طاہر القادری نے بیرون ملک سے فنڈز لینے اور کرپشن کرنیوالوں کو سزائے موت دینے کا قانون بنانے کی تجویز دیدی،دھرنے نے اقتدار کے ایوانوں میں زلزلہ پیدا کر دیا ،دھرنا چالیس دن چلے گا، اس کے بعد دھڑن تختہ ہوگا، مسلم لیگ نواز کے کنونشن میں ”گو نواز گو“کے نعرے انقلاب کی نشانی ہے، دھرنے سے خطاب ،انٹرویو

ہفتہ 20 ستمبر 2014 07:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے بیرون ملک سے فنڈز لینے والوں اور کرپشن کرنیوالوں کو سزائے موت دینے کا قانون بنانے کی تجویز دیدی ہے اور کہا ہے کہ دھرنا چالیس دن چلے گا، اس کے بعد حکومت کا دھڑن تختہ ہوگا،مسلم لیگ نواز کے کنونشن میں ”گو نواز گو“کے نعرے انقلاب کی نشانی ہے۔

اسلام آباد میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ملک میں 2 چیزوں پر سزائے موت کی تجویز دیتا ہوں ۔اس شخص کے لئے سزائے موت کا قانون جاری کیا جائے جس نے کسی بھی بیرونی ملک یا ایجنسی سے پیسہ یا فنڈنگ لی ہو۔ 34 سال میں میری جماعت نے ایک پیسہ بھی لیا ہو تو سزائے موت کیلئے تیار ہوں۔

(جاری ہے)

سب سے پہلے احتساب کیلئے خود کو پیش کرتا ہوں، حکمرانوں میں جرآت ہے تو قوانین بنائیں،کبھی شریعت یا سیاست کے نام پر پیسہ لیا ہو تو بھی پھانسی کیلئے تیار ہوں۔ طاہر القادری نے کہا کہ دھرنے نے اقتدار کے ایوانوں میں زلزلہ پیدا کر دیا ہے۔ دھرنے سے قوم کو وہ شعور ملا جس سے وہ گزشتہ 65 سال سے محروم تھی، ہمارے دھرنے سے قوم کو شعور ملا، آج ن لیگ کے کنونشن میں بھی “گونوازگو” کے نعرے لگے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ دھرنا چالیس دن چلے گا، اس کے بعد حکومت کا دھڑن تختہ ہوگا۔

قبل ازیں ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں طاہر القادری نے کہا کہ پارلیمنٹ کے طویل ترین مشترکہ اجلاس میں قوم کے کروڑوں روپے خرچ ہوئے لیکن اس اجلاس میں کوئی بھی قانون سازی نہیں ہوئی یہ سراسر ظلم ہے اگر کسی اور ملک میں ایسا ہوتا تو لوگ حکمرانوں کوباہر نکال دیتے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غریبوں اور امیرون ‘ حکام اور محکموں اور ظالم اور مظلوم کیلئے الگ الگ قانون ہے حکومت ہماری ایف آئی آر کا ذکر تو کرتی ہے لیکن یہ بتائے کہ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کو چھوڑ دیں باقی نامزد ملزمان میں سے آج تک کوئی بھی گرفتاری نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی جوائنٹ تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لندن پلان بارے بیانات سراسر جھوٹ ہے جسے مسترد کرتاہوں لندن میں عمران خان سے اچانک ملاقات ہوئی یہ ملاقات طے شدہ نہیں تھی اور نہ ہی اس پر کوئی ایجنڈا زیر بحث ایا عمران خان سے اور بھی کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی غلط ہے کہ لندن میں ہماری ملاقات کسی تیسری قوت یا شخص نے کروائی تھی اس ملاقات میں کوئی تیسرا شخص موجود نہیں تھا انہوں نے کہا کہ اس وقت چینی صدر کے دورے کا کوئی خواب و خیال بھی نہیں تھا جسے اس کے ساتھ جوڑا جارہا ہے۔

ایک سوال پر کہا کہ میری چوہدری شجاعت کی پارٹی سے باقاعدہ ملاقات ہوئی جس میں ایک ایجنڈے پر بات ہوئی تھی اور ہمارے درمیان کچھ معاملات طے ہوئے ایک اور سوال پر کہا کہ میں کوئی شجر ممنوع نہیں کہ کوئی ملاقات نہ کر سکے۔مجھے سے جو بھی ملنے آئے گا اس کا خیر مقدم کروں گا۔