بلنگ کے کمرشل طریقہ کار پر تمام ڈیسکوز کا سخت ترین آڈٹ کیا جارہا ہے کہیں بھی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، عابد شیر علی، اپوزیشن لیڈر کیساتھ مل کر ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے، ایوا ن میں اظہا ر خیا ل ،پی ایم اینڈ ڈی سی کی موجودہ باڈی کی قانونی حیثیت متنازعہ ہے ، وزارت قانون سازی کررہی ہے، پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر درشن

ہفتہ 1 نومبر 2014 07:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1نومبر۔2014ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ بجلی کی اووربلنگ پر وزیراعظم کی واضح ہدایت پر آڈٹ کروایا گیا، بلنگ کے کمرشل طریقہ کار پر تمام ڈیسکوز کا سخت ترین آڈٹ کیا جارہا ہے اور کہیں بھی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی،جمعہ کو قو می اسمبلی میں وقفہ سوالات کے جوابات دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ بجلی کی اووربلنگ پر وزیراعظم کی واضح ہدایت پر آڈٹ کروایا گیا اور ان کو کیبنٹ میں پیش کیا جائے گا اس کے بعد جو مکمل رپورٹ آئے گی وہ ایوان میں پیش کی جائے گی۔

بلنگ کے کمرشل طریقہ کار پر تمام ڈیسکوز کا سخت ترین آڈٹ کیا جارہا ہے اور کہیں بھی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ تیز میٹر جہاں پر ہوتا ہے وہاں پر ریڈنگ لی جاتی ہے اور ہدایت کی ہے کہ ایک مہینے کے اندر اسے ٹھیک کرکے دوبارہ لگایا جائے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر کیساتھ مل کر ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ وقفہ سوالات کے جوابات دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر درشن نے ایوان کو بتایا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی نجی میڈیکل کالجوں کے تعلیمی معیار کی سطح کو برقرار رکھتا ہے اور نجی کالجوں کو ہر دو سال بعد چیک کیا جاتا ہے اور جو معیار پر پورا نہیں اترتے انہیں بند کردیا جاتا ہے۔

اگر متعلقہ کالج پی ایم اینڈ ڈی سی کا معیار پورا کرتا ہوں تو اسے اپنا کام جاری رکھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نجی میڈیکل کالجوں کی فیسوں کے حوالے سے پی ایم اینڈ دیژ سی ہی دیکھتی ہے لیکن پی ایم اینڈ ڈی سی کی موجودہ باڈی کی قانونی حیثیت کافی عرصے سے متنازعہ ہے جس کیلئے وزارت قانون سازی کررہی ہے۔ وزارت نے نئے میڈیکل کالجوں کو تسلیم کرنے پر عارضی پابندی عائد کررکھی ہے جس میں اس وقت 31 دسمبر 2014ء تک توسیع کردی گئی ہے۔