہوا میں اڑ جاتا ہے ۔ زمرک اچکزئی نے کہا کہ اس صوبے میں انسانی زندگی ، جنگلات ، پانی ، لائیو سٹاک سے جڑی ہوئی ہے اگر ان میں سے ایک بھی نہ ہو تو زندگی نامکمل ہوجاتا ہے ہمیں سیلابی پانی کو روکنا ہوگا جس کے بعد درخت لگانے ہوں گے خشک سالی سے نہ صرف جنگلی حیات ناپید ہوگئے بلکہ ہمارے درخت اور زراعت کو شدید نقصان پہنچا ۔

انہوں نے کہا کہ جنگلات ایک طرف اس وقت انسانی زندگی کو پانی نہ ہونے کی وجہ سے سنگین خطرات لاحق ہیں پانی کا لیول انتہائی نیچے چلاگیا ہے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں ، تلور اور کچھ پرندے سائبیریا سے آتے ہیں جبکہ چکور اور سی سی اس علاقے کے جنگلی پرندے ہیں بدقسمتی سے لوگ چکور اور سی سی کو بے دریغ مار رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کی نسل ختم ہوگئی انہوں نے کہا کہ عرب شیوخ نے انتہائی بے دردی سے ہماری جنگلی حیات کو مارا ہے لیکن دوسری جانب ان کے یہاں آنے سے فائدے بھی ہیں انہوں نے سکول اور ہسپتال بھی بنائے ہیں صوبائی وزیر اطلاعات و قانونی اور پارلیمانی امور عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ 2 کھرب ہوگا جس میں 45 ارب ڈویلپمنٹ جبکہ باقی رقم نان ڈویلپمنٹ پر خرچ ہوگی اس رقم میں کمی بیشی آسکتی ہے تعلیم ، صحت ہمارے بنیادی ترجیحات میں شامل ہیں یہ ادارے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں جس ہم ٹھیک کرنے جارہے ہیں اس کے بعد ہماری توجہ پیداواری مدات پر ہیں ماضی کے بجٹ میں پیداواری مدات صرف 2 فیصد ہوا کرتی تھی ہماری حکومت بننے کے بعد اس میں 12 فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔

روزگار ، مہنگائی کے خاتمے اور پیداوار کو بڑھانا ہوگا اس شعبے کو ماضی میں یکسر نظرانداز کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ تعلیم ، صحت کے بعد ایری گیشن ، جنگلات ، لائیو سٹاک ہماری ترجیحات میں شامل ہیں جس پر ہم توجہ دے رہے ہیں اراکین اسمبلی آئندہ بجٹ کے حوالے سے جو تجاویز دیں گے اس کو سامنے دے کر حکمت عملی ترتیب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اب مستقل منصوبہ بندی پر کام کی ضرورت ہے ، سابق وزیر حمید خان اچکزئی نے ڈیموں کی تعمیر اور پانی کو سٹور کرنے سے متعلق ایک سروے کیا تھا جس پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے اسی طرح ہم نے نیسپاک سے بھی منصوبہ بندی کرنے سے متعلق تجاویز طلب کئے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں بڑے پیمانے پر معدنیات موجود ہیں جن کو ہم نے ٹچ بھی نہیں کیا ہے ہر شعبے میں بہتری کی گنجائش موجود ہے اگر ہم لائیو سٹاک کی مد میں ترکی سے بھی مدد لے تو کافی تبدیلی آجائے گی ہم نے سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا ۔

ڈونر کانفرنس منعقد ہوجانا چاہیے تھا لیکن اس کے لئے پیپر ورک کرنے کی ضرورت ہے خالد لانگو نے کہا کہ 15 سال سے منگوچر میں چکور اور سی سی کے پرندے نایاب ہوچکے ہیں پہلے ہمارے ہاں ہرن بھی موجود ہوا کرتے تھے لیکن شکاریوں نے ان کی نسل ختم کردی محکمہ جنگلات کی تحفظ کے لئے ماسٹر پلان ترتیب دے محکمہ خزانہ بھر پور تعاون کرے گی ۔ ہینڈری مسیح نے کہا کہ جنگلات انسانی بقاء کے ساتھ جڑا ہوا ہے بلوچستان کی سرزمین مختلف خصوصیات کا حامل ہے ہمیں سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے ، ہربوئی اور زیارت کے جنگلات تاریخی اثاثہ ہے انہیں محفوظ کیا جائے اور صوبے کے کم بارش والے علاقوں میں وہاں کے موسم کے مطابق درخت لگائے جائیں انہوں نے کہا کہ زیتون ، شہتوت اور انگور کے درخت لگانے سے ضرورت ہے ولیم برکت نے کہا کہ ورلڈ بینک کے ساتھ مسئلہ اٹھایا جائے اور جنگلات کے لئے خصوصی فنڈ منظور کرایا جائے انہوں نے کہا کہ نرسریز میں اضافہ کیا جائے جن نرسریز پر قبضہ ہوچکا ہے ان کو ختم کرایا جائے پرنس احمد علی نے کہاکہ نہ صرف ماحولیات بلکہ آکسیجن کے لئے بھی انتہائی ضروری ہے ہمیں جنگلات پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے مشیر جنگلات سے مطالبہ کیا کہ وہ گڈانی میں لگنے والے پاور پلانٹ سے ایک 25 ہزار ٹن ویسٹ پیدا ہوگا اس سے ماحول پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے اس لئے ضروری ہے کہ ابھی تک جنگلات لگائے جائے تاکہ ماحول کو نقصان نہ پہنچے محمد خان لہڑی نے کہا کہ ہمارے علاقے میں جنگلات کیلئے مقامی لوگوں کو محکمہ جنگلات کی اراضی اور درخت دیکر انہیں پابند بنایاجاسکتا ہے کہ وہ درخت لگائیں اور پھر ان کی حفاظت کریں تاکہ ماحولیاتی آلودگی ختم ہو انہوں نے کہا کہ علاقے میں محکمہ جنگلات کی اراضی پر لوگوں نے قبضہ کررکھا ہے جسے وگزار کرانے کیلئے محکمہ کو اقدامات اٹھانے چاہئیں تاکہ درختوں کی کٹائی کو روکا جاسکے سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ جنگلات کی اہمیت سے کوئی بھی شخص انکار نہیں کرسکتا یہ انسان کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جس بے دریغ طریقے سے جنگلات کی کٹائی کی گئی اس کے بعد بلوچستان کا علاقہ ویران بنتا گیا انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے علاقے میں جنگلات کی کٹائی پر پابندی لگائی ہے حکومت مقامی زمینداروں اور لوگوں کو سہولیات فراہم کریں تاکہ لوگ جنگلات لگائیں اور وہ ان کی حفاظت کریں انہوں نے کہا کہ ہمارا علاقہ پنجاب کی سرحد کیساتھ ملتا ہے جہاں پر قیمتی لکڑی کے جنگلات کو کاٹا جاتا اور تمام لکڑی ڈمپ کرکے پنجاب بھیجی جاتی ہے انہوں نے تجویز دی کہ بلوچستان کے دہی علاقوں میں بسنے والی خواتین کو تقریباً ڈیڑھ ارب کی لاگت سے مرغیاں فراہم کی جائیں تاکہ ان کی گھریلو انڈسٹری چل سکے اور وہ مرغیوں کے انڈے فروخت کرکے اپنا گزربسر کر سکتی ہیں ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ 67 سالوں سے جنگلات کو جس انداز سے کاٹا گیا ہے اس کے بدلے میں کسی نے بھی کوشش نہیں کی کہ جنگلات کی کٹائی کو روکا جا سکے انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو بلوچستان کے کن کن علاقوں میں جنگلات ہیں اتنا بھی معلوم نہیں حالانکہ بلوچستان کے طول و عرض میں وافر مقدار میں جنگلات تھے جہاں پر پانی اور جنگلات کا چولی دامن کا ساتھ ہے ہم نے اپنی آزادی کھو دی ہے عربوں سمیت مختلف شخصیات کو شکار کی اجازت دیتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے علاقے میں نایاب پرندے اور جانور ختم ہو گئے ہیں بلوچستان کے مختلف علاقوں قلعہ سیف اللہ  مسلم باغ  توبہ اچکزئی  توبہ کاکڑی  سرغاب  جنگل پیرعلی زئی  لورالائی میں جنگلات تھے لیکن تمام انفراسٹریکچر تبا ہ ہوگیا چشمے کاریزات اور امن وامان اور حکومت کی رٹ برباد ہوگئی انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں شنے کے جنگلات ہیں ان کی بھی کٹائی ہورہی ہے گزشتہ سالوں میں آنیوالی خشک سالی نے ہر چیز برباد کر دی ہمیں بارشوں کے پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیلے ایکشن اور چیک ڈیم بنانے چاہئیں ڈیمز نہ ہونے کی وجہ سے 11سوملین مکعب میٹر پانی ضائع ہوجاتا ہے حاجی میر غلام