استعفے منظور کریں یا نہ کریں کریں فرق نہیں پڑتا جعلی اسمبلیوں میں نہیں جائیں گے،عمران خان،مولانا فضل الرحمن پر حملے کی مذمت کرتا ہوں لیکن انہوں نے ہماری خواتین کے بارے میں جو کہا اس سے دل دکھا ہے، 30 نومبر کو اسلام آباد میں عوامی سیلاب آئے گا ، غریبوں سے پیسہ لے کر دھرنا چلاؤں گا اور غریبوں کیلئے کام کروں گا، جلسہ مغربی تہذیب نہیں ہم اسلام اور اقبال کی بات کرتے ہیں، نواز شریف ظلم کی سوچ اور نظریے کا نام ہے ہم اس نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں، جب تک زندہ ہوں استعفے کیلئے بیٹھا رہوں گا۔ گجرات میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 25 اکتوبر 2014 08:49

گجرات (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اکتوبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ استعفے منظور کریں یا نہ کریں کریں فرق نہیں پڑتا جعلی اسمبلیوں میں نہیں جائیں گے‘ مولانا فضل الرحمن پر حملے کی مذمت کرتا ہوں لیکن انہوں نے ہماری خواتین کے بارے میں جو کہا اس سے دل دکھا ہے 30 نومبر کو اسلام آباد میں عوامی سیلاب آئے گا بڑے لوگوں سے پیسے لیے تو مجھے ان کا کام کرنا پڑے گا میں غریبوں سے پیسہ لے کر دھرنا چلاؤں گا اور غریبوں کیلئے کام کروں گا جلسہ مغربی تہذیب نہیں ہم اسلام اور اقبال کی بات کرتے ہیں نواز شریف ظلم کی سوچ اور نظریے کا نام ہے ہم اس نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں جب تک زندہ ہوں استعفے کیلئے بیٹھا رہوں گا۔

گجرات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ گجرات میں شاندار استقبال پر عوام خاص طور پر خواتین کا مشکور ہوں آج گجرات کے عوام کو دیکھ کر نیا پاکستان نظر آرہا ہے انہوں نے کہا کہ گجرات کے لوگوں کو ان کا جنون اور جذبہ لے کر آیا کسی کو پیسے نہیں دیئے نہ گاڑیاں دی ہیں گجراتیوں کا جنون دیکھ کر نواز شریف کو ایک اور چیلنج دے رہا ہوں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر حملے کا افسوس ہے لیکن ان کی ایک چیز بری لگی انہوں نے ہماری خواتین پر بات کرکے دل دکھایا ملک کی آدھی آبادی خواتین پرمشتمل ہے اور تحریک انصاف چاہتی ہے کہ نئے پاکستان میں خواتین کی شمولیت ہو انہوں نے کہا کہ یہ مغربی تہذیب نہیں ہم اسلام اور تہذیب کی بات کرتے ہیں مولانا کی منافقت سے جن لوگوں کو اسلام سے دور کیا انہیں واپس اسلام کی طرف لائیں گے عمران نے کہا کہ طاہر القادری نے ساٹھ دن ہمارے ساتھ گزارے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں وہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کیلئے انصاف مانگنے آئے تھے اور میں نے انصاف لینے کا فیصلہ ایک سال قبل کیا تھا نواز شریف اور ان کے سیکرٹری خورشید شاہ خوش فہمی میں نہ رہیں ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ 31 اگست کو پولیس کو نہتے شہریوں پر استعمال ہونے کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا اور نواز شریف کے گلو بٹوں نے دہشت گردی کی اسلام آباد میں عوامی تحریک کے کارکنوں نے جس جوش اور جذبے سے مقابلہ کیا ان کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ میں نے دھرنے سے قبل اپنی کور کمیٹی کو کہا تھا کہ میں تب تک دھرنا دوں گا جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتا اور میں زندہ ہوں انہوں نے کہا کہ دھرنے میں شرکت کرنے والے نوجوانوں ‘ خواتین اور بچوں کا شکر گزار ہوں جو لوگ کہتے تھے کہ یہ آمریت کیلئے منصوبہ ہے ان کا جھوٹ سامنے آگیا انہوں نے کہا کہ پانچ دن کے نوٹس پر لاہور تین دن کے نوٹس پر کراچی میں دھرنے کا فیصلہ کیا تو پتہ تھا کہ لوگ نکلیں گے کیونکہ پاکستان کی قوم جاگ گئی ہے انہوں نے کہا کہ قوم مجھے چالیس سال سے جانتی ہے انہوں نے کہا کہ اگر ایسا وقت آیا کہ ہمارے پاس پیسے نہ رہے تو اکیلا ٹینٹ میں رہون تو واپس نہیں جاؤں گا کپتان آخری گیند تک ہار نہیں مانتا انہوں نے کہا کہ اگر میں جاگیرداروں اور سرمایہ کاروں سے پیسہ لو ں گا تو پھر پی پی اور ن لیگ کی طرح مجھے ان بڑے لوگوں کے لیے کام کرنا پڑے گا لیکن میں ان بڑے لوگوں سے نہیں آپ غریب لوگوں سے تھوڑا تھوڑا چندہ لے کر دھرنا چلاؤں گا اور پھر انہی غریب لوگوں کیلئے کام کروں گا انہوں نے تیس نومبر کو اسلام آباد ھرنے میں عوام کو شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اگر استعفی دے تومیٹرو کی کمیشن بھی جائے گی ہمارا دھرنا بھی چلے گا اور جلسے بھی ہوں گے اور 30 نومبر کو تاریخ کی سب سے بڑی عوام اسلام آباد میں لائیں گے اور حکومت جو مرضی کرلے لوگوں کو نہیں روک سکے گی انہوں نے کہا کہ محرم کے بعد ہر روز دو دو جلسے ہوں گے اور گو نواز گو کے ساتھ گو نظام گو بھی ہوگا۔

(جاری ہے)

نواز شریف ایک ایسی سوچ اور نظریے کا نام ہے جو ظلم کو پروان چڑھاتی ہے اور ہم نواز شریف کے نظام کا بھی خاتمہ چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں دھاندلی کے ثبوت سامنے آگئے اور ٹربیونل کے جج نے ہر چیز کو سامنے رکھ دیا ایاز صادق اسی لیے سٹے لے کر چھپے بیٹھے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی 2013 ء کے انتخابات میں ہوئی

عمران خان نے کہا کہ اب قوم فیصلہ کرے گی کہ کیا نواز شریف اور زرداری کے ظلم کا نظام رہے گا یا عدل و انصاف پر مبنی نیا پاکستان بنے گا انہوں نے کہا کہ نریندر مودی زہر اگل رہا ہے اور ادھر نواز شریف خاموش بیٹھے ہیں کیونکہ انہیں اپنے بیٹے کے سرمائے کا ڈر ہے وہ ڈرون حملوں پر بھی چپ ہیں انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کیلئے سنہری موقع ہے کہ وہ اپنے انتہا پسندوں کو خوش کرنے کیلئے بڑھکیں مارنے کی بجائے غربت کا خاتمہ اور کشمیر کا مسئلہ حل کریں کشمیریوں پر فوج رکھنا کوئی حل نہیں وہ کشمیریوں کو حقوق دیں اور پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کریں جنگ سے غربت ختم نہیں ہوتی اور بھی بڑھتی ہے انہوں نے کہا کہ مودی غلط راستے پر جارہے ہیں وہ خطے میں امن لانے کا سوچیں انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے سرمایہ داروں کو ہمارا موجودہ نظام نہیں پکڑ سکتا بیس لاکھ کا مقروض انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا لیکن میاں صاحب کروڑوں کے مقروض ہیں اور وزیراعظم بن گئے ہیں انہوں نے 1990 ء میں اقتدار میں آکر اربوں کے قرضے لیے ان کا خاندان امیر اور قوم غریب ہوگئی آصف زرداری کے سویٹزر لینڈ میں پڑا پیسہ عدالت واپس نہیں لاسکی اسحاق ڈار کے بیان حلفی پر نواز شریف کو یا پھر جھوٹ بولنے پر اسحاق ڈار کو جیل میں ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے اور ہمارے منظور کرنے کا کہہ رہے ہیں نواز شریف ہمارے استعفوں کی منظوری دینے والا کون ہے ہم اسمبلیوں میں بھی نہیں جائیں گے عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ پولیس گردی کرتے ہیں انہیں عدلیہ‘ پولیس اور نیب نہیں پکڑ سکتی انہیں عوام کے مرنے کی کوئی فکر نہیں اور یہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے لئے ڈپلومیٹک پاسپورٹ کی بات کرتے ہیں ملک کے اڑھائیں کروڑ بچے سکول سے باہر‘ ہسپتالوں میں ایک بستر پر چار چار مریض ہیں لیکن انہیں عام آدمی کی کوئی فکر نہیں یہ تعلیم اور صحت پر خرچ نہیں کررہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کا ایک دن کا بیس لاکھ اور ایوان صدر کا اکیس لاکھ خرچہ ہے نواز شریف نے بجلی کی قیمتیں دگنی کردی ہیں دھرنا عوام کے حقوق کی آواز بن کر کھڑا ہے یہ وقت تقدیر بدلنے کا ہے انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت عوام کی نہیں ہم اس جھوٹی جمہوریت کے خلاف ہیں اور حقیقی جمہوریت لے کر عوام کے حقوق کی آواز اٹھائیں گے پاکستان سے غربت کا خاتمہ کریں گے میں ثابت کرکے دکھاؤں گا کہ نیا پاکستان عظیم ملک بنے گا اور پاکستان کا ہر بچہ پڑھا لکھا ہوگا انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ادارے ٹھیک کرنے ہیں پولیس سے گلوبٹوں کو نکالنا ہے اور سیاسی مداخلت سے اسے پاک کرنا ہے ہم نے بیوکریسی میں میرٹ لانا ہے واپڈا‘ ریلوے اور یوٹیلٹی سٹورز اربوں کا نقصان کررہے ہیں اور ملک کے ہر شہری پر نوے ہزار کا قرضہ ہے لیکن یہ پیسہ عوام پر نہیں بلکہ ان بڑے سرمایہ داروں پر خرچ ہورہا ہے یہ پیسہ میٹرو اور دیگر منصوبوں پر جارہا ہے جہاں سے یہ لوگ اپنی کمیشن کھاتے ہیں نئے پاکستان میں عوام کا پیسہ حکمرانوں کی عیاشیوں پر نہیں بلکہ عوام پر خرچ ہوگا اور سب سے زیادہ رقم نوجوانوں کے ہنر ‘ تعلیم اور ان کیلئے کھیل کے میدانوں پر خرچ ہوگا انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں بزنس شروع کرکے باہر سے سرمایہ کاری لائی ہے اگر یہاں سرمایہ کاری ہو تو ہمیں کسی کے سامنے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں سرمایہ کاری کرپشن ختم ہونے پر آئے گی اور ہم ایسی آزاد نیب بنائیں گے جو کسی کا بھی احتساب کرسکے جس طرح ہم نے پختونخواہ میں ایک آزاد نیب بنائی ہے۔