مبارک ہو! میچ جیت گئے ہیں، گورنر پنجاب نے بھی حکومت سے مایوسی کا اظہار کر دیا ،مینار پاکستان پر جلسہ کریں گے: عمران خان ،بلدیاتی نظام کے قیام کے بغیر ملک میں جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی، سندھ کے عوام سے بھٹو کے نام پر ووٹ لئے جاتے رہے تاہم ہاریوں کو انصاف نہیں ملا اور ان کا استحصال کیا گیا، کراچی والوں اپنے الیکشن اور اپنے ووٹ کی حفاظت کرو، دھاندلی کو روکو، اگر آپ نے میرا ساتھ دیا تو کراچی سے ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، لینڈ مافیا، پانی مافیا سمیت تمام مافیاز کا خاتمہ کردوں گا، حکومت کی پشت پناہی کے بغیر ٹارگٹ کلنگ ممکن نہیں،کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کے لئے پولیس کو غیر سیاسی کرنا ہوگا، لاہور والوں تیار ہوجاؤ، میں آرہا ہوں،نواز شریف کا استعفیٰ لئے بغیر یہ تحریک ختم نہیں ہوگی، ووٹ کی طاقت سے ملک میں حکومت کی تبدیلی ہمارا حق ہے، مولانا فضل الرحمن کوکبھی معاف نہیں کریں گے، اللہ کا شکر ہے قوم اب جاگ گئی ہے اور وہ ایک نیا پاکستان دیکھنا چاہتی ہے، مزار قائد سے متصل پارٹی جلسے ،اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب

پیر 22 ستمبر 2014 08:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی میں اتنے بڑے جلسے نے ثابت کر دیا ہے کہ عوام جاگ چکے ہیں اور کوئی طاقت نیا پاکستان بننے سے نہیں روک سکتی، گورنر پنجاب نے بھی مسلم لیگ ن کی حکومت کی کرپشن پر مایوسی کا اظہار کر دیا ہے، کراچی کے بعد اب لاہور میں جلسہ کریں گے، بچہ بچہ ’گو نواز گو‘ کا نعرہ لگا رہا ہے۔

آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مباک ہو! ہم یہ میچ جیت گئے ہیں، پورے ملک میں تبدیلی کی ہوا چل پڑی ہے، کراچی کے عوام نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے، ہر طرف ’گو نواز گو‘ کا نعرہ ہے، میاں صاحب کو اب گھر جانا ہی ہو گا، ان کو بچانے میں کوئی طاقت بھی کامیاب نہیں ہو سکی، ہم یہاں کسی کے اشارے پر نہیں عوام کے اشارے پر آئے تھے اور اسی عوام کی طاقت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں ہر منٹ پر 80ہزار روپے خرچ ہوئے لیکن اسمبلی میں اس ڈرامے کا ملک کو کیا فائدہ ہوا، سوائے اس کے کہ سارے چوروں کو بتایا گیا کہ عمران خان آ گیا تو سب کی دوکانداری بند ہو جائے گی، ان ممبران کی منافقت کا یہ حال ہے کہ کہتے بھی ہیں کہ دھاندلی ہوئی تھی، پر دھاندلی کی بنیاد پر وزیر اعظم بننے والا شخص استعفٰی نہ دے، یہ کونسی دنیا میں ہوتا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کر کے ملک کے وزیر اعظم بن جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کے اپنے تعینات کردہ گورنر چوہدری سرور نے ہی کہہ دیا ہے کہ کرپشن کی اس ملک میں انتہاء ہے ، میں اس حکومت سے مایوس ہوا ہوں اور اس حکومت کا ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے سچ بولا ہے، اور اس کرپشن پر پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ن لیگ کہتی ہے کہ ہم بڑے تجربہ کا رہیں،حالانکہ ان کو صرف پیسہ بنانے کا تجربہ ہے۔

کپتان نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ اگرمیں نواز شریف کی جگہ ہوتا تو امریکہ کا دورہ نہ کرتا کیونکہ نیو یارک میں تو سارے ٹیکسیاں چلانے والے پاکستانی ہیں، وہ بہت برا استقبال کرنے والے ہیں اوراس دن تو اقوام متحدہ کی بلڈنگ کے باہر بھی احتجاج ہو گا۔ میں کہہ رہا تھا کہ میاں صاحب آپ ایک مہینے کے لئے استعفیٰ دے دیں، اگر آپ پر دھاندلی ثابت نہیں ہوئی تو میں کہہ دوں گا کہ مجھ سے غلطی ہوئی ہے۔

عمران خان نے اعلان کیا کہ اب لاہور بھی مسلم لیگ ن کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔ لاہور میں مینار پاکستان پر جلسہ کریں گے، اس کی تاریخ کا اعلان بھی جلد کریں گے۔ سب لوگوں کو علم ہو گیا ہے کہ کیا نعرہ لگانا ہے، چھوٹے چھوٹے بچے ’گو نواز گو‘ کا نعرہ لگا رہے ہیں، مسلم لیگ ن کا اپنا صوبائی صدر بھی’گو نواز گو‘ کہہ گیا ہے۔ عوام کو مبارک ہو کہ آپ کی محنت کا نتیجہ نکلنے لگ گیا ہے اورنئے پاکستان کو بننے سے اب کوئی نہیں روک سکتا۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام کے قیام کے بغیر ملک میں جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی، بلدیاتی نظام ہی عوام کو طاقت ور بنانے اور عوام کے مسائل کا حل ہے۔ سندھ کے عوام سے بھٹو کے نام پر ووٹ لئے جاتے رہے تاہم ہاریوں کو انصاف نہیں ملا اور ان کا استحصال کیا گیا۔ کراچی والوں اپنے الیکشن اور اپنے ووٹ کی حفاظت کرو۔

دھاندلی کو روکو۔ اگر آپ نے میرا ساتھ دیا تو کراچی سے ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، لینڈ مافیا، پانی مافیا سمیت تمام مافیاز کا خاتمہ کردوں گا۔ حکومت کی پشت پناہی کے بغیر ٹارگٹ کلنگ ممکن نہیں۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کے لئے پولیس کو غیر سیاسی کرنا ہوگا۔ لاہور والوں تیار ہوجاؤ، میں آرہا ہوں۔ نواز شریف کا استعفیٰ لئے بغیر یہ تحریک ختم نہیں ہوگی۔

ووٹ کی طاقت سے ملک میں حکومت کی تبدیلی ہمارا حق ہے، نواز شریف کے استعفے تک ہماری تحریک ختم نہیں ہوگی۔ نواز شریف کے جانے کا وقت آگیا ہے۔ اب انہیں امریکہ، سعودی عرب اور گلو بٹ نہیں بچا سکتے۔ مولانا فضل الرحمن نے دھرنے میں شریک خواتین کو جن الفاظ سے نوازا، اس پر وہ انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ اللہ کا شکر ہے کہ قوم اب جاگ گئی ہے اور وہ ایک نیا پاکستان دیکھنا چاہتی ہے۔

جو قومیں ظلم کے آگے جھک جاتی ہیں ان کی تقدیر میں غلامی لکھی ہوتی ہے۔ وہ کراچی میں سب کو ایک کرنے آئے ہیں کیونکہ ملک میں ظالم اکٹھے ہیں اور قوم تقسیم ہے، انہوں نے اپنے اقتدار کے لئے ہمیں تقسیم کیا۔ ہم ایک نیا پاکستان بنائیں گے، جہاں سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کو دی جائے گی جبکہ اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافی کریں گے۔ دوسرا کام پولیس کو ٹھیک کرنا ہے اور اسے غیر جانب دار کرنا ہے تاکہ لوگ پولیس کے پاس جانے میں خوف محسوس نہ کریں یہ اسی وقت ممکن ہے جب پولیس غیر سیاسی ہو اور کراچی میں اس کو لازمی لے کر آنا ہے کہ یہاں ایک غیر سیاسی پولیس ہو، تیسرا کام ہم نے عدلیہ کے ججوں کے تنخواہوں میں اضافہ کرنا ہے تاکہ کوئی جج رشوت نہ لیں اور انصاف سے فیصلے کریں۔

وہ اتوار کو مزار قائد سے متصل نیو ایم اے جناح روڈ پر تحریک انصاف سندھ کے زیر اہتمام دیئے گئے احتجاجی دھرنے سے خطاب کررہے تھے ۔دھرنے سے پی ٹی آئی کے سینئر وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، پی ٹی آئی سندھ کے صدر سردار نادر اکمل لغاری، مایہ ناز کرکٹر جاوید میاں داد، ناز بلوچ، سبحان علی ساحل، اشرف قریشی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستانی قوم جاگ چکی ہے۔ 39 دنوں کی محنت نے پوری قوم کو جگادیا ہے۔ ہم ظلم کے سامنے ڈٹے رہیں گے۔ سر نہیں جھکائیں گے۔ ہم غلامی کی زنجیریں توڑنے آئے ہیں۔ میں کراچی اس لئے آیا ہوں کہ آپ کو ایک قوم بناؤں۔ ہمیں پختون مہاجر سندھی بلوچی سرائیکی پنجابی میں تقسیم کیا گیا اور اس کا سیاسی فائدہ اٹھایا گیا۔ میں تم سب کو اکٹھا کرنے آیا ہوں۔

آپ کے ساتھ ہمیشہ دھاندلی ہوتی رہی ہے۔ عوام سے اس کا بنیادی حق چھینا جاتا رہا ہے۔ میں اب یہ نہیں ہونے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف سے کہتا ہوں کہ جب تک استعفیٰ نہیں دو گے جنگ ختم نہیں ہوگی۔ انشاء اللہ ہم ایک نیا پاکستان بنائیں گے۔ ایک دن ایسا آئے گا کہ جب پاکستانی سفارت خانوں کے سامنے دنیا بھر میں ویزا لینے کے لئے لائنیں لگی ہوں گی۔

ہم ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ ہم یہاں قانون بنائیں گے۔ یہاں کوئی قانون نہیں۔ جنگل کا قانون ہے۔ ہم سزا وجزا کا قانون لے کر آنا چاہتے ہیں۔ جو کمزور طبقے پر ظلم کرتے ہیں۔ ہم اسے روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہاریوں کا طبقہ انتہائی مظلوم طبقہ ہے۔ ان پر جاگیردار ظلم کرتا ہے۔ اتنا ظلم جانوروں پر بھی نہیں کیا جاتا۔ ہم ٹیچرز اور پروفیسرز کے طبقے کو اولیت اور اہمیت دیں گے۔

ہم نے تعلیم کو اولیت دینی ہے۔ کے پی کے پاکستان کا واحد صوبہ ہے جہاں تعلیم کے لئے سب سے زیادہ بجٹ رکھا گیا ہے۔ دوسرے نمبر پر ہم کو پولیس کو ٹھیک کرنا ہے۔ پنجاب کے گلو بٹوں کو ٹھیک کرنا ہے۔ پولیس کو غیر سیاسی کرنا ہے۔ پولیس کو ایسا بنانا ہے کہ عام آدمی کو خوف نہ آئے۔ کے پی کے میں جا کر دیکھ لیں کہ پولیس غیر سیاسی ہے۔ ہم نے کراچی میں بھی پولیس کو غیر سیاسی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے نظام کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ انصاف ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔ کرپشن کا خاتمہ ہوگا اور کرپٹ حکومتوں کا احتساب کرنا ہوگا۔ ہم نے احتساب کرنا ہے۔ ہم احتساب کرکے دکھائیں گے۔ آج تک پاکستان میں طاقت ور کا احتساب نہیں ہوا اور یہ سب کچھ اس وقت ہوگا جب آپ میرے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ پاکستان کی اسٹیٹس کو قوتیں دم توڑ جائیں گی۔

وہ قوتیں جنہوں نے عوام کے 200 ارب روپے چوری کرکے سوئس بینکوں میں رکھے ہیں۔ ان کا مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا ڈیزل نے دھرنوں پر بیٹھی ماؤں بہنوں کے لئے جو الفاظ استعمال کئے، میں انہیں کبھی معاف نہیں کروں گا اور نہ ہی قوم کبھی انہیں معاف کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کی بنیاد بلدیاتی نظام پر ہے۔ بلدیاتی نظام میں پولیس پر چیک ہوتی ہے۔

عوام کو اختیارات ملتے ہیں۔ نچلی سطح پر اختیارات تقسیم ہوتے ہیں۔ جب تک بلدیاتی نظام نہیں آتا لوگ غلام رہیں گے۔ انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف 30 سال سے باریاں لے رہے ہو، تم امیر ہوگئے اور عوام غریب سے غریب تر ہوگئے ہیں۔ تمہیں امریکہ، سعودی عرب اور گلو بٹ نہیں بچا سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہندو کمیونٹی پر بھی ظلم ہوتا ہے۔

پاکستان میں قانون بنے گا تو ان کی عزت ہوگی۔ ان کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا۔ پاکستان اسٹیل ملز میں تین ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں۔ نئے پاکستان میں ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں الیکشن ہوں گے۔ عمران خان کے بیٹوں کو بڑے عہدے نہیں دیئے جائیں گے۔ موروثی سیاست کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ کرکٹ کھیلنے والے جانتے ہیں کہ جب میں ٹیم سلیکٹ کرتا تھا تو میرٹ پر کرتا تھا۔

کسی دوست اور رشتہ دار کو بغیر میرٹ کے ٹیم میں سلیکٹ نہیں کرتا تھا تبھی پاکستان نے 1992ء کا ورلڈ کپ جیتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیاری کے لوگوں کے ساتھ ظلم ہورہا ہے۔ ہم پولیس سے جانبداری ختم کریں گے۔ کراچی سے تمام مافیاز کا خاتمہ کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم سب کا بنیادی حق ہے کہ ہم اپنے ووٹ کے ذریعے اپنا لیڈر منتخب کریں اور دھاندلی کو روکیں۔

18 سال کی محنت میں اتنا مزا نہیں آیا جتنا 39د نوں کی محنت میں مزہ ہے۔ پاکستان کے لوگ جاگ اٹھے ہیں۔ تبدیلی کی لہر بیدار ہوگئی ہے۔ آج ہم ایک قوم بننے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1970ء کے الیکشن کے علاوہ تمام الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور 2013ء کے الیکشن بھی دھاندلی ہوئی۔ ہم اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ظلم کے بت کو توڑنا ہوگا اور سر نہیں جھکانا ہوگا۔

ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ غلامی کی زنجیر توڑنے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی والے جاگ گئے ہیں۔ اب پورا پاکستان جاگ جائے گا۔ انہوں نے اندرون سندھ کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آرہا ہوں، آپ میرا ساتھ دیں، ہم سندھ سے جاگیردارانہ اور استحصالی نظام کا خاتمہ کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام میرے ساتھ کھڑی ہوگی تو ہم جنگ جیتیں گے۔