عمران خان کی غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں معصوم فلسطینی مسلمانوں کی شہادتوں کی مذمت، ہزاروں زخمیوں کی حالت زار پر انتہائی افسوس کا اظہار،پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے ، عمران خان ، بادشاہ سلامت اپنے تمام خاندان اور ذاتی نوکروں کو لیکر عوام کے ٹیکس کے پیسے سے عمرہ کرنے سعودی عرب چلے گئے ،14اگست کو انتخابی دھاندلی کے ثبوت دس لاکھ عوام کے سامنے پیش کرینگے، پشاور میں غریب خاندانوں کیلئے سستا آٹا اور گھی پیکج کے افتتاح کے موقع پر خطاب

بدھ 23 جولائی 2014 07:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جولائی۔2014ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خیبر پختونخوا میں غریب خاندانوں کیلئے سستا آٹا اور گھی پیکج کا افتتاح کر دیا جس کے تحت ایک سال میں سات ارب روپے کے خرچے سے تین لاکھ سے زائد خاندانوں کو آٹے اور گھی میں ہر ماہ 600روپے کی سبسڈی دی جائیگی۔عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پیکج کا افتتاح سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں کیا اس موقع پرمرکزی رہنما نعیم الحق، تمام صوبائی وزراء،تحریک انصاف کے ایم پی ایز اور ایم این ایز بھی موجود تھے۔

تحریک انصاف کے صوبائی صدر اعظم سواتی،جنرل سیکرٹری خالد مسعود اور صوبائی ترجمان ایم این اے عائشہ گلالئی بھی موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آج جس پیکج کا افتتاح کیا یہ انسانیت کیلئے ہے ۔

(جاری ہے)

سستا آٹا اورگھی پیکج سے لاکھوں غریب خاندان مستعفی ہونگے۔انھوں نے کہا کہ سیاست پیغمبر بھی کیا کرتے تھے یہ انسانیت کی خدمت کرنے کیلئے ہونی چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم ہے ،پاکستان کے بادشاہ سلامت اپنے تمام خاندان اور ذاتی نوکروں کو لیکر عوام کے ٹیکس کے پیسے سے عمرہ کرنے سعودی عرب چلے گئے ہیں اور یہ اقدام ایسے وقت میں اٹھایا گیا جب ملک میں فوجی آپریشن ہو رہا ہے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو کر آئی ڈی پیز بن گئے ہیں۔اس بادشاہت کا خاتمہ کرنے 14اگست کو نکل رہے ہیں،14اگست کو ہماری پوری کوشش ہو گی کہ عوام کو اس بادشاہت سے آزاد کریں اور حقیقی جمہوریت قائم کریں،انھوں نے کہا کہ 14اگست کو انتخابات میں ہونیوالی دھاندلی کے ثبوت دس لاکھ عوام کے سامنے پیش کرینگے۔

عمران خان نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے مسلم حکمرانوں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا ۔انھوں نے کہا کہ آج غزہ میں جو ہو رہا ہے مسلم حکمرانوں کی اس پر خاموشی پر مجھے مسلمان ہونے پر شرم آتی ہے انھوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے اس وقت غیر مسلم غزہ کی صورتحال پر اسرائیل پر زیادہ تنقید کر رہے ہیں لیکن مسلم حکمران مغرب میں پڑی اپنی اربوں کی دولت بچانے کیلئے خاموش بیٹھے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ اگر ظلم ہاتھ سے نہیں روک سکتے تو اس کیخلاف آواز اٹھاؤاگر مسلم حکمران غزہ کی صورتحال پر اسرائیل کیخلاف یک زبان ہوکر بول بھی دیں تو حالات بہتر ہوجائیں گے۔عمران خان نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی حکومت کو متعدد عوامی فلاح کے منصوبے شروع کرنے پر مبارکباد دی تاہم انھوں نے ساتھ ہی یہ ہدایت بھی کی کہ وزیر اعلیٰ اور صوبائی حکومت اپنے حق کے حصول کیلئے وفاقی حکومت کے سامنے سٹینڈ لیں اور بجلی کے خالص منافع، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور دیگر صوبائی حقوق کے حصول کیلئے پورا پورا سٹینڈ لیا جائے۔

انھوں نے صوبے میں جلد از جلد کھیلوں کے میدان ،ٹمبر مافیا کیخلاف کاروائی اور ریسٹ ہاؤسز کو کمرشل بنانے کی بھی ہدایت کی۔عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں دو بھائیوں نے قوم کے ایک ہزار کروڑ روپے اپنی مشہوری کیلئے اشتہارات پر خرچ کر دئے ،نندی پور پراجیکٹ اور میٹرو بس منصوبوں کے گھپلے اور فراڈ بھی جلدعوام کے سامنے لائیں گے۔خیبر پختونخوا میں کوئی نہیں کہہ سکتا کہ عمران خان نے کسی کی سفارش کی ہو بلکہ جو لوگ غلط لوگوں کی سفارشیں کر رہے ہیں وہ میری نظر میں ہیں انہیں آئندہ ٹکٹ نہیں ملے گا اور آئندہ باری بھی جلد آنیوالی ہے ۔

انھوں نے کو الیشن سپورٹ فنڈ سے آئی ڈی پیز کیلئے فوری رقم جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دس لاکھ آبادی کے شہر بنوں میں اتنے ہی متاثرین بھی آ گئے ہیں۔وہاں کے ہسپتال اور دیگر صوبائی ادارے یہ بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں اور وفاقی حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔بعد ازاں عمران خان اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سستا آٹا اور گھی پیکج کا ووچر تقسیم کر کے باقاعدہ افتتاح کیا۔

قبل ازیں پیکج کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پیکج کے تحت ہر ماہ غریب خاندان آٹے ا ور گھی پر600روپے کی سبسڈی حاصل کر سکیں گے ۔شروع کے دوماہ یہ پیکج ووچر کے ذریعے دیا جائیگا جبکہ بعد ازاں مستقل انصاف کارڈ کے ذریعے یہ سبسڈی ضرورتمندوں کو فراہم ہو گی۔پیکج کے تحت ہر ماہ غریب خاندانوں کو 40کلو آٹے کی خریداری میں 400روپے جبکہ 5کلو گھی کی خریداری میں 200روپے کی بچت ہو گی۔

یہ پیکج یوٹیلٹی سٹورز سے حاصل کیا جا سکے گا جبکہ اس کیلئے ڈیٹا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے لیا گیا ہے ۔ادھرپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 500معصوم فلسطینی مسلمانوں کی شہادتوں کی مذمت کی ہے اور ہزاوروں زخمیوں کی حالت زار پر انتہائی افسوس کا اظہارکیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں کی جانب سے تمام انسانی اور بین الاقوامی قوانین بالائے طاق رکھتے ہوئے اسرائیل کو اقوام متحدہ کے چارٹر میں دیے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی بڑے پیمانے پر اجازت انتہائی شرمناک ہے۔

اسلام آباد سے جاری بیان میں چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ساتویں باب کی دفعہ 51میں (Self Defence)کی اتنی مضحکہ خیز تعریف نہیں کی گئی جس کا اظہار اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شہریوں کے خلاف ریاستی دہشتگردی کی صورت میں سامنے آیاہے۔ ان کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ اصول پہلی مرتبہ پامال نہیں کیا گیا۔عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیلی دیوار کے حوالے سے مرتب کردہ نقطہ نظر میں بھی اسرائیل کو Self Defenceکے اصول کی پامالی کا مرتکب قرار دیا گیاہے۔

اپنے بیان میں چیئرمین تحریک انصاف نے مسلمان ممالک کے سربراہان کی معاملے پر بلاجواز خاموشی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ان کا کہنا ہے کہ مصر کی جانب سے غزہ میں طبی امداد کی فراہمی روکنا اور پناہ لینے کی خاطر مصری سرزمین کا رخ کرنے والے فلسطینیوں کو داخلے کی اجازت نہ دینا عرب حکومتوں کے اخلاقی انحطاط کا واضح ثبوت ہے۔ ان کے مطابق حکومت پاکستان کا معذرت خواہانہ رویہ بھی انتہائی افسوسناک اور ناقابلِ قبول ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطین سے برما تک مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم روا رکھا جارہا ہے، جبکہ مسلمان رہنماء خاموش تماشائیوں کا کردار ادا کرتے ہوئے عالمی سطح کی اس دہشت گردی میں معاونین کا کردار ادا کررہے ہیں۔

اپنے بیان میں چیئرمین تحریک انصاف نے واضح کیا کہ حالیہ صورتحال میں امریکہ اور یورپی جمہوریتوں کی حقیقت سامنے آگئی ہے اور فلسطین میں مسلمانوں کے خلاف اسرائیلی بربریت کے دفاع سے مغربی رہنماؤں کی جانب سے منافقت اور دوعملی کا پردہ چاک ہوگیا ہے۔

مسلمان ملکوں میں اسرائیلی جارحیت اور ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرنے والے شہریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مسلمان ممالک میں فلسطینی مسلمانوں کے حق میں سڑکوں پر نکلنے والے عوام خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وقت آن پہنچا ہے کہ پوری دنیا کے عوام متحدہو جائیں اور اور اپنی حکومتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کمزور ممالک کے خلاف جاری استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے پر مجبور کریں۔

ان کے مطابق اقوام متحدہ کو اگر اپنی ساکھ کا ذرہ سا بھی خیال ہے تو فوری طور پر غزہ میں جاری قتلِ عام بند کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ ان کے مطابق اقوام متحدہ کا سیکرٹری جنرل اس حوالے سے اقدامات اٹھانے اور صورتحال میں مداخلت کا مجاز ہے،تاہم اس کی جانب سے مداخلت سے گریز انتہائی شرمناک ہے۔