ایران عراقی شیعہ ملیشیا کی پشت پناہی کر رہا ہے، امریکی جنرل،پاسداران انقلاب کے یونٹ القدس فورس اور شیعہ ملیشیا کے درمیان گہرا تعلق و رابطہ موجود ہے، عراقی ملیشیا نے ایرانی پاسداران انقلاب سے اسلحہ اور دیگر جنگی ساز و سامان وصول کیا، سابق جنرل کمانڈنگ آفیسر

بدھ 7 مئی 2014 07:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مئی۔2014ء ) عراق میں امریکی اور اتحادی فوج کے سابق جنرل کمانڈنگ آفیسر جنرل جارج کیسی نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کے بیرون کارروائیوں کے ذمہ دار یونٹ القدس فورس اور عراق میں سرگرم شیعہ ملیشیا کے درمیان گہرا تعلق و رابطہ موجود ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست ایری زونا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل جارج کیسی نے کہا کہ وہ خود اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں کہ ایران خطے کی صورتحال میں بھونچال لانے کے لیے کیسی کیسی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ القدس فورس کے چھے اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے جو عراق میں سرگرم شیعہ ملیشیا سے تعلق رکھنے والے البدر یونٹ سے ملاقاتیں کرتے پھر رہے تھے۔

(جاری ہے)

نیز اس کارروائی میں ایسا مواد بھی ملا ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ عراقی ملیشیا نے ایرانی پاسداران انقلاب سے اسلحہ اور دیگر جنگی ساز و سامان وصول کیا۔کارروائی کے دوران پکڑے جانے والے بغداد کے ایک نقشے میں شہر کے بعض حصوں کو مختلف رنگوں سے نمایاں کیا گیا تھا۔

یہ نشاندہی اس بات کی غمازی کرتی تھی کہ کن علاقوں سے اہل سنت اور عیسائیوں کو نکال کر وہاں عراقی شیعہ ملیشیا کو کں ڑول دلوانا ہے۔جنرل کیسی نے کہا کہ علاقائی طاقتوں کو یہ امر جاننے میں دیر نہیں لگانی چاہئے کہ تہران حکومت خطے میں کیسے اور کیونکر بدامنی پھیلانا چاہتی ہے ،مجھے اس میں شک نہیں کہ ایران اپنی یہی حکمت عملی عراق، شام اور لبنان میں بلا روک جاری رکھے گا۔

متعلقہ عنوان :