آرمی سکول پشاور کا سانحہ انسانی تاریخ کی بد ترین مثال ہے، رانا تنویر حسین،سانحہ کے بعد پاکستان کی مسلح افواج اور حکومت نے آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے، پاکستان اور افغان حکومتوں نے اپنی اپنی حدود میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے جس کے بعد معصوم بچوں کو خون میں نہلانے والے دنیا میں نہیں رہیں گے ،مریدکے میں ہفتہ وار کھلی کچہری کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 22 دسمبر 2014 08:26

مریدکے(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2014ء) وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار ، سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ آرمی سکول پشاور کا سانحہ انسانی تاریخ کی بد ترین مثال ہے اور اس سانحہ کے بعد پاکستان کی مسلح افواج اور حکومت نے آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پاکستان اور افغان حکومتوں نے اپنی اپنی حدود میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے جس کے بعد معصوم بچوں کو خون میں نہلانے والے دنیا میں نہیں رہیں گے۔

رانا فارم ہاوٴس میں مسلم لیگ (ن) کے سٹی صدر میاں شبیر احمد، سید اعجاز الحسن شیرازی ،سیٹھ مبشر، باوٴ ارشد، ابرار حسین شاہ ، افتخار احمد بھٹی، آغا کرامت شہزاد کے ہمراہ ہفتہ وار کھلی کچہری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک افواج نے آپریشن ضرب عضب تیز کرکے دہشت گردوں کی کمین گاہیں تباہ کر دی ہیں جبکہ پولیس، رینجرز سمیت دیگر سرکاری ادارے بھی ملک دشمن عناصر کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔

(جاری ہے)

رانا تنویر حسین نے کہا کہ کراچی میں دفاعی نمائش کے دوران دنیا کے بیشتر ممالک نے ہمارے اسلحہ اور دیگر سازو سامان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت کا قلمدان ملنے کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس میں خوشی کی کوئی بات نہیں بلکہ ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور میری بھر پور کوشش ہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کے اعتماد پر پورا اتر سکوں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملا فضل اللہ سمیت ہر دہشت گرد اور اس کے سہولت کار کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا اور قوانین کے اندر رہتے ہوئے پنجاب سمیت تما م صوبوں کی جیلوں میں بند دہشت گردوں کو پھانسی پر لٹکایا جائے گا۔