سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم کے ظہرانے اور ملاقات کی دعوت قبول کرلی ، پہلے وزیراعظم اور آصف علی زرداری کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوگی ، بعد میں دونوں رہنما پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں مشاورت بھی کرینگے، حکومت سیاسی مسائل کو ڈائیلاگ کے ذریعہ حل کرنے پر یقین رکھتی ہے تمام اہم پارلیمانی جماعتیں اس عزم کا اعادہ کرچکی ہیں کہ وہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گی،نواز شریف، حکومت اور اپوزیشن مل کر اس بحران سے نکلنے کے لیے تمام آئینی آپشنز کے مطابق مسائل کا حل تلاش کریں گی،دونوں رہنماوں کا اتفاق

ہفتہ 23 اگست 2014 09:52

کراچی، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اگست۔2014ء) سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم کے ظہرانے اور ملاقات کی دعوت قبول کرلی ۔ جمعہ کو وزیراعظم محمد نواز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری کو فون کیا اور ہفتے کے روز انہیں وزیراعظم ہاؤس میں ظہرانے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم میاں نواز شریف میثاق جمہوریت کے مطابق سیاسی بحران کے حل کیلئے آصف علی زرداری سے تعاون طلب کرینگے اور وزیراعظم آصف علی زرداری کو موجودہ بحران میں کردار ادا کرنے کو کہیں گے ۔

ذرائع کے مطابق پہلے وزیراعظم اور آصف علی زرداری کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوگی جبکہ بعد میں دونوں رہنما پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں مشاورت بھی کرینگے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس رابطے میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت سیاسی مسائل کو ڈائیلاگ کے ذریعہ حل کرنے پر یقین رکھتی ہے اور جمہوریت کے استحکام کے لیے پارلیمنٹ میں تمام اہم پارلیمانی جماعتیں اس عزم کا اعادہ کرچکی ہیں کہ وہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گی ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے احتجاج کرنے والی جماعتوں کے خلاف صبر و استقامت کی پالیسی اختیار کی ہے ۔کیونکہ ہم طاقت کو مسائل کا حل نہیں سمجھتے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ صورت حال پر تمام پارلیمانی جماعتوں سے رابطے میں ہے اور اب مذاکرات کا آغاز کردیا ہے ۔ہماری کوشش ہے کہ اس بحران کو جلد سے جلد سیاسی طریقے سے حل کیا جائے ۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے انتخابی اصلاحات سمیت دیگر معاملات کو حل کرنے کے لیے تیار ہے ۔

تاہم کسی غیر آئینی مطالبے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا اور کسی کے احتجاج یا مطالبے سے جمہوری نظام ڈی ریل نہیں ہوگا ۔اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ اس صورت حال پر قابو پانے کے لیے تمام پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کو اعتماد میں لیں اور بامقصد مذاکرات کیے جائیں اور مسائل کا حل آئین کے مطابق نکالا جائے ۔

اس رابطے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر اس بحران سے نکلنے کے لیے تمام آئینی آپشنز کے مطابق مسائل کا حل تلاش کریں گی۔ ادھروزیراعظم محمد نواز شریف اسلام آباد سے لاہور پہنچ گئے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زردری سے آج ہفتہ کو ملاقات کریں گے فرحت الله بابر کا کہنا ہے کہ اعتزاز احسن ‘ رضا ربانی اور خورشید شاہ آصف علی زرداری کے ہمراہ ہوں گے۔

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف جمعہ کی شب اسلام آباد سے لاہور پہنچے نواز شریف نے ہفتہ کو آصف علی زرداری کو ظہرانے پر دعوت دے رکھی ہے اور دونوں راہنماؤں کی ملاقات جاتی امراء میں ہوگی پاکستان پیپلزپارٹی کے ترجمان فرحت الله بابر کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری رائے ونڈ میں نواز شریف سے ملاقات کریں گے اور ان کے ہمراہ پارٹی کے تین راہنما سید خورشید شاہ‘ رضا ربانی اور اعتزاز احسن بھی ہوں گے۔