وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمن کو فوری خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کارروائی سے روک دیا،تحریک انصاف نے مزید مجبور کیا تو اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے تحریک عدم اعتماد پر غور کیا جائیگا،مولانا کو یقین دہانی

بدھ 22 اکتوبر 2014 08:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اکتوبر۔2014ء)وزیر اعظم نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو فوری طور پر خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کارروائی سے روک دیا ہے تاہم یقین دلایا ہے کہ اگر تحریک انصاف نے مزید مجبور کیا تو پھر اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے خیبر پختونخواہ میں تحریک عدم اعتماد پر غور کیا جائیگا۔

منگل کے روز وزیر اعظم نواز شریف سے جے یو آئی ف کے امیر مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کی اور ملاقات میں گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب ،اکرم درانی سمیت دیگر نے بھی شرکت کی ۔ملاقات میں خیبر پختونخواہ کے حوالے سے امور پر بحث لائے گئے اور مولانا فضل الرحمن کی جانب سے نواز شریف کو تجویز پیش کی گئی کہ اگر وزیر اعظم اجازت دیں تو وزیراعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع ہے اسے کامیاب کرایا جائے اور اس معاملے پر تحریک انصاف ارکان صوبائی اسمبلی سمیت اندرونی لوگوں کی بھی حمایت حاصل ہے ۔

(جاری ہے)

اب صرف وزیر اعظم اجازت دیں تو پھر خیبر پختونخواہ میں وفاق کے طرز پر اتحادی حکومت قائم کی جائے جبکہ اس معاملے پر مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم کو دیگر سیاسی جماعتوں کی حمایت اور ان سے رابطہ بھی آگاہ کیا لیکن وزیر اعظم نے مولانا فضل الرحمن کی تجویز پر عمل درآمد سے معذرت کرلی اور انہیں ایسا قدم اٹھانے سے روک دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت پہلے بھی وفاقی حکومت کے سامنے بڑے چیلنجز موجود ہیں جن کو وفاقی حکومت دشواریوں سے سنبھال رہی ہے ۔

وزیر اعظم نے سیاسی بحران اور سرحدی امور کا بھی ذکر کیا جبکہ نواز شریف نے کہا کہ مئی2013 میں انتخابات کے بعد حکومتیں تشکیل پا رہی تھیں تو اس وقت بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں حکومت بنائی جا سکتی تھیں لیکن ہم نے ہر جماعت کے مینڈیٹ کا احترام کیا اور ہم اصولی فیصلے پر قائم ہیں اور اگر تحریک انصاف نے عمل سے مجبور کیا تو تحریک انصاف کے خلاف عدم اعتماد پر دیگر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