دستگیربادینی نے کہا کہ نوشکی میں جنگلات کی کٹائی کی گئی ہے لیکن علاقے کے لوگوں اور قبائل کو ساتھ ملکر جنگلات کی کٹائی کو روکا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کے دفتر کے قریب پرائمری سکول ہے جس میں طلباء کی تعداد زیادہ ہے جبکہ کمرے کم ہیں اس لئے مشیر جنگلات سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس میں سے کچھ اراضی مذکورہ سکول کو دیں تاکہ وہاں پر کمرے تعمیر کریں جس میں طلباء تعلیم حاصل کر سکیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مالداروں کو 11 گیارہ بھیڑبکریاں دی جائیں تاکہ وہ ان سے اپنا گزربسر کر سکیں اور لائیواسٹاک کو بھی فائدہ ہو سردار رضا محمد بڑیچ نے کہا کہ بلوچستان میں ہر چیز کے ذخائر موجود ہیں ہمیں چاہئے کہ ہم جنگلات کو بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ماضی میں کوئٹہ کے پہاڑوں کے دامن میں صنوبر کے درخت تھے اور اس وقت بارشوں کی مجموعی ایورج ساڑھے گیارہ انچ تھی مختلف علاقوں میں زیادہ اور کم تھی لیکن بلوچستان میں جنگلات کی کٹائی کے بعد نقصان ہوا اور آج بارشوں کی اوسطاً ایورج بہت کم ہے انہوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک میں کسی بھی ہاؤسنگ اسکیم کیلئے اس وقت اجازت دی جاتی ہے جب وہاں پر ری سائیکلنگ پلانٹ نصب ہو انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک میں پہاڑوں پر ہونیوالی برف باری کے پانی کو استعمال میں لایا جاتا ہے ہمیں ایسے درختوں اور زراعت کے شعبے وسعت دینے کیلئے پھلوں اور سبزیوں کی کاشت کیلئے منصوبہ بندی کرنا ہوگی جنہیں کم پانی دستیاب ہو اور وہ زیادہ معاوضہ فراہم کریں انہوں نے کہا کہ توبہ کاکڑی میں اخروٹ لگائے جاسکتے ہیں اسی طرح زیتون اور انار کی کاشت کیلئے بھی بہتر موقعے فراہم کئے جاسکتے ہیں مشیرجنگلات عبیداللہ جان بابت نے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی کے علاقوں میں محکمہ جنگلات کی زمین پر قبضہ کیا گیا جس میں بااثر لوگ بھی شامل ہیں جنگلات کی کٹائی روکنے کیلئے موثر قانون سازی کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ قانون میں اگرجنگلات کی کٹائی کے دوران کسی کو گرفتار کرتے ہیں تو وہ تھوڑی سی سزا اور جرمانے کے بعد رہا ہو جاتا ہے اس لئے ایوان اس کیلئے قانون سازی کرے کیونکہ یہ ایوان سب سے مقدس ہے یہاں پر ہونیوالی فیصلوں پر سب کو عملدرآمد کرنا ہوگا انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں محکمہ لائیو اسٹاک کو ایک کروڑ 70 لاکھ روپے سالانہ فنڈز ملتے ہیں جس سے ایک جانور کو 47 پیسہ کی دوائی ملتی ہے جس سے ان کی صحت یابی کو ممکن نہیں بنایاجاسکتا بلوچستان کے مختلف علاقوں اوستہ محمد  لورالائی  نوشکی میں سابقہ دور میں بننے والے فارم موجود ہیں جن کی عمارتیں عدم توجہی کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہیں ہمیں افزائش نسل اور مالداری کے شعبوں میں جدت پیدا کرنے کیلئے اقدامات کرنے ہونگے بلوچستان کے جانور صوبہ کے عوام کو گوشت فراہم کرسکتے ہیں اس کیلئے ہمیں منڈی بنانا ہوگی اور حکومت کو سفارشات بھیج رہے ہیں کہ وہ لائیواسٹاک اور جنگلات کے شعبوں کی بہتری کیلئے موثر فنڈز فراہم کریں انہوں نے کہا کہ نوشکی میں سکول کیلئے زمین دیں گے اسپیکر نے سال2014-15ء کے مجوزہ بجٹ میں تعلیم اور صحت کی بابت حکومتی ترجیحات پر عام بحث 30 اپریل کے اجلاس تک موخر کرتے ہوئے بروز بدھ کی سہ پہر 4 بجے تک اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا ۔