پی اے سی اجلاس میں پرنسپل اکاؤٹنگ آفیسر کی عدم موجودگی کے باعث این ایچ اے سے متعلق آڈٹ اعتراضات موخر ، قوانین و ضوابط اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ پرنسپل اکاؤٹنگ آفیسر کی غیر میں آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جاسکے، آڈٹ حکام ،یہ نہ ہو کہ ہم کسی پیرا کو سیٹل کردیں اور کل اس کی قانونی حیثیت چیلنج ہوجائے، خورشید شاہ

بدھ 7 مئی 2014 07:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مئی۔2014ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کی عدم موجودگی کے باعث نیشنل ہائی ویز اتھارٹی سے متعلق آڈٹ اعتراضات کو موخر کردیا گیا ۔ منگل کے روز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کو نیشنل ہائی ویز اتھارٹی سے متعلقہ آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینا تھا تاہم سیکرٹری مواصلات جو کہ وزارت کے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر بھی ہوتے ہیں ان کی عدم موجودگی کے باعث ان آڈٹ پیرائے کو موخر کردیا گیا اس موقع پر آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ قوانین و ضوابط اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ پرنسپل اکاؤٹنگ آفیسر کی غیر موجودگی میں آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جاسکے اس پر چیئرمین کمیٹی سید خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ یہ نہ ہو کہ ہم کسی پیرا کو سیٹل کردیں اور کل اس کی قانونی حیثیت چیلنج ہوجائے انہوں نے کہا کہ سیکرٹری مواصلات کی تعیناتی کے لیے وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھا تھا اور توقع کے باوجود تین سے چار ہفتوں بعد بھی سیکرٹری مواصلات کی تعیناتی نہ ہوسکی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وزارت کا کوئی وزیر بھی نہیں ہے اور چارج وزیراعظم کے پاس ہے وفاقی وزراء سے تو روز ہی مل لیتے ہیں مگر وزیراعظم سے تو صرف کابینہ کے ا جلاس میں ہی ملاقات ممکن ہے اس موقع پر نیشنل ہائی ویز اتھارٹی سے متعلق آڈٹ اعتراضات موخر کردیئے گئے ۔

متعلقہ عنوان :