مشرق وسطیٰ خلیجی ممالک باہمی تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرے ،سرتاج عزیز،پاکستان ان ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کوبہت اہمیت دیتاہے ،سفیروں کی کانفرنس سے خطاب

پیر 5 مئی 2014 07:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء)گزشتہ روزمشرق وسطیٰ وخلیجی ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں کی تین روزہ کانفرنس کاآغازہوا،کانفرنس کاافتتاح وزیراعظم کے مشیربرائے امورخارجہ سرتاج عزیزنے کیا،جس میں مشرق وسطیٰ وخلیجی ممالک مین تعینات پاکستانی سفیروں سے ان علاقوں کی تازہ ترین صورتحال ،زمینی حقائق،مشرق وسطیٰ وخلیجی ممالک میں رہنے والے پاکستانیوں کودرپیش مسائل ،تجارت ،اقتصادیات اورتوانائی کے شعبوں میں ان ممالک سے تعلقاتمیں بہتری کے حوالے سے صورتحال پرغورکیاجارہاہے ،کانفرنس میں سعودی عرب ،ایران ،قطر،بحرین ،متحدہ عرب امارات ،مصر،شام ،یمن اورکویت میں تعینات سفیرشرکت کررہے ہیں ۔

تین روزہ کانفرنس کے ابتدائی روزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیربرائے امورخارجہ سرتاج عزیزکاکہناتھاکہ پاکستان مشرق وسطیٰ وخلیجی ریاستوں سے اپنے تعلقات کوخاصی اہمیت دیتاہے اوران تعلقات میں مزیدبہترکاخواہشمندہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی خواہش ہے کہ مشرق وسطیٰ وخلیجی ممالک اپنے باہمی تنازعات کوبات چیت کے ذریعے پرامن طریقہ سے حل کریں ۔

سرتاج عزیزنے واضح کیاکہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں کسی بھی ملک کی طرفداری نہیں کررہا۔انہوں نے کہاکہ کانفرنس کابنیادی مقصدخطے میں تیزرفتاری سیاسی تبدیلیوں کاجائزہ لینااوراس حوالے سے خارجہ پالیسی میں ایک مضبوط حکمت عملی سامنے لاناہے ۔ان کیمرہ کانفرنس کے دوران خصوصی طورپرمشرق وسطیٰ وخلیجی ریاستوں میں مقیم پاکستانیوں کودرپیش مسائل پرخصوصی طورپرغوروخوض کیاجائیگاکیونکہ وہ ہربرس زرمبادلہ کے طورپربڑی رقوم پاکستان بھیجتے ہیں ۔

کانفرنس کے دوران وزیراعظم محمدنوازشریف کی جانب سے 11مئی کوشروع ہونے والے دورہ ایران پرخصوصی تبادلہ خیال کیاجائے ۔تین روزہ کانفرنس کے شرکاء حکومت کواپنی تعیناتی کے ممالک کے حوالے سے حقیقی حقائق سے بھی حکومت کوآگاہ کریں گے ۔تین روزہ کانفرنس کااختتام منگل کے روزہوگا۔اس حوالے سے جب ترجمان دفترخارجہ سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے سیکورٹی خدشات اوراہم شخصیات کی شرکت کے باعث بتایاکہ کانفرنس کومیڈیاکے لئے کھلانہیں رکھاگیاتاہم ان کاکہناتھاکہ اس حوالے سے اس کانفرنس کے حوالے سے وزارت خارجہ بھی کوئی تفصیلات مہیانہیں کرسکتی ۔

واضح رہے کہ کانفرنس کے اختتامی روزوزیراعظم پاکستان نوازشریف خودبھی کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ کانفرنس میں وزیراعظم کے آئندہ دورہ ایران کے حوالے سے بھی تجاویزمرتب کی جارہی ہیں ایک سرکاری ادارہ سے گفتگوکرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ تسنیم اسلم کاکہناتھاکہ تین روزہ کانفرنس پاکستان اورمشرق وسطیٰ کے ممالک کے درمیان سرگرم تعلقات پرنظرثانی کررہے ہیں جبکہ ان تین دنوں میں پاکستان ،ایران اورترکی میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے خصوصی مشاورت بھی کی جائے گی ۔

انہوں نے بتایاکہ سفیرحضرات پاکستان اورمشرق وسطیٰ کے ممالک کے درمیان تجارت،توانائی اورسرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کیلئے نئی شاہراوٴں کی دریافت کے حوالے سے بھی اپنے مشاہدات وتجاویزپیش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :