وزیر اعظم کے دورہ ایران میں پاک ایران گیس پائپ لائن پر بات چیت ہوگی، جلد قوم اس حوالے سے خوشخبری سنے گی، انجینئرخرم دستگیر ، گیس پائپ لائن کا فیصلہ پاکستان کے حق میں ہوگا ،پاکستان علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے لئے سرحدوں کے قریب زمینی بندر گارہیں بنائی جارہی ہیں،ملک میں 2ڈیم بھاشا اور داسو کی تعمیرجلد شروع ہوجائے گی، کیوآرسی کو آئندہ چندہفتوں میں ختم کردیا جائے گا،بزنس کمیونٹی نوحہ پڑھنا چھوڑ دے کیونکہ موجودہ حکومت معیشت کی بحالی کے لیئے سنجیدہ ہے اورملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے،عشائیے کے موقع پر خطاب

جمعرات 1 مئی 2014 07:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1مئی۔2014ء)وفاقی وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم میاں نوازشریف کے دورہ ایران کے موقع پرپاک ایران گیس پائپ لائین پر بات چیت ہوگی اور جلد ہی قوم اس حوالے سے خوشخبری سنے گی،پاک ایران گیس پائپ لائن کا فیصلہ پاکستان کے حق میں ہوگا ،پاکستان علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے لئے سرحدوں کے قریب زمینی بندر گارہیں بنائی جارہی ہیں،ملک میں 2ڈیم بھاشا اور داسو کی تعمیرجلد شروع ہوجائے گی، کیوآرسی کو آئندہ چندہفتوں میں ختم کردیا جائے گا،بزنس کمیونٹی نوحہ پڑھنا چھوڑ دے کیونکہ موجودہ حکومت معیشت کی بحالی کے لیئے سنجیدہ ہے اورملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے ۔

وہ گزشتہ شب رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کی جانب سے اپنے اعزازمیں دیئے عشائیے کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پروفاق ایوانہائے صنعت وتجارت کے صدر زکریاعثمان، ساؤتھ زون گروپ کے چیئرمین عبدالرحیم جانو،ریپ کے چیئرمین مسعوداقبال،سینئروائس چیئرمین چیلارام،پیرناظم حسین سمیت دیگرنے بھی خطاب کیاجبکہ تقریب میں عرفان شیخ،عبدالعزیزمنیا،صفدمہکری،خالدغوری،میاں وقار اورچاولوں کے برآمد کنندگان کی ایم بڑی تعدادنے شرکت کی۔

عشائیے سے خطاب میں خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کے لئے نئی اور علاقائی منڈیوں پر توجہ دی جارہی ہے، برآمدات بڑھانے کے لئے سرحدوں کے قریب زمینی پورٹس کے قیام پر قانون سازی ہورہی ہے جس کے بعد چین، ایران، افغانستان اور بھارت کے ساتھ تجارت کے لئے زمینی بندرگاہیں تعمیر ہوں گی،چین کے تعاون سے انفرااسٹرکچرکو بہتر بنانے کیلئے کام ہورہا ہے اور66 سال میں پہلی مرتبہ چین آئندہ7سال میں 32ارب ڈالر کی پاکستان میں سرمایہ کاری کریگا ۔

انہوں نے کہاکہ جی ایس پی پلس کا فائدہ اٹھانا چاہیئے،چاول کی ایکسپورٹ کیلئے نئی منڈیاں تلاش کرنے کی جدوجہدچ کررہے ہیں،ہم نے اپنے تمام پاکستانی سفارتخانوں کو لکھ دیا ہے ملکی برآمدات کو بڑھانے کیلئے کوئی کسر نہ چھوڑیں،ہممصنوعی نتائج برداشت نہیں کریں گے، ۔وفاقی وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں توانائی کا بحران حل کرنے کے لئے کام کیا جارہا ہے۔

کوئلے، پن، شمسی اور پون توانائی کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ جبکہ 2100 میگا واٹ کے ایٹمی بجلی گھر بھی کراچی میں تعمیر کئے جارہے ہیں،فرنس آئل کی جگہ کوئلے سے بجلی کی تیاری کے منصوبے ہیں جس سے بجلی کے نرخ نصف رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ وزیر اعظم ایران کا دورہ کررہے ہیں جہاں پاک ایران گیس پائپ لائین پر مزید بات چیت ہوگی اس کے علاوہ ایران کو چاول اور دیگر اجناس کی فروخت پر بھی بات ہوگی۔

وفاقی وزیرتجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہاہے کہ وزیراعظم میاں نوازشریف ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی بھرپور کوششیں کررہے ہیں اور انکا عزم ہے کہ پاکستان کی اکنامی گروتھ کرے،ملک میں نئی سرمایہ کاری لائی جائے اور لوگوں کو روزگار میسر آسکے،سخت فیصلے ٹھوس بنیاد پر ہونگے،حکومت کی نیت،سمت اورحرکت درست ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک کمرشل قونصلر کی تعیناتی میں اصلاحات لائی جارہی ہیں اورمئی 2015 میں تمام کمرشل قونصلرز کی نئی کھیپ تعینات کی جائیگی ۔

انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کہ حالات واقعی کٹھن ہیں لیکن ہمیں حالات کی خرابی کا رونا رونے کے بجائے ملکی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،پاکستان کو انتہا پسندی کا سامنا ہے، حکومت تجارت، سرمایہ کاری اور برآمدات کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم کریگی معاشی استحکام کے لیے اندرونی وسائل کے ساتھ بین الاقوامی تجارت بالخصوص علاقائی تجارت کا فروغ بہت ضروری ہے، علاقائی تجارت پر نگاہ مرکوز ہے، اس کے ساتھ توانائی، بینکاری، ریل اور دیگر سروسز پر عملی کام شروع ہوا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ جی ایس پی پلس کا حصول موجودہ حکومت کی بڑی کامیابی ہے اور جی ایس پی پلس کی یہ مراعات13 دسمبر2023 تک کیلئے مخصوص ٹیرف لائنز کیلئے نہیں بلکہ پورے چیپٹر کیلئے ملی ہیں، آسیان اور جی سی سی ممالک سے بھی تجارت بڑھانے کیلئے بات چیت کی جائے گی ۔ انہوں نے تاجر برادری پر زرو دیا کہ مصنوعات میں تنوع اور ویلیو ایڈیشن پر توجہ دیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ امن وامان کے حوالے سے بزنس کمیونٹی کے خدشات سے حکومت آگاہ ہے اور غیرقانونی سمز کی روک تھام کیلئے وزیرداخلہ خصوصی اقدامات کررہے ہیں اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جلد ہی اہم فیصلہ کیا جائے گا،حکومت ان وامان کا قیام اور فیکٹریوں می کا پہیہ چلتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس کیو سی اے لیب ٹیسٹنگ کا نیا میکنیزم آئے گا جبکہ حلال فوڈاتھارٹی بھی قائم ہونے جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :