پاکستان کی خاطر الیکشن قبول کیا ، دھاندلی قبول نہیں کی ، عمران خان ، این اے 118 میں دھاندلی کے شواہد مل گئے ،سپریم کورٹ نوٹس لے ،گیارہ مئی کو اسلام آباد میں لائحہ عمل کا اعلان کرینگے ، جنگ اور جیو کا معافی مانگنے تک بائیکاٹ کرینگے ہمارا کوئی نمائندہ ان کے پروگرام میں شرکت نہیں کریگا ، افتخار محمد چوہدری نے ریٹرننگ افسران سے خطاب کیا اور یہ بھی ایک تاریخ ہے،جنگ کے نمائندہ کو کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنا کر کرکٹ تباہ کردی گئی ،جنرل پاشا کے حوالے سے انکوائری کے لئے تیار ہیں، آئی ایس آئی سے آج تک پیسہ نہیں لیا ، پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 3 مئی 2014 07:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مئی۔2014ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے اور آر اوز نے ان انتخابات میں شرمناک کردار ادا کیا ہے۔ملکی کی تاریخی میں پہلی مرتبہ چیف جسٹس آف پاکستان نے آر اوز سے خطاب کیا۔جس حلقے کے رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد ہی 1500ہو وہاں پر 8ہزار ووٹ کاسٹ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے اور تاریخی دھاندلی ہے۔

جنگ اور جیو نے 18فیصد رزلٹ چلا کر دھاندلی میں حصہ ڈالا،طالبان کے ساتھ مذاکرات پر اس وقت تک بات نہیں کرونگا جب تک اس حوالے سے برفنگ نہیں لے لیتا،جب بھی ملک میں کوئی حق کی بات کی جاتی ہے تو کہا جاتا ہے جمہوریت ڈی ریل ہونے لگی ہے.

مگر پاکستان عوام نے اب فیصلہ کر لیا ہے کہ اس ملک کے لئے واحد نظام جمہوریت ہی قابل قبول ہوگا کوئی دوسرا نظام یہاں ہرگز نہیں چل سکتا تاہم جمہوریت میں موجود خامیوں کو اگر دور نہ کیا گیا تو یہاں ووٹ کاکردگی کی بنیاد پر نہیں دھاندلی میں مہارت کی بنیاد پر ملیں گے اور ہمیشہ عوام کا مینڈیٹ چرایا جائے گا، عا این اے 118 میں دھاندلی کے شواہد مل گئے ہیں ، سپریم کورٹ اس معاملے پر ازخود نوٹس لے ، پاکستان کی خاطر الیکشن قبول کیا ، دھاندلی قبول نہیں کی،جنرل پاشا کے حوالے سے انکوائری کے لئے تیار ہیں، آئی ایس آئی سے آج تک پیسہ نہیں لیا ، گیارہ مئی کو اسلام آباد میں لائحہ عمل کا اعلان کرینگے ، جنگ اور جیو کا معافی مانگنے تک بائیکاٹ کرینگے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شام پارٹی کی مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت گرانا ہوتی تو الیکشن کو قبول نہ کرتے ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں ہے جمہوریت میں خرابی کا مطلب مارشل لاء نہیں ہے ہم تو چیف جسٹس سے کہتے ہیں کہ وہ اس دھاندلی کیخلاف ایکشن لیں اور اس واقعہ کا ازخود نوٹس لیکر اصل حقائق سامنے لائیں اور پوری انکوائری کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ این اے 118 میں ریکارڈ دھاندلی کے شواہد مل گئے ہیں اس حلقے کے تحریک انصاف کے امیدوار نے ستاون لاکھ روپے خرچ کرکے انصاف حاصل کیا اس حلقے میں ایک لاکھ ستر ہزار ووٹ کاسٹ کئے گئے نوے ہزار ووٹوں کا کوئی ثبوت نہیں ایسا لگتاہے فرشتے لے گئے ہیں صرف 69 بیگ سیل تھے ریٹرننگ افسر دھاندلی میں ملوث تھا ریٹرننگ افسران کا احتساب کون کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کا کردار شرمناک پلس تھا افتخار محمد چوہدری نے ریٹرننگ افسران سے خطاب کیا اور یہ بھی ایک تاریخ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت الیکشن ٹربیونل میں ساٹھ سے زیادہ کیسز پڑے ہوئے ہیں اور اس کے باوجود ہمارا مطالبہ صرف چار حلقوں کا ہے کہ وہاں پر انگوٹھوں کے نشان سے تصدیق کروائی جائے مگر ایک سال گزر گیا اس کے باوجود اگر مطالبات منظور نہ کئے جائیں تو احتجاج کے علاوہ کون سا راستہ بچتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کیخلاف ہر جماعت نے الزامات عائد کئے ہیں اور یہ ملکی تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی ہوئی ہے مگر جب بھی کسی معاملے پر احتجاج ریکارڈ کروانے کی بات کی جاتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ ملک میں مارشل لاء آنے والا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک بات واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس ملک کے عوام نے اب فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ جمہوریت کے علاوہ کوئی دوسرا نظام قبول نہیں کرینگے تاہم جمہوریت میں موجود خامیوں کوبھی ہم نے ہی دور کرنا ہے جس کے لئے جدوجہد کرنا پڑے گی ۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری کے علاوہ جماعت اسلامی ، شیخ رشید و دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی احتجاج میں شر کت کی دعوت دی ہے مگر تحریک انصاف گیارہ مئی کو اپنے لائحہ عمل کا آغاز ڈی چوک اسلام آباد سے کرے گی ۔ جنرل پاشا کے ذریعے الیکشن میں کامیابی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے بھی انکوائری کیلئے تیار ہیں اور تحریک انصاف میں آئی ایس آئی سمیت کسی بھی ایجنسی سے ایک پیسہ رشوت نہیں لی ۔

جنگ اور جیو کے حوالے سے تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ جنگ اور جیو کا معافی مانگنے تک بائیکاٹ جاری رہے گا جنگ اور جیو 2013ء کے انتخابات کے نتائج پر بھی اثر انداز ہوئے ہمارا کوئی نمائندہ جنگ اور جیو کے پروگرام میں نہیں جائے گا انتخابات کے اٹھارہ فیصد نتائج پر نواز شریف کا خطاب انہوں نے کروا دیا نواز شریف کے خطاب پر تمام نتائج رک گئے تھے رات ساڑھے گیارہ بجے نواز شریف نے پیغام کس کو دیا نواز شریف کے خطاب کے بعد دھاندلی شروع ہوئی جنگ کے نمائندہ کو کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنا کر کرکٹ کو تباہ کردیا گیا ۔