ایرانی اور اسرائیلی میڈیا میں سعودی میزائلوں کی گونج،پاکستانی فوج کے سربراہ کی نگرانی میں متعدد نیوکلیئر وار ہیڈز پاکستان سے سعودی عرب منتقل کئے گئے ہیں،ایرانی نیوز ایجنسی کا دعوی

جمعہ 9 مئی 2014 07:25

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مئی۔2014ء)ایرانی اور اسرائیلی میڈیا ابتک سعودی عرب کی سب سے بڑی جنگی مشقوں میں نمائش کے لئے پیش کئے جانے والے بیلسٹک میزائلوں کی بحث میں غلطاں و پیچاں ہے۔ گذشتہ دنوں 'سیف عبداللہ' کوڈ نام سے سعودی عرب میں ہونے والی جنگی مشقوں میں بحرین اور متحدہ عرب امارات نے بھی شرکت کی تھی۔'سیف عبداللہ' فوجی مشقوں کو ایرانی ذرائع ابلاغ نے بہ نظر غائر دیکھتے ہوئے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ "اگر مملکت نیوکلیئر وار ہیڈز حاصل کر لیتی ہے تو اس کے بعد ریاض کے میزائل مشرق وسطی میں طاقت کا توازن بدل کر رکھ دیں گے۔

"ایرانی پاسداران انقلاب کی مقرب 'فارس' نیوز ایجنسی نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے اس موضوع پر اپنی خبر کو انتہائی حساس انداز میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ "سعودی عرب کی اعلی قیادت نے مملکت کے جدید میزائلوں کی نمائش کا فیصلہ کیا تاکہ ایران کو متنبہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

"خبر رساں ایجنسی نے اپنے نامعلوم ذرائع کے حوالے مزید دعوی کیا کہ "پاکستانی فوج کے سربراہ کی نگرانی میں متعدد نیوکلیئر وار ہیڈز پاکستان سے سعودی عرب منتقل کئے گئے ہیں۔

" فارس نے 'سیف عبداللہ' جنگی مشقوں میں پاکستانی فوجی عہدیدار کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ "یہ منتقلی دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدے کے تحت عمل میں آئی۔"اپنے ذرائع کے حوالے سے 'فارس' نے مزید کہا کہ سعودی عرب، روس پر دباو ڈالنا چاہتا ہے کیونکہ موخر الذکر شامی حکومت کو مدد فراہم کر رہا ہے جس پر مملکت میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ دوسری جانب یورپی اور امریکی موقف کی حمایت کرتے ہوئے یوکرینی بحران میں روس کے کردار پر بھی سعودی عرب اپنی ناپسندیدگی ظاہر کرنا چاہتا ہے۔