موجودہ حکومت اظہاررائے کی آزادی پریقین اورمیڈیاکوملکی ترقی میں شراکت دارخیال کرتی ہے ،پرویزرشید،متفقہ طورپرمنظورکردہ ضابطہ اخلاق اختیارکیاجاناچاہئے اورتمام سٹاک ہولڈرزکی مکمل افہام وتفہیم کے ساتھ اس کاانعقادہوناچاہئے ،وفاقی وزیرکی میڈیانمائندوں کے اجلاس میں گفتگو

جمعہ 9 مئی 2014 06:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مئی۔2014ء)وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹرپرویزرشیدنے کہاکہ موجودہ جمہوری حکومت اظہاررائے کی آزادی پریقین رکھتی ہے ،اورمیڈیاکوملکی ترقی میں شراکت دارخیال کرتی ہے ،متفقہ طورپرمنظورکردہ ضابطہ اخلاق اختیارکیاجاناچاہئے اورتمام سٹیک ہولڈرزکی مکمل افہام وتفہیم کے ساتھ اس کانفاذہوناچاہئے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے پی بی اے ،سی پی این ای اوراے پی این ایس کے نمائندوں کے ساتھ جمعرات کے روزملاقات کے دوران کیا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال کی وجہ غیرمتفقہ ضابطہ اخلاق اورعملدرآمدمیکنزم ہے ،حکومت چاہتی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرزکی افہام وتفہیم اورمشاورت کے ساتھ ضابطہ اخلاق بنایاجائے ۔انہوں نے کہاکہ تمام سٹیک ہولڈرزکی سفارشات کومدنظررکھتے ہوئے متعلقہ شعبوں کے لئے معقول قوانین بنائے جانے چاہئیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ میڈیاکی پھیلی صنعت کے پیش نظریہ بہت ضروری ہے کہ تمام میڈیااداروں کے نمائندے ریگولیٹرکے ساتھ مل کربیٹھیں اورموٴثرعملدرآمدمیکنزم کے ساتھ قابل عمل ضابطہ اخلاق کے لئے مشترکہ کوششیں کریں ۔

ملاقات میں اے پی این ایس کے صدرحمیدہارون ،مجیب الرحمن شامی ،چیف ایگزیکٹووممبرپی بی اے دنیانیوزمیاں عامر،سیکرٹری اطلاعات ،پیمراحکام اوروزارت اطلاعا ت ونشریات کے اعلیٰ حکام بھی موجودتھے ۔اجلاس میں پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیاکے ضابطہ اخلاق کی ضرورت اورآئین کے آرٹیکل 19سے مطابقت اجلاس میں کہاگیاکہ پرنٹ الیکٹرانک اورسوشل میڈیاسے متعلق ضابطہ اخلاق کیلئے ایک جیسے قوانین بنائے جانے چاہئیں اورترجیحی قوانین کوختم کرناچاہئے ۔

میڈیاکے نمائندوں نے اتفاق کیاکہ الیکٹرانک میڈیامیں بھی ایڈیٹوریل کنٹرول کومضبوط بنانے کی ضرورت کیلئے اورٹی وی چینلزمیں محتسب کے دفترکوزیادہ بااختیارہوناچاہئے ۔وفاقی وزیرنے نمائندوں کوکہاکہ وہ دس روزمیں انہیں تجاویزدیں اوراگلااجلاس انیس مئی کوہوگااجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیاکہ تجویزکے ڈرافٹ کوحتمی شکل دینے سے پہلے اس کی کاپی سول سوسائٹی اوردانشوروں کے ساتھ شیئرکی جائیں گی۔