”حکومت کی مفاہمتی پالیسی ،،حکومت مخالف سیاسی قائدین اور راہنماوں کیخلاف درج مقدمات ختم کرنے کا فیصلہ،مقدمات کی نوعیت کا جائزہ لینے کیلئے پارلیمانی اراکین کو ذمہ داریاں تفویض ہونگی،حکومت مخالف جماعتوں کے تحفظات بھی دور کیے جائیں گے ،سیاسی محاذ آرائی ختم کرنے کیلئے جیلوں میں بند سیاسی کارکنوں کی رہائی کیلئے بھی حکومت اقدامات کرے گی ،چند دنوں میں اہم اعلان متوقع،ن لیگ کے سیکرٹری اطلاعات نے فیصلے کی تصدیق کر دی،جنہوں نے محاذ آرائی ختم کرائی انہوں نے مقدمات کے خاتمے کا فیصلہ بھی کیاتھا ۔مشاہد اللہ

ہفتہ 20 دسمبر 2014 09:35

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2014ء )پشاور میں دہشت گردی کے سانحہ کے بعد سیاسی جماعتوں کے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے کے بعد حکومت نے مفاہمتی پالیسی اپناتے ہوے گزشتہ دنوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور راہنماوں کے خلاف درج مقدمات کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کا باضابطہ اعلان آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے ۔اہم حکومتی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو برقرار رکھنے اور حکومت مخالف محاذ آرائی کی سوچ کو بدلنے کیلئے کسی بھی مخالف سیاسی جماعت کے قائدین اور راہنماوں کے خلاف کسی قسم کی انتقامی کاروائی نہیں کی جائیگی جبکہ دھرنوں کے موقع پر جلاو گھیراو کے واقعات میں ملوث راہنماوں کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جائیگی۔

(جاری ہے)

مختلف مقدمات میں ملوث افراد جو جیلوں میں بند ہیں ان کی رہائی کیلئے بھی حکومت اقدامات کرے گی ۔حالیہ دنوں میں جو اہم پیش رفت ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ اعلی حکومتی شخصیات نے پارٹی کے پارلیمانی اراکین پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے جوسیاسی قائدین کے خلاف درج مقدمات کا جائزہ لے گی اور بعدازاں فیصلہ کیا جائیگا کہ کون کون سے مقدمات کو واپس لیا جاسکتا ہے ۔

حکومت اگر اس فیصلہ پر عملدرآمد کرتی ہے تو پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان ، شاہ محمود قریشی ، اسد عمر ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویز الہی ،عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سمیت دیگر کئی اہم سیاسی قائدئن کے خلاف مقدمات ختم ہوسکتے ہیں ۔ اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سنیئر راہنما اور پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات مشاہد اللہ نے خبر رساں ادارے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوے کہا ہے کہ اس حوالے سے بہت سے معاملات حکومت کے زیر غور ہیں جن کے ذریعے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اور کارکنوں کو ریلیف دیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ جنہوں نے سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا ہے انہوں نے مقدمات سمیت دیگر امور کا بھی پہلے سے فیصلہ کیا ہوا ہے ۔پارلیمانی امور کے وزیر مملکت شیخ آفتاب نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوے اس حوالے سے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہمیشہ مفاہمتی پالیسی پر یقین رکھتی ہے اور آئندہ بھی ایسے اقدام کرے گی جس سے دیگر سیاسی جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :