وزارت خارجہ کی غفلت و لاپرواہی ‘ گذشتہ کئی ماہ سے اپنی ویب سائٹ اپ ڈیٹ نہ کر سکا، دنیا بھر میں تمام پاکستانی سفارتکاروں کے تبادلے، ریٹائرمنٹ کے باوجود کئی کے نام اب بھی ویب سائٹ پر درج‘اپ ڈیٹ نہ ہونے سے بیرون ممالک پاکستان کا امیج خراب ہورہاہے، برائے نام ویب سائٹ سے پاکستانی تارکین کو بھی تاحال کوئی فائدہ نہ پہنچ سکا، ویب سائٹ اپ ڈیٹ کرنا ہمارا نہیں وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کام ہے، سیکرٹری خارجہ اعزازاحمد چوہدری کا موقف

پیر 5 مئی 2014 07:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء ) وفاقی وزارتِ خارجہ کی غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے گزشتہ کئی ماہ سے اپنی ویب سائٹ اَپ ڈیٹ نہ کر سکا۔ دنیا بھر میں تمام پاکستانی سفارت کاروں کے تبادلے اور ریٹائرمنٹ کے باوجود کئی کے نام اب بھی ویب سائٹ پر درج ہیں جن کو تاحال تبدیل کرکے نیا ڈیٹا اَپ کرنے کی زحمت تک گوارہ نہ کی گئی، وزارتِ خارجہ کی برائے نام ویب سائٹ سے بیرونِ ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو اب تک کوئی فائدہ نہ پہنچ سکا، ویب سائٹ اَپ ڈیٹ نہ ہونے سے بیرون ممالک پاکستان کا امیج خراب ہورہاہے ۔

وفاقی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ http://www.mofa.gov.pk کے مطابق کئی سفارت کاروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ تبدیل ہوئے کافی عرصہ گزر چکا مگر وفاقی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ پر اُن کی پُرانی تعیناتی کے مقام اور نام درج ہیں۔

(جاری ہے)

قطر دوحہ میں جو سفیر سید حسن رضا گزشتہ چار ماہ پہلے تبدیل ہو چکے تھے اُن کانام تاحال سفیر برائے قطر درج ہے اسی طرح ملائشیاء میں پاکستانی ہائی کمشنر شاہد کیانی کو ریٹائرڈ ہوئے پانچ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے مگر وفاقی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ بیرون ملک مشن کے خانے میں تاحال شاہد ندیم کیانی ملائشیاء میں پاکستانی ہائی کمشنر ہیں۔

اسی طرح دنیا بھر میں تمام پاکستانی سفارت کاروں کے تبادلے اور ریٹائرمنٹ کے باوجود کئی کے نام اب بھی ویب سائٹ پر درج ہیں۔جن کو تاحال تبدیل کرکے نیا ڈیٹا اَپ کرنے کی زحمت تک گوارہ نہ کی گئی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ویب سائٹ میں بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانیوں کی سہولت کے لئے وفاقی وزیر اور وفاقی وزارتِ خارجہ سے کسی اعلیٰ افسر وں سمیت سفارت کاروں کے اِی میل ایڈریس موجود نہیں اور نہ ہی تارکین وطن کے لئے کوئی ایسا آ ن لائن شکایتی نظام ہے جس پر بیرون ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی اپنی شکایات، تجاویز اور مسائل کے بارے میں وفاقی وزارتِ خارجہ کو لکھ سکیں۔

وفاقی وزارتِ خارجہ کی برائے نام ویب سائٹ سے بیرونِ ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو اب تک کوئی فائدہ نہ پہنچ سکا جبکہ پاکستانی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ جو اگر دوسرے ممالک کی حکومتیں چیک کرتی ہوں گی تو اَپ ڈیٹ نہ ہونے پر پاکستان کا امیج مزید خراب ہوتا ہو گا۔ اس سلسلے میں جب وفاقی سیکرٹری خارجہ اعزازاحمد چوہدری سے رابطہ قائم کرکے اُن کا مئوقف جانا گیا تو اُنہوں نے ساری ذمہ داری وزارتِ انفارمیشن ،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں کہ اپنی ویب سائٹ اَپ ڈیٹ کریں تمام محکموں کی ویب سائٹ اَپ ڈیٹ کرنا وفاقی وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کام ہے ہاں البتہ اس سلسلے میں ہم اُن کو ضرور یاد دہانی کروا ئیں گے۔

انٹر نیٹ سروے کے مطابق اسی طرح وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی ویب سائٹ پر جو نوٹیفیکیشن یا انفارمیشن جاری کی جاتی ہے وہ بھی ایک ہفتہ سے دس روز پرانی ہوتی ہے اور مذکورہ ویب سائٹ پر بیوروکریسی کے خلاف شکایات کے لئے کوئی ایسا آپشن موجود نہیں جہاں عوام بیوروکریٹس کی کرپشن کے متعلق اپنی شکایات ارسال کر سکیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اسی طرح کئی وزارتوں کی ویب سائٹس تاحال اَپ ڈیٹ نہیں کی گئیں جن کو اَپ ڈیٹ کرنے کی ذمہ داری مذکورہ وزارتوں کے وفاقی وزاراء اور وفاقی سیکرٹریز کی ہے تاکہ عوام کو حکومت اور حکومت کی کارکردگی کے بارے میں ٹھیک اطلاعات مل سکیں۔ مگر مذکورہ اعلیٰ حکام کے پاس ایسے کاموں کے لئے فرصت کہاں ہے ۔

متعلقہ عنوان :