فرعون حکمرانوں کا اصل چہرہ قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے،عمران خان ، مرسی کی جمہوریت کی طرح نہتے اور معصوم مظاہرین پر بربریت کا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے جس کی مثال دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں نہیں ملتی،قوم کا پیسہ قوم کے خلاف استعمال کرکے نہتے مظاہرین کو بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، اب نیا پاکستان بنانے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی، اقتدار میں آکر نواز شریف سمیت تمام کرپٹ سیاستدانوں کا احتساب کریں گے، تحریک انصاف کے پیچھے فوج ہے نہ ہمیں کوئی اشارہ ملا ہے ، دھرنے کے شرکاء سے خطاب، جاوید ہاشمی نے غلط بیانی کی ،آج سے میرے اور ہاشمی صاحب کے راستے جدا ہیں ،تحریک انصاف ایک منظم جماعت ہے، پارٹی چیئرمین سے لے کر ایک کارکن تک میرٹ پر آتے ہیں،استعفے نہ دینے پر تین ایم این ایز کو پارٹی سے نکال دیا ہے،عمران خان

پیر 1 ستمبر 2014 07:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1ستمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فرعون حکمرانوں کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے‘ حکمرانوں نے مرسی کی جمہوریت کی طرح نہتے اور معصوم مظاہرین پر بربریت کا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے جس کی مثال دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں نہیں ملتی، قوم کا پیسہ قوم کے خلاف استعمال کرکے نہتے مظاہرین کو بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے مگر اب نیا پاکستان بنانے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی اور اقتدار میں آکر نواز شریف سمیت تمام کرپٹ سیاستدانوں کا احتساب کریں گے۔

تحریک انصاف کے پیچھے نہ تو فوج ہے اور نہ ہمیں کوئی اشارہ ملا ہے ۔ تحریک انصاف ایک منظم جماعت ہے جہاں پارٹی چیئرمین سے لے کر ایک کارکن تک میرٹ پر آتے ہیں اور چیئرمین کے کہنے کے باوجود قومی اسمبلی سے استعفے نہ دینے پر تین ایم این ایز کو پارٹی سے نکال دیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ مجھے اور طاہر القادری کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اگر ہمیں گرفتار کرلیا گیا تو پو را پاکستان بند کردیں گے۔ ہفتہ کی شب ہم تیاری میں نہیں تھے مگر اب پولیس کا مقابلہ کرنے کیلئے مکمل تیار ہیں اور کسی بھی صورت طاقت کے استعمال سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مخدوم جاوید ہاشمی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جاوید ہاشمی نے غلط بیانی کی ہے اور انہیں کسی کی طرف سے کوئی اشارہ نہیں آیا تھا بلکہ پانی سر سے گزر گیا تو فیصلہ کیا گیا کہ دھرنے کو وزیراعظم ہاؤس کے سامنے منتقل کیا جائے مگر جاوید ہاشمی کی طرف سے کی گئی پریس کانفرنس پر افسوس ہے اور آج سے جاوید ہاشمی سے اپنی راہیں جدا کرلی گئیں۔

تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی کے استعفوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تین ایم این ایز کو استعفے نہ دینے پر پارٹی سے فارغ کردیا ہے کیونکہ تحریک انصاف میں میرٹ چلے گا اور سب کو ڈسپلن کو فالو کرنا ہوگا۔ انہوں نے مظاہرین پر پولیس کی جانب سے تشدد کی وجہ سے شدید زخمی و ہلاک ہونے والے مظاہرین کے حوالے سے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے معصوم لوگوں کو مروایا ہے جس کا انہیں حساب دینا ہوگا اور اب بھی کئی لاشیں ایسی ہیں جو چھپا رکھی ہیں اور ہلاکتوں سے متعلق اصل اعداد و شمار نہیں بتائے جارہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین پر طاقت استعمال کرنے کے خلاف پاکستان بھر میں شدید ردعمل آیا ہے اور خیبر سے کراچی تک سب لوگ ظالموں کے خلاف اکٹھے ہوچکے ہیں۔ عنقریب قوم کو مزید خوشخبریں دیں گے جہاں بہت سی دوسری جماعتیں بھی تحریک انصاف کا ساتھ دینے کیلئے آگے آچکی ہیں جس کا ایک آدھ روز میں اعلان کردیا جائے گا۔ اپنی تحریک اس وقت تک ختم نہیں کریں گے جب تک نواز شریف مستعفی نہیں ہوجاتے اور دوبارہ انتخابات نہیں کروائے جاتے۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ حکومت کو نہیں چلنے دینگے اور پارلیمنٹ ہاؤس اور پاک سیکرٹریٹ جانے والے راستوں سے حکومتی ارکان کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی اور جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے حکومت کو جام کردیا جائے گا ، تحریک انصاف نواز شریف اورشہباز شریف کا استعفیٰ لئے بغیر ہرگز واپس نہیں جائے گی ، مظاہرین پر حملہ کرکے نواز شریف نے ثابت کردیا ہے کہ وہ حسنی مبارک کی جمہوریت کے پیروکار ہیں ، پرامن مظاہرین پر حملہ کرانے کا مقدمہ چوہدری نثار اور نواز شریف کیخلاف درج کروائینگے ، رات کو ہمیں روک دیا گیا تھا مگر اب کوئی نہیں روک پائے گا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے تحریک انصاف کے آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج پوری دنیا میں ہوتا ہے اور جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے غلط کیا ہے وہ غلام ہیں پرامن احتجاج اور انصاف کی جنگ لڑنا جائز آئینی اور جمہوری ہے دنیا کے کسی بھی معاشرے میں اس طرح نہتے مظاہرین پر فائرنگ کرنے کی مثال نہیں ملتی آنسو گیس تو کیا مجھ سمیت تمام مظاہرین کو قتل بھی کردیا جائے تو پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہفتے کی رات کے آپریشن سے نواز شریف کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا اور قوم جان چکی ہے کہ نواز شریف کیا ہے چار ہفتوں کیلئے مستعفی ہونے کا مطالبہ اتنا بڑا مطالبہ نہیں تھا اگر نواز شریف اور (ن) لیگ حقیقی جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور انہوں نے عام انتخابات میں منصوبہ بندی کے تحت بھاری دھاندلی نہیں کروائی تو انہیں چاہیے تھا کہ شفاف تحقیقات کیلئے صرف چار ہفتوں کیلئے مستعفی ہوجاتے اور پھر اس کے بعد بے شک واپس آجاتے تحریک انصاف نے حکومتی وزراء کے استعفوں اور حکومت کو ختم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا مگر نواز شریف جانتے ہیں کہ اگر وہ چلے گئے تو دھاندلی ثابت ہوجائے گی اس لئے وہ جعلی جمہوریت کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں عمران خان نے تحریک انصاف کے ممبران قومی وصوبائی اسمبلیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پولیس کی جانب سے کھڑی کی گئی تمام رکاوٹیوں کو توڑ کر اسلام آباد پہنچ جائیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ وعدہ کرچکے ہیں کہ کسی صورت پیچھے نہیں ہٹا جائے گا یا نواز شریف کا استعفیٰ لے کر جائینگے یا جان دے دینگے ۔ عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے نہتے مظاہرین پر جس بربریت کا مظاہرین کیا گیا اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی اور پاکستانی میڈیا سمیت پوری دنیا اس ظلم کی تصویر پیش کررہا ہے مگر حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ ر ہی لیکن حقیقتاً حکومت جامد ہوکر رہ چکی ہے بتایا جائے کہ اسلام آباد میں حکومت کہاں ہے اور کس قانون ، آئین اور جمہوری رویئے کے تحت اسلام آباد کو بند کیا گیا ہے ۔

انہوں نے نواز شریف کو حرف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف جمہوریت نہیں اپنی کرسی بچا رہے ہیں کیونکہ اس کرسی سے ان کی اور ان کے خاندان کی دولت وابستہ ہے اگر نواز شریف کو مستعفی ہونا پڑتا ہے تو اس بات کا ڈر ہے کہ ان کی دولت محفوظ نہیں رہے گی نواز شریف جب سیاست میں آئے تو ان کے پاس چالیس کروڑ کے اثاثے ہیں مگر آج وہ اربوں کے مالک ہیں قوم کو بتایا جائے کہ اتنی دولت کہاں سے آئی ہے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک یہ جنگ جیت چکی ہے اگر ہم نے بھاگنا ہوتا تو اب تک بھاگ جاتے مگر اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور ڈٹے رہے اور نواز شہباز جو فاشٹ کا روپ دھار چکے ہیں کو بھگا کر دم لینگے عمران خان اعلان کیا کہ وہ اب حکومت کو کسی صورت نہیں چلنے دینگے اور قومی اسمبلی پارلیمنٹ ہاؤس اور پاک سیکرٹریٹ سمیت تمام سرکاری دفاتر کو جانے والے راستے بند کردینگے عمران خان نے مظاہرین پر حملہ کرنے پر نواز شریف اور چوہدری نثار کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا ہے ۔