پنجاب حکومت کی ہدایات کے بعد ماڈل ٹاوٴن واقعہ کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ،ایف آئی آر کا مقدمہ نمبر 14-696 ہے، مقدمہ قتل،اقدام قتل،مشاورت کی دفعات کے تحت درج کیاگیا

جمعہ 29 اگست 2014 06:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اگست۔2014ء) لاہور کے تھانہ فیصل ٹاؤن میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ عدالتی حکم پر درج ایف آئی آر میں وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزراء سمیت 21 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ تھانہ فیصل ٹاؤن میں ایف آئی آر نمبر 14/696 زیر دفعہ 302،307،148،149،334 اور 109 درج کی گئی ہے۔ جواد احمد کی مدعیت میں درج مقدمے میں وزیر اعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وفاقی وزراء خواجہ آصف، پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق، عابد شیر علی اور چودھری نثار علی خان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

رانا ثناء اللہ کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل ہے۔ گلو بٹ اور 12 پولیس اور سول افسروں کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ملزموں کی فہرست میں سابق ڈی ایس پی آفتاب پھلروان، 3 سابق ایس ایچ اوز رضوان ہاشمی، انسپکٹر اشتیاق اور احمد مجید بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سابق ایس پی سیکورٹی کے گن مین عابد کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ادارہ منہاج القرآن کی جانب سے 19 جون کو دی گئی درخواست پر سیشن کورٹ لاہور نے 16 اگست کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

چار وفاقی وزراء نے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تاہم عدالت عالیہ نے بھی سیشن کورٹ کا حکم برقرار رکھا۔ جمعرات کے روز وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی پولیس کو عدالتی احکامات کے مطابق مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔ دوسری جانب انسدا دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پولیس کی مدعیت میں درج ہونیوالی ایف آئی آر میں نامزد ملزموں کی گرفتاری کا حکم دیدیا ہے۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے روبرو تھانہ فیصل ٹاؤن کے تفتیشی افسر نے موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی پولیس کی مدعیت میں درج ہونیوالی ایف آئی آر میں نامزد ملزم سابق ایس ایچ او شادمان عاصم شیخ کے علاوہ ایلیٹ فورس کے محمد دلاور، نثار احمد۔ بابر اور عبید شامل ہیں۔ تفتیش میں یہ قصور وار پائے گئے ہیں لہذا ان کی گرفتاری کے لئے وارنٹ جاری کئے جائیں۔

عدالت نے ان ملزموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پانچ ستمبر کو انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کاحکم دیدیا ہے۔صوبائی دارالحکومت لاہور کے تھانہ فیصل ٹاؤن میں درج سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر کا مقدمہ نمبر 14-696 ہے، مقدمہ قتل،اقدام قتل،مشاورت کی دفعات کے تحت درج کیاگیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمہ دفعہ 109،148،149 اور 155 سی، دفعہ302،324،395،427 اور دفعہ مقدمہ 395 اور427 کے تحت درج کیاگیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری کو کل ہی ایف آئی آر کے اندراج کی پیشکش کی تھی، ایف آئی آر منہاج القرآن کی درخواست کے مطابق درج کی گئی ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کا اندراج تو بات شروع کرنے کی پہلی شرط ہے۔

متعلقہ عنوان :