رینٹل پاور کیس میں راجہ پرویز اشرف ، شوکت ترین سمیت 12ملزمان پر فرد جرم عائد،ساہیوال اور پیراں غائب ریٹنل پاور پراجیکٹ میں خرد برد اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات،ملزمان کا صحتِ جرم سے انکار،شوکت ترین اور اسماعیل قریشی کی بریت کی درخواستیں مسترد

بدھ 4 جون 2014 07:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جون۔2014ء)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے رینٹل پاور کیس میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف ، سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور سابق سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسماعیل قریشی سمیت 12ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔مذکورہ ملزمان پر ساہیوال اور پیراں غائب ریٹنل پاور پراجیکٹ میں خرد برد اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے تاہم ملزمان نے صحت جرم قبول کرنے سے انکار کیا ہے جبکہ راجہ پرویزاشرف فرد جرم عائد کرنے کے موقع پر عدالت میں موجود نہیں تھے جس کے باعث عدالت نے ان کے وکیل امجد اقبال قریشی کے سامنے فرد جرم کی چارج شیٹ پڑھ کر سنائی۔

دوسری جانب احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور سابق سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسماعیل قریشی کی طرف سے ریفرنسز میں بریت کے لئے دائر درخواستیں بھی مسترد کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

پیر کے روز ریٹنل پاور کیس(ساہووال اور پیرغائب ریٹنل پاور پراجیکٹ)کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے کی۔سماعت کے موقع پرسابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف عدالت میں پیش نہیں ہوئے تاہم ان کے وکیل امجد اقبال قریشی عدالت میں موجود تھے دیگر ملزمان میں منور بشیر ، طاہر بشارت چیمہ ، محمد کلیم عارف ،چوہدری عبدالقدیر ، اقبال علی شاہ ،وزیر علی بائیو،رضی عباس ، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین ، سابق سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسماعیل قریشی اور سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع عدالت میں موجود تھے۔

فرد جرم عائد کرنے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور سابق سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسماعیل کے وکلاء نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موٴکلین کی جانب سے بریت کے لئے دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت مکمل کی جائے اور اس کے بعد کیس میں فرد جرم عائد کی جائے جو عدالت نے منظور کرتے ہوئے بریت کی درخواست پر فریقین کے دلائل سنے۔

اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر نے بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے موٴقف اختیار کیا کہ دونوں ملزمان نے اپنے اختیارات کا ناصرف ناجائز استعمال کیا بلکہ کابینہ اجلاس اور اقتصاری رابطہ کمیٹی کے اجلاس کو بھی غلط بریفنگ دے کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ۔

عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مذکور ہ درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20منٹ کے لئے ملتوی کی اور وقفے کے بعد عدالت نے بریت کی درخواست خارج کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سمیت مذکورہ تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔عدالت کی جانب سے ملزمان پر سنائی جانے والے فرد جرم کی چارج شیٹ میں میں ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال، ترک کمپنی کو دانستہ فائدہ پہنچانے کے لئے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے ، پیپرا رولز کی خلاف ورزی سمیت دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں تاہم ملزمان نے صحت جرم قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔

بعد ازاں نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی ہے۔آئندہ سماعت پر ملزمان کے خلاف گواہوں کے بیانات اور دیگر شہادتیں ریکارڈ کرنے کاعمل شروع کیا جائے گا۔