شیخوپورہ ،شرقپور ڈسٹری بیوٹری نہر میں اچانک50فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے سینکڑوں ایکڑ کھڑی گندم کی فصل زیر آب،نہر سے ملحقہ ریلوے ٹریک ٹریک شورکورٹ لاہور بھی پانی میں بہہ گیا ، 11گھنٹے تک ٹرینوں کی آمد ورفت کا نظام معطل رہا،مقامی زمینداروں،کاشتکاروں کا محکمہ انہار نہری تنظیم پیڈا کے عہدیداروں کے خلاف سخت احتجاج

پیر 5 مئی 2014 07:37

شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء)شیخوپورہ کے علاقہ مامہوالی کے قریب شرقپور ڈسٹری بیوٹری نہر میں اچانک50فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے سینکڑوں ایکڑ کھڑی گندم کی فصل زیر آب آگئی جبکہ نہر سے ملحقہ ریلوے ٹریک ٹریک شورکورٹ لاہور بھی پانی میں بہہ گیا جسکی وجہ سے 11گھنٹے تک ٹرینوں کی آمد ورفت کا نظام معطل رہا،مقامی زمینداروں،کاشتکاروں نے محکمہ انہار نہری تنظیم پیڈا کے عہدیداروں کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پیڈا فارمر آرگنائزیشن کے صدر رائے توصیف اور دیگر عہدیدار علاقہ کے تمام زمینداروں سے آبیانہ وصول کر رہے ہیں اور نہروں کی بہتری اور مرمت پر ایک کوڑی بھی خرچ نہیں کی جارہی جسکی وجہ سے شرقپور ڈسٹریبیوٹری کے کنارے جگہ جگہ کمزور ہوچکے ہیں جسکی وجہ سے آئے روز نہر میں شگاف پڑنے کے واقعات معمول بن چکے ہیں،زمینداروں نے وزیراعلیٰ پنجاب چیف سیکرٹری پنجاب گورنر پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایکشن لیکر ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں کیونکہ ہماری سال بھر کی محنت اور بچوں کے مستقل روز روٹی پانی کی نظر ہوگئی،اس وقوعہ سے ایک محتاط انذازے کے مطابق 5کروڑ روپے سے زائد گندم کی فصل اور سبزیوں کا نقصان ہوا ہے،علاوہ ازیں محکمہ ریلوے کے اسسٹنٹ انجینئر ریلوے محمد ارشد نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ محکمہ انہار کی مجرمانہ غفلت کے باعث ریلوے ٹریک کو کافی نقصان پہنچا ہے اور حاضر ٹرینوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جسکی وجہ سے ریلوے کو لاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے،11گھنٹوں تک ٹرین کی سفری سہولیات متاثرہ ہونے پر پاکستان ریلوے کے افسران بالا نے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :