حکومت پاکستان ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ اورپنشن بل پر کنٹرول کرے ‘ آئی ایم ایف،پنشن بل میں کمی لانے کیلئے یہی واحد راستہ ہے‘ رپورٹ

منگل 29 اپریل 2014 10:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اپریل۔2014ء) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستانی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اصلاحات پروگرام کے حصے کے طور پر ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ اور پنشن بل پر کنٹرول کرے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی اقدامات کے اصلاحی پروگرام کے حصے کے طور پر آئی ایم ایف نے مشورہ دیا ہے کہ ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کیا جائے کیونکہ زندگی کی شرح میں بہتری کی وجہ سے پنشن بل میں اضافہ ہورہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پنشل بل میں کمی لانے کیلئے یہی ایک واحد راستہ ہے جس کے ذریعے سینئر بیوروکریٹ کی مہارت کا بہتر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سینئر بیوروکریسی کی جانب سے بھی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے بڑھا کر 62 سال تک لے جانے کی تجویز پیش کی جاچکی ہے لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے اس طرح کی تجویز کی حوصلہ شکنی کی گئی تھی جس کا سیاسی محرک نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کو روزگار فراہم کرنا تھا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سرکاری تنخواہوں کے بل کے ڈھانچے میں اصلاحات کرانے کیلئے پیداوار اور ادائیگی کیساتھ منسلک کیا جانا چاہئے جبکہ دیگر شعبوں خصوصاً مزدوروں کی صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ہم آہنگی کیساتھ اصلاحات کی جانی چاہئیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تمام مقاصد ایک دوسرے کیساتھ منسلک ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تنخواہوں کے بل میں اضافے کو خدمات کی فراہمی اور مالیاتی وسعت میں اضافی کے مطابق ہونا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :