کوئٹہ : ایف سی اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ ،10شدت پسند ہلاک ، 2گاڑیاں مکمل تباہ ،بلوچستان میں فراری کیمپ موجود ہیں، کالعدم تنظیمیں بلوچ ری پبلکن آرمی، بلوچ لبریشن آرمی، لشکر بلوچستان، بی ایل ایف، یو بی اے، کام کر رہی ہیں ،صوبائی وزیر داخلہ ،حکومت صوبے میں اپنی رٹ قائم رکھی گی پنجگور آواران میں فرنٹیئر ورکرس آرگنائزیشن پر حملے کر کے حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا جا رہا تھا ، آواران میں فرٹیئر کور عملے کی کاروائی میں10دہشتگرد ہلاک 3فرنٹیئر کور کے اہلکار زخمی ہوئے، بھاری مقدار میں اسلحہ ایمونیشن برآمد کیا گیا ہے،میر سرفراز بگٹی

منگل 6 مئی 2014 08:09

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مئی۔ 2014ء) کوئٹہ کے علاقے پنجگور میں ایف سی اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں دس شدت پسند ہلاک جبکہ دو گاڑیاں مکمل تباہ ہوگئیں ۔ ترجمان فرنٹیئر کانسٹیبلری کے مطابق ایف سی نے کوئٹہ کے علاقے پنجگور میں شدت پسندوں کیخلاف کارروائی کی کارروائی کے دوران ایف سی اور شدت پسندوں کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا فائرنگ کے تبادلے میں دس شدت پسند ہلاک جبکہ ان کی دو گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں شدت پسندوں کیخلاف اس کارروائی میں سپیشل ونگ ، آواران ملیشیا اور رائفلز ونگ نے حصہ لیا ۔

(جاری ہے)

ادھرصوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں فراری کیمپ موجود ہیں مختلف علاقوں میں کالعدم تنظیمیں بلوچ ری پبلکن آرمی، بلوچ لبریشن آرمی، لشکر بلوچستان، بی ایل ایف، یو بی اے، کام کر رہی ہیں حکومت صوبے میں اپنی رٹ قائم رکھی گی پنجگور آواران میں فرنٹیئر ورکرس آرگنائزیشن پر حملے کر کے حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا جا رہا تھا گزشتہ روز آواران کے علاقے جوادار میں فراری کیمپ کے خلاف فرٹیئر کور کے عملے نے کاروائی کی جس میں10دہشتگرد ہلاک 3فرنٹیئر کور کے اہلکار زخمی ہوئے جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ کوئٹہ پہنچا گیا کیمپوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ ایمونیشن برآمد کیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سول سیکرٹریٹ میں محکمہ داخلہ کے کمیٹی روم میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے پنجگور اور گردو نواح میں فرنٹیئر ورکس سمیت مختلف تعمیراتی کمپنیوں ، ٹرینوں پر حملے کر کے حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا جا رہا تھا جس میں بے گناہ انسانی جانیں ضائع ہو رہی تھی انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے صوبے میں امن کے قیام کو برقرار رکھی گی اور کسی صورت بھی حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی انہوں نے بتایاکہ بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے فراری کیمپ ہیں جو اپنے ٹھکانے تبدیل کرتے رہتے ہیں جن کی تعداد زیادہ نہیں تھی حکومت اور قانون نا فذ کرنے والے ادارے ان سے نمٹ سکتے ہیں کیونکہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائے حکومت نے ہمیشہ مسائل کو طاقت کی بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی ہے اور مذاکرات کی پیش کش بھی کی ہے اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے مسائل کے حل کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت کو آل پارٹیز بلانے کا مکمل مینڈیٹ دیا ہے وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ جب چاہیے اے پی سی بلا سکتے ہیں کیونکہ ہم جمہوری لوگ ہیں او جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے کچھ عرصہ قبل امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تھی جس پر دوبارہ قابو پا لیا گیا ہے کیونکہ ہم اس وقت بھی حالت جنگ میں ہیں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حکومت تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے ڈاکٹر اللہ نذر سمیت کسی بھی کالعدم تنظیم سے کوئی رابطہ نہیں پنجگو ر کے سرحدی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے تعمیراتی کمپنیوں کے ملازمین سیکورٹی فورسز اور ٹرینوں پر حملوں میں ملوث شر پسندوں کے خلاف کاروائی کی تو مسلح افراد نے ایف سی پر جدید ہتھیاروں سے حملہ کر دیا جوابی کاروائی میں حملہ آورو ں کے10افراد ہلاک جبکہ ایف سی کے3افراد زخمی ہوئے برآمد ہونے والے اسلحہ کو بہت جلد میڈیا کے سامنے پیش کیا جائیگا