خواتین پادریوں اور حامیوں کاوسطی لندن میں مارچ

پیر 5 مئی 2014 07:49

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء)سینکڑوں خواتین پادریوں اور حامیوں نے چرچ آف انگلینڈ کی طرف سے پہلی خاتون راہبہ کی تقرری کا حکم جاری کرنے کے 20سال مکمل ہونے پر گزشتہ روز وسطی لندن میں مارچ کیا۔یہ جلوس ویسٹ منسٹر ایبے سے شروع ہوا اور سینٹ پال کے کیتھیڈرل میں اختتام پذیر ہوا،جہاں آرچ بشپ آف کنٹرابری جسٹن ولبائے نے وعظ دیا جو اس مشہور چرچ کے باہر بہت بڑی سکرین پر دکھایا گیا۔

(جاری ہے)

اس نے کہا کہ اب جبکہ ہم یہ عمل منا رہے ہیں ہمیں اس بارے میں بھی باخبر رہنا چاہئے کہ ابھی ہم نے کتنا سفر طے کرنا ہے۔20برسوں میں ہم کافی آگے آچکے ہیں۔ہم یہ کیسے نہیں دیکھتے ہیں کہ خواتین اور مرد مساوی شخصیات ،گواہی دینے اوردنیا کیلئے ویسلز آف کرائسٹ ہیں۔عمومی مجلس کلیسا نے 1992ء میں خواتین کو راہبہ بنانے کے حق میں ووٹ دیا اور پہلا حکم 2سال بعد جاری کیا گیا۔ 1994ء میں خواتین راہبا بنائی جانے والی تمام700خواتین کو مدعو کیا گیا تھا اور انگلینڈ میں تمام دایوسیسز کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں بھی موجود ہونا چاہئے۔