جماعت اسلامی نے بھی وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے کوجوڈیشل کمیشن کی تحقیقات سے مشروط کرنے کی تجویز

جمعہ 22 اگست 2014 09:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اگست۔2014ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے بعدجماعت اسلامی نے بھی وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے کوجوڈیشل کمیشن کی تحقیقات سے مشروط کرکے تسلیم کرنے کی تجویزدیدی۔رہنماجماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ مشاورت کے بعدہمیں تجویزقابل قبول نظرآتی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات میں اگردھاندلی ثابت ہوجائے تووزیراعظم نوازشریف کواستعفیٰ دیناچاہئے ،اورملک میں نئے انتخابات ہونے چاہئیں اس سے قبل خورشیدشاہ نے وزیراعظم کے استعفے کی تجویزدی تھی اوراسے تحقیقات سے مشروط کرنے کوکہاتھاتاہم جماعت اسلامی نے تحقیقات کے بعدنئے انتخابات کی تجویزکااضافہ کردیاہے جبکہ پیپلزپارٹی کی تجویزمیں نئے وزیراعظم کاذکرتھا۔

قبل ازیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ مشروط طور پر تسلیم کرنے کی تجویز دے دی ہے اور عدالتی کمیشن میں دھاندلی ثابت ہوئی تو نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہوگا ، عدلیہ پر عمران خان اور طاہر القادری دونوں کا اعتماد ہے،انتخابی اصلاحات کو یقینی بنانے کے لئے خود عمران خان کمیٹی کے چیئرمین بن جائیں ہم ان کی حمایت کریں گے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد میں حکومت اور اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ بار کے وفد نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس میں خورشید شاہ نے تجویز دی کہ عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات کو ترجیحات کی صورت میں رکھا جائے اور جو مطالبات حکومت تسلیم کرتی ہے ان پر عمل شروع کیاجائے اور آئین کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ۔

وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے کو پانچویں یا چھٹے یعنی آخری نمبروں پر رکھا جائے اور اسے انتخابات میں دھاندلی بارے کمیشن کی تحقیقات سے مشروط کرکے تسلیم کرلیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات کمیشن دو ماہ کے اندر اپنا کام مکمل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر عمران خان اور طاہر القادری دونوں کا اعتماد ہے اگر دھاندلی ثابت ہوئی تو وہ عمران خان کا ساتھ دینگے اور نواز شریف کو استعفے دینا ہوگا،موجودہ صورتحال میں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ چلی بھی گئی تو بھی سب اکٹھے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے لیے عمران خان کمیٹی کے خود چیئرمین بن جائیں ہم عمران خان کے کمیٹی کا چیئرمین بننے کے لیے ان کی مدد کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کیوں یہ شک کریں کہ فوج کا اس صورتحال کے پیچھے کوئی کردار ہے،فوج ملک میں آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے کردار ادا کررہی ہے، ہم آئین جمہوریت اور پارلیمنٹ کا تحفظ ہر صورت یقینی بنائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :