پارلیمنٹ کی تحلیل اور وزیراعظم کے استعفے کی کوئی جماعت حمایت نہیں کرتی،مولانا فضل الرحمان ،خیبرپختونخوا اسمبلی کوبچانے کیلئے تحریک عدم اعتماد پیش کی،سراج الحق کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس ، حکومت اور تحریک انصاف میں ڈیڈلاک کے خاتمے کیلئے کوشاں میں موجودہ بحران کو فوری طور پر حل کرنا ہوگا،امیر جماعت اسلامی

جمعہ 22 اگست 2014 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اگست۔2014ء)جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی تحلیل اور وزیراعظم کے استعفے کی کوئی جماعت حمایت نہیں کرتی،خیبرپختونخوا اسمبلی کوبچانے کیلئے تحریک عدم اعتماد پیش کی،جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف میں ڈیڈلاک کے خاتمے کیلئے کوشاں میں موجودہ بحران کو فوری طور پر حل کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سراج الحق سے سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سراج الحق سے سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے،انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد اسمبلی کوبچانے کیلئے پیش کی،جمہوری اداروں کے تحفظ کیلئے اقدامات کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک صفحے پر ہیں،غیر آئینی مطالبے کو تسلیم نہیں کرتے،وزیراعظم کے استعفیٰ کی کوئی جماعت حمایت نہیں کرتی۔

سراج الحق نے کہا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ ذاتی اورپارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر جمہوریت کو بچانے کیلئے اقدامات کریں،اسلام آباد محاصرے میں ہے،پڑاؤ ڈالنے والوں کے کچھ مطالبات میں ہیں جن میں کچھ مطالبات کی حمایت کرتے ہیں،پارلیمنٹ میں سیاسی جماعتوں سے رابطہ ہوا ہے۔

مذاکراتی عمل میں ڈیڈلاک ہے،ہم اس ڈیڈلاک کا خاتمہ چاہتے ہیں ہم اپنی جمہوریت کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں جمہوریت کمزور ہے،چاہتا ہوں مذاکرات بحال ہوں،لڑائی سے کھیل ختم ہوجائے گا اور سب کو گھر جانا ہوگا،ملک سے باہر پاکستان اور اسلام آباد سے باہر دوسرے شہریوں کے لوگ بھی پریشان ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے ہراقدام اور الفاظ کو عوام دیکھ رہے ہیں سب نے عوام کے پاس جانا ہے فیصلہ عوام نے کرنا ہے،کوشش کرکے جنون اور حکومت کو ایک میز پر لایا جائے اور ہم چاہتے ہیں کہ قوم کو بحران سے نکال کر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے،انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ بحران کو حتم کرنا چاہتے ہیں۔