موجودہ حکومت انسانی وسائل کی ترقی اور تعلیم کے فروغ کا پختہ عزم رکھتی ہے،صدر ممنون حسین، پاکستان وژن 2025ء ایک طویل المعیاد اور پائیدار ترقی کے لیے ایک عملی خاکہ ہے ، کاوربار شروع کرنے کے خواہشمند گریجویٹس حکومت کی مراعات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں،حکومت سائنس اور ٹیکنالوجی پارک کے قیام کا ارادہ رکھتی ہے، جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی اور ان کے کاروباری مقاصد کے لیے استعمال سے جی ڈی پی میں اضافہ ممکن ہوگا، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے کانووکیشن سے خطاب

جمعرات 8 مئی 2014 08:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہموجودہ جمہوری حکومت انسانی وسائل کی ترقی اور تعلیم کے فروغ کے لیے پختہ عزم رکھتی ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکنہ اقدام بروئے کار لارہی ہے پاکستان وژن 2025ء ایک طویل المعیاد اور پائیدار ترقی کے لیے ایک عملی خاکہ ہے ۔ کاوربار شروع کرنے کے خواہش مند گریجویٹس حکومت کی جانب سے دی گئی مراعات سے بھرپور فائدہ حاصل کریں ،حکومت سائنس اور ٹیکنالوجی پارک کے قیام کا ارادہ رکھتی ہے جس سے جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی اور ان کے کاروباری مقاصد کے لیے استعمال سے جی ڈی پی میں اضافہ ممکن ہوجائے گا ۔

بدھ کو یہاں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ کسی بھی درجے کی تعلیم مکمل کرنے کا مطلب حصول تعلیم کا خاتمہ نہیں ہوتا حصول علم دراصل ایک مسلسل کاوش اور جدوجہد کا نام ہے ۔

(جاری ہے)

ڈگری کا حصول مختلف منازل میں سے ایک منزل کا حصول ہے ۔ یہ دراصل زندگی کا نقطہ آغاز ہوتا ہے آج کے دور میں جہاں علوم میں دن دگنی اور رات چوگنی ترقی ہورہی ہے وہاں آپ کو اپنے علم وہنر میں متواثر اضافہ کرنا ہوگا اور اپنی مہارت کو بھی بہتر بنانا ہوگا ۔

عملی میدان میں پیشہ ورانہ زندگی چیلنجوں سے بھری ہوئی ہے اور آپ کو ان چیلنجوں سے کامیابی کے ساتھ عہدہ برآ ہونے کے تیار رہنا ہوگا ۔صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت انسانی وسائل کی ترقی اور تعلیم کے فروغ کے لیے پختہ عزم رکھتی ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکنہ اقدام بروئے کار لارہی ہے پاکستان وژن 2025ء ایک طویل المعیاد اور پائیدار ترقی کے لیے ایک عملی خاکہ ہے ۔

ہماری توجہ جن اہم شعبوں پر مرکوز ہے ان میں توانائی ، قومی سلامتی ، ترقی کی شرح برقرار رکھنا ، معاشی استحکام و خود انحصاری ، افرادی قوت کی ترقی ، سماجی ترقی ، اشیاء کے پیداواری معیار میں اضافے کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کی تجدید ، کمیونیکیشن نیٹ ورک کی مزید بہتری ، ملک کو دوسرے خطوں اور علاقوں سے منسلک کرنا ۔ چھوٹے درجے کے کاروباری اداروں کا فارغ دینا اور جمہوری اداروں کو مزید مستحکم کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ علم پر مبنی معیشت میں یونیورسٹیوں کا کردار نہایت اہم ہوتا ہے کیونکہ یہاں سے نہ صرف تعلیم یافتہ افرادی قوت پیدا ہوتی ہے بلکہ نئے علوم اور ٹیکنالوجیز بھی جنم لیتی ہیں جو اقتصادی ترقی اور معاشرے کی فلاح وبہبود میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔موجودہ دور میں نسٹ جیسی سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی ہمارے ان مقاصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے ۔

ہماری سائنس اور ٹیکنالوجی کی پالیسی کا محور توانائی ، نینو ٹیکنالوجی ، بائیو ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا فروغ ہے تاکہ صنعتی مصنوعات کے معیار کو بہتر کیا جاسکے جو انوویشن اور انٹریزینور شپ سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ نسٹ یونیورسٹی ان شعبوں میں پہلے ہی کام کررہی ہے مجھے یہ جان کر بھی مسرت ہوئی کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے طالبعلم اپنے علم اور ٹیکنالوجی کی مدد سے اپنے کاروبار کا آغاز کررہے ہیں یہ موجودہ حکومت کے یوتھ پروگرام سے پوری مطابقت رکھتا ہے مجھے امید ہے کہ کاوربار شروع کرنے کے خواہش مند گریجویٹس حکومت کی جانب سے دی گئی مراعات سے بھرپور فائدہ حاصل کریں گے ۔

صدر نے کہا کہ ہماری حکومت سائنس اور ٹیکنالوجی پارک کے قیام کا ارادہ رکھتی ہے جس سے جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی اور ان کے کاروباری مقاصد کے لیے استعمال سے جی ڈی پی میں اضافہ ممکن ہوجائے گا ۔یہ امر باعث مسرت ہے کہ نسٹ سائنس اور ٹیکنالوجی پارک کے قیام کے لیے اپنی کوششوں میں مصروف ہے مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہوئی کہ نسٹ کے گریجویٹس نے پچاس سے زائد کمپنیاں پہلے ہی قائم کررکھی ہیں اور ان کا بزنس انکیو بیٹر اپنی استطاعت کے مطابق بھرپور کام کررہا ہے ہم توقع ر کھتے ہیں کہ اس انکوبیٹر کی استطاعت بڑھے گی اور یہ ہماری معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر ے گا میں منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی او رہائر ایجوکیشن کمیشن کی کوششوں کو بھی سراہتا ہوں جنہوں نے نسٹ کو ایک رہنما ادارے کے طورپر ابھرنے میں مدد فراہم کی ۔

صدر نے کہا کہ میں افواج پاکستان کا بھی شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے نسٹ کو چھ کیمپس مہیا کرکے مضبوط بنیادوں پر استوار ہونے میں مدد دی مجھے امید ہے کہ تعلیم کا شعبہ پاکستان میں پرائمری اور سیکنڈری سطح کی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد دے گا ۔ یہ تعلیم ہی ہے جس سے انسانی وسائل میں ترقی ممکن ہوسکتی ہے اور ہم وطن عزیز کو حقیقی معنوں میں ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرسکتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کوششوں میں ہماری مدد اور رہنمائی کر ے ۔ آمین۔اس موقع پر صدر نے کامیاب گریجویٹس میں ڈگریاں اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے طلبہ و طالبات میں انعامات بھی تقسیم کئے ۔